بھارتی گلوکار دلجیت دوسانجھ کا پاکستان آنے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
ممبئی: بھارت کے نامور اور عالمی شہرت یافتہ گلوکار دلجیت دوسانجھ نے پاکستان آنے کا عندیہ دے دیا۔
دلجیت دوسانجھ نے انسٹاگرام پر اپنے مداحوں سے سوال و جواب کا سیشن رکھا۔
اس دوران اُن سے پاکستانی مداح نے پاکستان آنے سے متعلق سوال کیا جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ’ہاں جی پاکستان آجائیں گے‘۔
واضح رہے کہ دلجیت دوسانجھ کا شمار اُن گلوکاروں میں ہوتا ہے جو بھارت اور پاکستان دونوں ممالک میں یکساں مقبولیت رکھتے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
دلجیت دوسانجھ کے دنیا کے مختلف ممالک میں ہونے والے کنسرٹس میں پاکستانی بھی شرکت کرتے اور اُن سے اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔
بھارتی گلوکار کے اس بیان پر پاکستانیوں نے مسرت کا اظہار کیا اور اُن سے جلد آنے کی فرمائش بھی کردی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دلجیت دوسانجھ پاکستان ا
پڑھیں:
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
گھمبا بنجول میں منعقدہ او آئی سی کے رابطہ گروپ کے حالیہ اجلاس میں پاکستان نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بلاجواز گرفتاریوں اور آباددی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کے حوالے سے ایک جامع ڈوزیئر پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے اپنے سفارتی رابطوں میں تیزی لائی ہے۔ ذرائع کے مطابق گھمبا بنجول میں منعقدہ او آئی سی کے رابطہ گروپ کے حالیہ اجلاس میں پاکستان نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بلاجواز گرفتاریوں اور آباددی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کے حوالے سے ایک جامع ڈوزیئر پیش کیا۔ جنیوا میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے نے رواں برس جون میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 56ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنماوں پر مودی حکومت کے وحشیانہ ظلم و ستم، میڈیا پر پابندیاں اور کشمیر میں بنیادی آزادیوں کی پامالی کا بھرپور طریقے سے ذکر کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جنگی جرائم پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرائے۔
پاکستان نے رواں برس کے آغاز میں برسلز میں یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر پر ایک خصوصی سیمینار کا بھی انعقاد کیا، جہاں قانون سازوں، اسکالروں اور حقوق کے کارکنوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے پر جاری بھارتی تسلط کے فوری خاتمے اور کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے۔ پاکستان نے رواں برس 5 فروری کو حسب سابق”یوم یکجہتی کشمیر“ بھرپور طریقے سے منایا جبکہ مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت منسوخ کیے جانے کے چھ برس مکمل ہونے کے موقع پر رواں برس پانچ اگست کو اس بارے میں بھرپور احتجاجی پروگرام تشکیل دیے گئے ہیں۔