کراچی(کامرس رپورٹر)یونائٹیڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم تنویر ،صدر زبیر طفیل،چیئرمین (سندھ) خالد تواب،سیکریٹری جنرل(سندھ) حنیف گوہر،سابق سینئرنائب صڈر ایف پی سی سی آئی سید مظہر علی ناصر اور دیگررہنمائوں نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کو پاکستان آمد پر بھرپور خوش آمدید کہتے ہوئے ترک صدر کا پرتپاک خیرمقدم کیا ہے۔یو بی جی رہنماؤں نے توقعات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس دورے سے پاکستان اور ترکی کے درمیان دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعاون کو مزید فروغ ملے گا، جو دونوں ممالک کے صدیوں پرانے برادرانہ تعلقات کی بنیاد پر استوار ہوگا۔ یہ تاریخی رشتہ محبت، بھائی چارے اور غیر متزلزل اعتماد کی ایک روشن مثال ہے، جہاں دونوں قومیں کامیابی اور مشکلات کے اوقات میں ایک ساتھ کھڑی رہی ہیں۔پاکستان اور ترکی دونوں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)، ڈی-8 اور اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے فعال اراکین کے طور پر مسلم کمیونٹی کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے مشترکہ آواز رکھتے ہیں۔ پاکستان کی کاروباری برادری صدر اردوان اور ان کے وفد کا دل کی گہرائیوں سے استقبال کرتی ہے اور امید کرتی ہے کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان خوشحالی، استحکام، ترقی اور مضبوط تعلقات کے نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پاک یو اے ای تجارتی تعاون معاشی تعلقات کی  بحالی کی علامت بن گیا

پاکستان اور امارات کے درمیان تجارتی تعاون دونوں ممالک کے مابین معاشی تعلقات کی بحالی کی علامت بن گیا۔

ایس آئی ایف سی کی موثر پالیسیوں کی بدولت پاک -یواے ای مشترکہ تعاون کے فروغ میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تجارت 20.24 فیصد اضافے کے ساتھ 10.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی  ہے۔

حال ہی میں پاک-یو اے ای مشترکہ وزارتی  کمیشن کے 12ویں اجلاس کا انعقاد کیا گیا ۔ اس موقع پر دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری، غذائی تحفظ، ہوا بازی، آئی ٹی اور توانائی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دو طرفہ تجارت اور صنعتی شراکت داری سے پاکستان کا درآمدی بل کم اور روزگار میں اضافہ ممکن ہے۔ ماہرین اقتصادیات کے مطابق نان ٹیرف رکاوٹیں ختم کرنے اور کسٹمز ہم آہنگ کرنے سے  باہمی  تجارت 5 سال میں دگنی ہو سکتی ہے۔ پاکستان کے آئی ٹی اور فِن ٹیک شعبے خلیجی سرمایہ کاروں کے لیے خاصے پرکشش ہیں۔

کاروباری مشیر فیضان مجید نے اس حوالے سے بتایا کہ برآمدات میں اضافے  کے لیے ’’دبئی فری زونز‘‘کا استعمال اور تجارتی سہولت مراکز قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دو طرفہ تعاون علاقائی استحکام اور معاشی ترقی کی راہ ہموار کرنے میں معاون ثابت  ہوگا۔

 

متعلقہ مضامین

  • سعودی سفیر کی ملاقات، باہمی تعلقات کو وسعت دینا دونوں ممالک کیلئے مفید: صدر 
  • اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان اہم ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • سعودی عرب اور شام کے درمیان 24 ارب ریال کے سرمایہ کاری معاہدے، اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا دورہ چین، سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں
  • پاکستان نے افغان طالبان کو تسلیم کرنے کی خبروں کو قیاس آرائی قرار دے کر مسترد کر دیا
  • سعودی نیول چیف کی جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز آمد، دوطرفہ دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاک یو اے ای تجارتی تعاون معاشی تعلقات کی  بحالی کی علامت بن گیا
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ طے
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ، دستخط بھی ہوگئے
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ