امریکی گلوکار پر یہود دشمنی کے سنگین الزامات، مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
معروف امریکی گلوکار اور فیشن ڈیزائنر کانیے ویسٹ ایک اور تنازع کا شکار ہو گئے ہیں، جہاں یہزی (Yeezy) کی ایک سابق ملازمہ نے ان پر نسل پرستی، ہراسانی اور نفرت انگیز تقاریر کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کروا دیا ہے۔
جین ڈو نامی مدعیہ نے لاس اینجلس کاؤنٹی کی عدالت میں درخواست دائر کی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کانیے ویسٹ نے انہیں اڈولف ہٹلر سے تشبیہ دی اور یہودی ہونے پر دھمکیاں دیں۔ جب جین ڈو نے اس رویے پر اپنے سپروائزر سے شکایت کی تو اگلے ہی دن انہیں ملازمت سے نکال دیا گیا۔
یہ مقدمہ ایسے وقت میں دائر کیا گیا ہے جب کانیے ویسٹ پہلے ہی یہود مخالف بیانات کی وجہ سے خبروں میں رہ چکے ہیں۔
دسمبر 2023 میں، انہوں نے انسٹاگرام پر عبرانی زبان میں معافی بھی مانگی، تاہم جین ڈو کے مطابق، یہ ایک "محض دکھاوا" تھا اور کانیے نے یہودی ملازمین کو ذہنی اذیت دینے کی ایک منظم مہم چلائی۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق، کانیے ویسٹ نے خود کو "نازی" بھی کہا، جین ڈو کی توہین کی، اور ایک گروپ چیٹ میں نامناسب تصاویر شیئر کیں، جس میں وہ بھی شامل تھیں۔ مدعیہ کے مطابق، یہ سب کام کی جگہ پر خوفناک اور غیر محفوظ ماحول پیدا کرنے کا سبب بنا۔
جین ڈو نے 35,000 ڈالر سے زائد ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے اور ان کا مؤقف ہے کہ کانیے نے انہیں غلط طریقے سے ملازمت سے نکالا، امتیازی سلوک برتا اور کام کا ماحول خراب کیا۔
یہ مقدمہ درج ہونے کے بعد کانیے ویسٹ کی مینجمنٹ ٹیم نے ان سے کنارہ کشی اختیار کر لی، جبکہ یہزی کی ویب سائٹ بھی بند کر دی گئی کیونکہ وہاں سوئاستیکا (نازی علامت) کے ساتھ ٹی شرٹس فروخت کی جا رہی تھیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کانیے ویسٹ جین ڈو
پڑھیں:
امریکا، غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، شدید جھڑپیں
امریکی خبر رساں اداروں کے مطابق مظاہرین کو ہٹانے کیلئے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ گورنر لاس اینجلس اور میئر اپنے فرائض ادا نہیں کرسکتے تو وفاقی حکومت کو کچھ کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی شہر لاس اینجلس میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کا کریک ڈاؤن جاری ہے، پولیس اور مظاہرین کے درمیان دوسرے روز بھی شدید جھڑپیں ہوئیں۔ امریکی خبر رساں اداروں کے مطابق مظاہرین کو ہٹانے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ گورنر لاس اینجلس اور میئر اپنے فرائض ادا نہیں کرسکتے تو وفاقی حکومت کو کچھ کرنا ہوگا۔ پریس سیکرٹری وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاس اینجلس میں 2 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کر دیئے ہیں۔ گورنر کیلیفورنیا کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے تناؤ مزید بڑھے گا، حکام لاس اینجلس میں صورتحال پر قابو پانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔