آصفہ بھٹو زرداری ماہانہ تنخواہ نہ لینے والی واحد ایم این اے قرار
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما، خاتون اوّل اور رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری 314 اراکین اسمبلی میں سے واحد ایم این اے ہیں جو ماہانہ تنخواہ نہیں لے رہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بانی اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف سمیت 313 قانون ساز حکومت سے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں ایسے میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری کی صاحبزادی، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سب سے چھوٹی بہن، سندھ کے شہر نواب شاہ سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 207 پر بلامقابلہ منتخب ہونے والی آصفہ بھٹو تنخواہ نہیں لے رہیں۔ گزشتہ سال ایم این اے کے طور پر حلف اٹھانے کے 2 ماہ بعد آصفہ نے گزشتہ سال جون میں اعلان کیا تھا کہ وہ تنخواہ یا کوئی الائونس نہیں لیں گی۔انہوں نے قومی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل کو لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ میں بطور ممبر کوئی تنخواہ یا الائونس نہیں لینا چاہتی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے تعاون مانگا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے صدر مملکت آصف زرداری اور مجھ (بلاول بھٹو زرداری) سے ملاقات کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اہم گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں آنے والے ن لیگ کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ان کی جماعت کی حمایت مانگی ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں کئی اہم نکات شامل ہیں جن میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار نمایاں ہیں۔
اس کے علاوہ اس ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے، آرٹیکل 243 میں تبدیلی اور تعلیم و آبادی کی منصوبہ بندی جیسے اختیارات کو دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید بتایا کہ اس اہم آئینی معاملے پر حتمی فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی دوحا سے واپسی پر 6 نومبر کو اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں پارٹی رہنما تفصیلی مشاورت کے بعد پالیسی طے کریں گے۔