Jasarat News:
2025-07-26@14:47:34 GMT

انٹرنیٹ صدی کی حیرت انگیز اور مفید ایجاد ہے، سعدیہ راشد

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

انٹرنیٹ صدی کی حیرت انگیز اور مفید ایجاد ہے، سعدیہ راشد

ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کی صدر محترمہ سعدیہ راشد اور ڈاکٹر کاشف محمود بیت الحکمہ آڈیٹوریم ہمدرد یونیورسٹی میں ہمدرد نونہال اسمبلی کے موضوع" نونہالوں کے لیے آن لائن تحفظ"پر خطاب کر رہی ہیں

کراچی (کامرس رپورٹر)نونہالان موبائل فون کا استعمال صرف تعلیمی مقاصد کے لیے کریں۔ آن لائن فورمز اور گیمز کھیلتے وقت کبھی اپنی ذاتی تصاویر، لوکیشن اور رابطہ نمبر شیئر نہ کریں اورآن لائن ہراسگی اور بلیک میلنگ کی صورت حال میں فوراً اپنے والدین کو مطلع کریں۔ان خیالات کا اظہار ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کی صدر محترمہ سعدیہ راشد نے گزشتہ روز بیت الحکمہ آڈیٹوریم مدینۃ الحکمہ میں منعقدہ ہمدرد نونہال اسمبلی کراچی کے اجلاس بہ عنوان “نونہالوں کے لیے آن لائن تحفظ” میں صدارتی خطاب میں کیا۔ اجلاس میں ماہر تعلیم، آئی ٹی پروفیشنل اور ہمدرد پبلک اسکول کے سابق طالب علم کاشف محمود صاحب بہ طور مہمان خصوصی مدعو تھے۔ سعدیہ راشد نے کہا کہ انٹرنیٹ موجودہ صدی کی سب سے حیرت انگیزاور مفید ایجاد ہے۔یہ جدید معلومات اور تحقیق کا بہترین ذریعہ ہے جس کی بدولت اب جدید علوم پر چند ممالک کی اجارہ داری نہیں رہی۔تاہم بہت سے لوگ اس کا غلط استعمال بھی کررہے ہیں۔ انٹرنیٹ کا منفی استعمال معاشرے میں منفی رویوں اور سماج دشمن سرگرمیوں کا باعث بن رہا ہیجس کا نشانہ نئی نسل ہے۔ حقیقی خوشی والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ وقت بتانے سے ح صل ہوتی ہے۔ اپنے بڑوں کی خدمت کریں اور اْن کے تجربے سے استفادہ کریں۔ مشکل حالات و صورت حال سے نکلنے کا تجربہ اور فہم وقت کے ساتھ آتا ہے۔ڈاکٹر کاشف محمود صاحب نے کہاکہ آن لائن دنیا نے ہر شخص کو معاشرتی تنہائی کا شکار کردیا ہے۔ والدین کو بھی جدید ٹیکنالوجی سیخود کو ہم آہنگ رکھنا چاہیے تاکہ وہ بچوں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھ سکیں۔والدین کو بچوں کی بات کو توجہ اور کھلے دل سے سمجھنا چاہیے۔ بچے والدین کو خوف سے سائبر ہراسگی ، ذاتی معلومات پر جرائم پیشہ لوگوں کی بلیک میلنگ سے آگاہ نہیں کرپاتے اور ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں۔ خواہ کتنی ہی بڑی غلطی کیوں نہ ہو، والدین کو تحمل سے مسئلہ کا ادراک کرنا چاہیے اور بچوں کو اتنا اعتماد دینا چاہیے کہ بچے اپنے دل کی بات اْنھیں بتاسکیں۔ اسکرین ٹائم وقت کا ضیاع ہے۔ آن لائن دوست کوئی دہشت گرد بھی ہوسکتا ہے ، کوئی مجرم بھی ہوسکتا ہے۔ روز بہ روز ایسے واقعات سامنے آرہے ہیں کہ بچے نے کسی سے آن لائن دوستی کی اور جب ملنے گیا تو اغوا ہوگیا۔ ان واقعات کو روک تھام کے لیے پورے معاشرے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور نونہالوں کو خاص طور پر تیار کرنا ہوگا کہ وہ کسی آن لائن شخص سے دوستی نہ کریں۔ اور اگر دوستی ہوبھی گئی ہے تو اپنے والدین کو آگا ہ کرے۔ ایف آئی اے بہت ہی متحرک قانون نافذ کرنے والا ادارہ ہے۔ جب بھی کسی مشکل کا شکار ہوں فوراً ایف آئی اے کو مطلع کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سعدیہ راشد والدین کو ا ن لائن کے لیے

پڑھیں:

شاہ محمود قریشی 9 مئی کو کراچی میں تھے، پراسیکیوشن نے ڈاکٹریاسمین راشد، عمرسرفراز چیمہ کے خلاف کیس ثابت کیا

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2025ء) لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے شیرپاؤ پل جلاؤ گھیراؤ کیس کا 42صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔جاری کردہ تحریری فیصلے کے مطابق تفتیش میں تمام ملزمان ان واقعات میں ملوث پائے گئے، تفتیشی افسران شاہ محمود قریشی سمیت 6 ملزمان کے خلاف شواہد پیش نہیں کر سکے، شاہ محمود قریشی سمیت6 ملزمان کو بری کیا جاتا ہے، شاہ محمود قریشی کسی غیر قانونی احتجاج میں شامل نہیں ہوئے۔

فیصلے میں کہا گیا شاہ محمود قریشی 9مئی کو کراچی میں تھے، پراسیکیوشن نے ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ کے خلاف کیس ثابت کیا، پراسیکیوشن نے اعجاز چودھری، میاں محمود الرشید سمیت 8 ملزمان کیخلاف بھی کیس ثابت کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر ملزموں نے عوام کو فوج کے خلاف اکسایا، ملزموں کے اس اقدام نے ملک پر تباہ کن اثرات چھوڑے، پراسیکیوشن ملزم حمزہ عظیم پاہٹ، رانا تنویر، اعزاز رفیق، افتخار اور ضیاس خان کے خلاف بھی مقدمہ ثابت نہیں کرسکی، لہٰذا عدالت شک کا فائدہ دیتے ہوئے ملزمان کو پری کررہی ہے۔

تحریری فیصلے میں لکھا گیا کہ ملزم حمزہ عظیم پاہٹ، رانا تنویر، اعزاز رفیق، افتخار اور ضیاس خان ضمانت پر ہیں اور ان کے ضامن بھی ذمہ داریوں سے بری ہوچکے ہیں جبکہ ملزم شاہ محمود قریشی زیر حراست ہیں، اگر وہ کسی اور کیس میں گرفتار نہ ہو تو اسے فوری رہا کیا جائے۔تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ عدالت ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چودھری، عمر سرفراز چیمہ سمیت 8 دیگر ملزمان کو قصور سمجھتی ہے جس کی بنیاد پر انہیں 10، 10 سال قید بامشقت کی سزا کا حکم دیتی ہے۔

تحریری فیصلے کے مطابق ملزمان کو دفعہ 148 کے تحت 3 سال قید،دفعہ 440 کے تحت 3 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے اور تمام سزائیں بیک وقت چلیں گی، تحریری فیصلے کے مطابق ملزمان کو سابقہ قید کا فائدہ دیاگیا ہے۔عدالتی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چودھری، عمر سرفراز چیمہ زیرِ حراست ہیں۔

افضال عظیم پاہٹ، علی حسن عباس اور ریاض حسین کوپیشی پر گرفتار کر کے جیل حکام کے حوالے کیا گیا جبکہ خالد قیوم پاہٹ کیعدالت پیش نہ ہونے ہروارنٹ گرفتاری ایس ایچ او کو بھجوا دیئے گئے ہیں۔عدالتی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ وقوعہ کی فوٹیجز اور آڈیو،ویڈیو کلپس میں ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر ملزمان کی شناخت کی گئی، ویڈیوز میں حرکات، اشارے، آواز اور چہرے کی شناخت شامل ہیں۔تمام ثبوت عدالت میں بطور ڈیجیٹل شہادت قابل قبول قرار دئیے گئے جبکہ سیف سٹی اتھارٹی کی ویڈیوز اور یو ایس بی میں موجود 9 ویڈیو کلپس کی فرانزک سائنس ایجنسی نے تصدیق کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مدرسوں میں بچوں پر مبینہ تشدد،بشریٰ انصاری کا مدارس کی نگرانی کا مطالبہ، والدین بھی رحم کریں۔
  • امریکہ کے ساتھ مذاکرات؟ رہبرِ معظم کا سخت انتباہ!
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • بشریٰ انصاری کا مدارس کی نگرانی کا مطالبہ؛ والدین بھی بچوں پر رحم کریں
  • حماد اظہر کا سرینڈر کرنے کا فیصلہ، ضمانت نہ ملنے کی صورت میں جیل جانے کا امکان
  • افغانستان میں جیل میں قید برطانوی والدین کی موت کا خدشہ ہے، بچوں کی درخواست
  • چین،  2025 ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس ڈیجیٹل سلک روڈ ڈیولپمنٹ فورم کا افتتاح  
  • شاہ محمود قریشی 9 مئی کو کراچی میں تھے، پراسیکیوشن نے ڈاکٹریاسمین راشد، عمرسرفراز چیمہ کے خلاف کیس ثابت کیا
  • لندن ہائیکورٹ: آئی ایس آئی پر مقدمہ نہیں، معاملہ صرف عادل راجا اور بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کے درمیان ہے
  • حزب‌ الله کا سعودی چینل العربیہ کے الزامات پر ردعمل