Jasarat News:
2025-09-17@23:33:23 GMT

انٹرنیٹ صدی کی حیرت انگیز اور مفید ایجاد ہے، سعدیہ راشد

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

انٹرنیٹ صدی کی حیرت انگیز اور مفید ایجاد ہے، سعدیہ راشد

ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کی صدر محترمہ سعدیہ راشد اور ڈاکٹر کاشف محمود بیت الحکمہ آڈیٹوریم ہمدرد یونیورسٹی میں ہمدرد نونہال اسمبلی کے موضوع" نونہالوں کے لیے آن لائن تحفظ"پر خطاب کر رہی ہیں

کراچی (کامرس رپورٹر)نونہالان موبائل فون کا استعمال صرف تعلیمی مقاصد کے لیے کریں۔ آن لائن فورمز اور گیمز کھیلتے وقت کبھی اپنی ذاتی تصاویر، لوکیشن اور رابطہ نمبر شیئر نہ کریں اورآن لائن ہراسگی اور بلیک میلنگ کی صورت حال میں فوراً اپنے والدین کو مطلع کریں۔ان خیالات کا اظہار ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کی صدر محترمہ سعدیہ راشد نے گزشتہ روز بیت الحکمہ آڈیٹوریم مدینۃ الحکمہ میں منعقدہ ہمدرد نونہال اسمبلی کراچی کے اجلاس بہ عنوان “نونہالوں کے لیے آن لائن تحفظ” میں صدارتی خطاب میں کیا۔ اجلاس میں ماہر تعلیم، آئی ٹی پروفیشنل اور ہمدرد پبلک اسکول کے سابق طالب علم کاشف محمود صاحب بہ طور مہمان خصوصی مدعو تھے۔ سعدیہ راشد نے کہا کہ انٹرنیٹ موجودہ صدی کی سب سے حیرت انگیزاور مفید ایجاد ہے۔یہ جدید معلومات اور تحقیق کا بہترین ذریعہ ہے جس کی بدولت اب جدید علوم پر چند ممالک کی اجارہ داری نہیں رہی۔تاہم بہت سے لوگ اس کا غلط استعمال بھی کررہے ہیں۔ انٹرنیٹ کا منفی استعمال معاشرے میں منفی رویوں اور سماج دشمن سرگرمیوں کا باعث بن رہا ہیجس کا نشانہ نئی نسل ہے۔ حقیقی خوشی والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ وقت بتانے سے ح صل ہوتی ہے۔ اپنے بڑوں کی خدمت کریں اور اْن کے تجربے سے استفادہ کریں۔ مشکل حالات و صورت حال سے نکلنے کا تجربہ اور فہم وقت کے ساتھ آتا ہے۔ڈاکٹر کاشف محمود صاحب نے کہاکہ آن لائن دنیا نے ہر شخص کو معاشرتی تنہائی کا شکار کردیا ہے۔ والدین کو بھی جدید ٹیکنالوجی سیخود کو ہم آہنگ رکھنا چاہیے تاکہ وہ بچوں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھ سکیں۔والدین کو بچوں کی بات کو توجہ اور کھلے دل سے سمجھنا چاہیے۔ بچے والدین کو خوف سے سائبر ہراسگی ، ذاتی معلومات پر جرائم پیشہ لوگوں کی بلیک میلنگ سے آگاہ نہیں کرپاتے اور ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں۔ خواہ کتنی ہی بڑی غلطی کیوں نہ ہو، والدین کو تحمل سے مسئلہ کا ادراک کرنا چاہیے اور بچوں کو اتنا اعتماد دینا چاہیے کہ بچے اپنے دل کی بات اْنھیں بتاسکیں۔ اسکرین ٹائم وقت کا ضیاع ہے۔ آن لائن دوست کوئی دہشت گرد بھی ہوسکتا ہے ، کوئی مجرم بھی ہوسکتا ہے۔ روز بہ روز ایسے واقعات سامنے آرہے ہیں کہ بچے نے کسی سے آن لائن دوستی کی اور جب ملنے گیا تو اغوا ہوگیا۔ ان واقعات کو روک تھام کے لیے پورے معاشرے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور نونہالوں کو خاص طور پر تیار کرنا ہوگا کہ وہ کسی آن لائن شخص سے دوستی نہ کریں۔ اور اگر دوستی ہوبھی گئی ہے تو اپنے والدین کو آگا ہ کرے۔ ایف آئی اے بہت ہی متحرک قانون نافذ کرنے والا ادارہ ہے۔ جب بھی کسی مشکل کا شکار ہوں فوراً ایف آئی اے کو مطلع کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سعدیہ راشد والدین کو ا ن لائن کے لیے

پڑھیں:

’اور کیسے ہیں؟‘ کے علاوہ بھی کچھ سوال جو آپ کو لوگوں کے قریب لاسکتے ہیں!

کیا صرف چند معیاری سوالات آپ کو دوسروں کے قریب لا سکتے ہیں؟ نیدرلینڈز کی یونیورسٹی آف ایمسٹرڈیم کے ماہرین نفسیات نے ایسا ہی ایک تجربہ کیا جس نے حیران کن نتائج دیے۔

یہ بھی پڑھیں: اکثر افراد کو درپیش ’دماغی دھند‘ کیا ہے، قابو کیسے پایا جائے؟

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ماہر نفسیات ایڈی برومیل مین اور ان کی ٹیم نے 8 سے 13 سال کی عمر کے بچوں اور ان کے والدین پر ایک تجربہ کیا جس میں والدین نے اپنے بچوں سے صرف 14 سوالات پوچھے۔ یہ سوالات عام گفتگو سے ہٹ کر، ذاتی تجربات اور جذبات سے متعلق تھے۔

مثال کے طور پر اگر آپ دنیا کے کسی بھی ملک جا سکتے تو کہاں جاتے اور کیوں؟ اب تک کا سب سے عجیب تجربہ کیا رہا؟ آپ آخری بار کب تنہا محسوس ہوئے اور کیوں؟

9 منٹ کی گفتگو

اس مختصر بات چیت کے بعد بچوں سے سوالنامہ پر کروایا گیا تاکہ یہ جانا جا سکے کہ وہ اپنے والدین سے کتنا پیار محسوس کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے: آوازیں سننا ذہنی بیماری یا روحانی رابطہ؟

صرف 9 منٹ کی گفتگو کے بعد بچوں نے والدین کی محبت اور سپورٹ کا زیادہ احساس ظاہر کیا۔ یعنی گہرے سوالات، گہرے رشتے پیدا کرتے ہیں۔

فااسٹ فرینڈز پروسیجر

یہ تکنیک اصل میں ’فاسٹ فرینڈز پروسیجر‘ کہلاتی ہے جسے پہلی بار سنہ 1990 کی دہائی میں ماہر نفسیات آرتھر آرن نے تیار کیا تھا۔ اس میں 2 افراد ایک دوسرے سے گہرے اور ذاتی نوعیت کے سوالات پوچھتے ہیں جیسے کہ آپ کا ایک مثالی دن کیسا ہوگا؟ اگر آپ کو موت سے پہلے صرف ایک چیز بچانے کا موقع ملے تو وہ کیا ہوگی اور کیوں؟

مزید پڑھیں: اگر آپ کو بھی پڑوس کا شور بہت پریشان کرتا ہے تو یہ خبر آپ کے لیے ہے؟

تحقیق سے پتا چلا کہ ایسے سوالات خود انکشاف (سیلف ڈسکلوژر) کو فروغ دیتے ہیں جو انسانی تعلقات کو مضبوط بناتا ہے خواہ وہ 2 اجنبی، دوست، ساتھی یا والدین و بچے ہوں۔

دماغی اثرات: بات چیت اور خوشی کے کیمیکل

سائنسدانوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ جب ہم دل سے بات کرتے ہیں تو ہمارا دماغ قدرتی اینڈورفنز خارج کرتا ہے وہی کیمیکل جو ہمیں خوشی، تعلق اور سکون کا احساس دیتے ہیں۔

یہی ’اوپیئڈ سسٹم‘ منشیات جیسے مورفین پر بھی ردعمل ظاہر کرتا ہے مگر یہاں بات ہے قدرتی، محفوظ اور جذباتی تعلق کی۔

ایک تجربے میں جب شرکا کو ایک دوا دے کر اینڈورفنز کے اثرات کو روکا گیا تو وہ نہ تو گفتگو میں دلچسپی لے پائے اور نہ ہی دوسرے شخص کے قریب محسوس کیا۔

 مختلف معاشرتی گروہوں میں بھی مؤثر

اس طریقے کو مختلف گروہوں کے درمیان فاصلہ کم کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا چکا ہے۔ یہ طریقہ آن لائن طلبہ کے درمیان تعلقات بڑھانے کے لیے، مختلف جنسی رجحانات کے افراد کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے کے لیے اور نسل، عمر یا ثقافت کے فرق کے باوجود تعلق قائم کرنے کے لیے اپنایا گیا۔

سادہ اصول: سچے سوالات اور کھلا دل

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیں زیادہ بہادر ہونے کی ضرورت ہے۔ اکثر لوگ ذاتی باتیں اس لیے نہیں کرتے کہ انہیں لگتا ہے دوسرا شخص دلچسپی نہیں لے گا۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے کہ لوگ سننا چاہتے ہیں اور تعلق چاہتے ہیں۔

یہ صرف سوالات پوچھنے کا عمل نہیں بلکہ ایک سوچ کی تبدیلی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوائلٹ میں موبائل کا استعمال کس خطرناک بیماری کا سبب بن سکتا ہے؟

والدین بھی اپنی کہانی سنائیں، بچوں کو سوالات پوچھنے دیں، اور ایک برابری کے ماحول میں گفتگو کریں — تب ہی دل سے دل جڑے گا۔

کیا حال ہے؟

اگر آپ اپنے بچوں، شریک حیات، دوست یا کسی اجنبی سے تعلق مضبوط کرنا چاہتے ہیں تو صرف ’کیا حال ہے‘ سے آگے بڑھیں۔

ان سے پوچھیں کہ ایسا کون سا لمحہ تھا جب آپ نے خود کو سب سے زیادہ تنہا محسوس کیا؟ یا یہ کہ آپ کا سب سے بڑا خواب کیا ہے؟ شاید یہی ایک سوال، ایک زندگی بدل دے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بامعنی سوالات بامعنی گفتگو باہمی تعلقات باہمی محبت دوستی لوگوں کو قریب لائیں

متعلقہ مضامین

  • آن لائن گیم میں 13 لاکھ روپے ہارنے پر 14 سالہ بچے کی خودکشی
  • شوگر کے مریضوں کے لیے مورنگا (سہانجنا) کے 6 حیرت انگیز فوائد
  • بلوچستان کا پورا بوجھ کراچی کے سول اور جناح اسپتال اٹھا رہے ہیں، ترجمان سندھ حکومت
  • ابوظبی کے سر بنی یاس جزیرے پر 1400 سال پرانی صلیب کی حیرت انگیز دریافت
  • سندھ امن مارچ نواب شاہ پہنچ گیا، راشد محمود سومرو کا حکومت، ڈاکوؤں اور کرپشن پر کڑی تنقید
  •  چین کی نئی ایجاد بون گلوسے 3 منٹ میں فریکچر کا علاج ممکن
  •  شہری اپنے حصے کی ذمہ داری پوری کریں گے  تو شہر صاف رہے گا‘ا ایم ڈی سالڈ ویسٹ
  • ’اور کیسے ہیں؟‘ کے علاوہ بھی کچھ سوال جو آپ کو لوگوں کے قریب لاسکتے ہیں!
  • ’اگر پہلگام کا مسئلہ ہے تو جنگ لڑیں‘، راشد لطیف بھارتی کھلاڑیوں کے رویے پر برس پڑے
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟