Nai Baat:
2025-07-26@13:53:59 GMT

بیچارے یوکرینی

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

بیچارے یوکرینی

یہ 37 برس پہلے 15 مئی 1988ءکا دن تھا جب سوویت یونین کے جدید آرمرڈ پرسونل کےرےئرز BTR-80s نے دریائے آمو پر ہےراتن پُل کراس کرکے واپس ماسکو کی راہ لی۔ افغانستان سے سووےت ےونےن کی فوجوں کے انخلاءکا ےہ پہلا دن تھا اور ےہ عمل 9ماہ بعد یعنی آج سے ٹھیک 36 برس قبل 15 فروری 1989ءکو مکمل ہوا۔ سووےت ےونےن کی فوجوں کی واپسی کی کمانڈ کرنل جنرل بورِس گروموو کررہے تھے۔ پاکستان مےں سووےت ےونےن کی فوجوں کی واپسی کی خبر شادےانے بجاکر سنائی گئی کےونکہ 80ءکی دہائی کے دنوں مےں پاکستان کے گلی کوچوں مےں اےک ہی نعرہ گونجتا تھا کہ سوویت یونین کا قبرستان، افغانستان افغانستان۔ اس کے حق مےں چھوٹے بڑے اور اچھے بُرے سب منہ بولتے تھے کہ اگر سووےت ےونےن کو افغانستان مےں سبق نہ سکھاےا گےا تو وہ پاکستان کو ہڑپ کرکے گرم پانےوں تک جاپہنچے گا۔ اس لئے ہر محب وطن پاکستانی کا فرض تھا کہ وہ سووےت ےونےن کو جہنم رسےد کرنے کے لےے اپنا اپنا کردار ادا کرے۔ بےشک بیرونی امداد کی غےرت کا تقاضا تھا کہ ان نعروں اور تقرےروں کی پےروی کی جائے۔ اُس وقت کسی کو ےہ سوچنے اور سمجھنے کا موقع ہی نہےں دےا گےا کہ سووےت ےونےن کے پاکستان کو ہڑپ کرکے گرم پانےوں تک پہنچنے کی تشرےحات انٹرنےشنل لابی کی فراہم کردہ تھےں۔ اُس وقت دل ہی دل مےں ےہ غور کرنا بھی جرم تھا کہ دوسرے فرےق ےعنی سووےت ےونےن کا موقف بھی معلوم کرلےا جائے۔ ہمارے ہاں عام لوگ خاص پس منظر کے باعث جذباتی واقع ہوئے ہےں اور اکثر اوقات سنی سنائی باتوں پر ےقےن کرلےتے ہےں۔ اس لےے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے حوالے سے اُن سے اُس وقت بھی کےا توقع رکھی جاتی؟ دوسری طرف اُس وقت کے اعلیٰ سطح کے پالےسی ساز ادارے اور دبنگ حکمران بھی ےہی راگ الاپ رہے تھے۔ مزدوروں اور کسانوں کی زندگےوں کو جنت بنانے کا دعویٰ کرنے والے اور سوشلزم کا نعرہ لگانے والے ذوالفقار علی بھٹو جےسے عوامی ترےن لےڈر بھی سووےت ےونےن کے خلاف امریکہ کی طفےلی کمپےن کی پاکستان میں مدد کرنے والوں کے بانےوں مےں سے تھے کےونکہ انہوں نے ہی سب سے پہلے 1974ءکے آس پاس اپنے دورِ اقتدار مےں نوجوان افغانےوں کو پاکستان مےں جنگی ٹرےننگ کے لےے جگہ فراہم کی تھی۔ بھٹو کا اقتدار ختم ہونے اور جنرل ضیاءالحق کا مارشل لاءشروع ہونے کے بعد افغان جہاد نے دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کی۔ گوےا افغانستان میں سوویت یونین پر سب نے اپنے اپنے حصے کی مٹی ڈالی اور یوں سووےت ےونےن دنےا کے نقشے سے ختم ہوگےا۔ دنےا پر مکمل بادشاہت حاصل کرنے کے لےے امریکہ اور مغرب نے سووےت ےونےن کے خلاف اپنے مفاد کی لڑائی کو اسلامی جہاد سے تعبےر کرکے اےسا پتا کھےلا کہ سووےت ےونےن چاروں شانے چت ہوگےا۔ اِس عمل مےں عملی آلہ¿ کار بننے والے زیادہ تر لوگ مسلمان تھے۔ انٹرنےشنل مخصوص لابےاں جانتی تھےں کہ اسلام کے نام پر کمزور سے کمزور مسلمان بھی بڑی سے بڑی طاقت کو چےلنج کرسکتا ہے۔ لہٰذا انہوں نے مسلمانوں کے اسی جذبے کو اےکسپولائٹ کےا۔ اسلام کی محبت سے سرشار عام لوگ تو اس سازش سے بے خبر تھے ہی مگر اسلامی ممالک کی حکومتوں خاص طور پر پاکستان کی اُس وقت کی حکومتوں نے بھی جانتے بوجھتے ہوئے اس جوئے مےں امریکہ اور مغرب کو جتوانے مےں سب کچھ لٹا دےا۔ اب صرف اےک سپرپاور تھی۔ دنےا کی بس کو چلانے کے لےے صرف اےک ڈرائےور جسے وہ اپنی مرضی سے جےسے چاہے ڈرائےو کرے۔ ےہاں کچھ اےسے نکات ہےں جن پر کےا اب بھی تحقےق کرنا ضروری نہےں ہے؟ سوویت یونین کے خلاف پاکستان اور اسلامی دنےا مےں پھےلاےا جانے والا خوف کےا اپنا مفاد حاصل کرنے کے لےے مخصوص مغربی انٹرنےشنل لابی کا پراپےگنڈہ نہےں تھا؟ سووےت ےونےن کے خلاف آلہ¿ کار بننے کے لےے پاکستانی فوجی ڈکٹےٹروں جنرل اےوب خان اور جنرل ضےاءالحق نے اپنے دورِ حکومتوں مےں جان توڑ محنت کی لےکن پاکستانی سےاست دان بھی نوکری حاصل کرنے کے لےے کسی سے پےچھے نہےں رہے۔ گوےا پاکستانی سےاست دان ہوں ےا کوئی اور، دونوں سوویت یونین کے خلاف امرےکہ کے لےے ٹھنڈی سڑک ہی ثابت ہوئے۔ اگر انٹرنےشنل طاقتےں اپنے مفاد کے لےے ہمیں استعمال کررہی تھےں تو ہم اُن کی باتوں مےں کیوں آگئے؟ اگر اےسا تھا تو پھر حکمرانوں کی نادانیوں کی سزا قوموں کو ہی ملتی ہے۔ اسی طرح کی ایک نادانی تقریباً ساڑھے تین دہائیوں بعد اب یوکرین نے بھی کی ہے۔ یوکرین کے غبارے میں بھی امریکہ نے ہوا بھری اور وہ روس کے سامنے تن کر کھڑا ہوگیا۔ اب اُسی ہوا بھرے پتلے کی سرپرستی سے ٹرمپ انتظامیہ نے ہاتھ کھینچ لیا ہے اور یوکرین کو امریکی امداد تک کے لالے پڑگئے ہیں۔ مزید یہ کہ صدر ٹرمپ نے خیال ظاہر کیا ہے کہ ہوسکتا ہے مستقبل میں یوکرین کا ایک حصہ روس میں شامل ہو جائے۔ اس بیان پر یوکرین میں یہ خوف و ہراس پایا جاتا ہے کہ اگر ان کے ملک کا ایک حصہ روس کے پاس چلا گیا تو باقی کے حصے پر امریکہ قبضہ کر لے گا۔ بیچارے یوکرینی عوام اپنے حکمران، جو پہلے کامیڈی اداکار تھے، کی نادانی کی سزا بھگتیں گے اور تسلیم کرلیں گے کہ روس ایک حقیقت ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: کے خلاف تھا کہ

پڑھیں:

سمیع خان نے علیزہ شاہ اور منسا ملک کے جھگڑے کی اصل کہانی بتا دی

اداکار سمیع خان نے ساتھی اداکارہ علیزے شاہ اور منسا ملک کے جھگڑے پر وضاحت پیش کر دی۔

ڈرامہ محبت کی آخری کہانی کے سیٹ پر علیزے شاہ اور منسا ملک کے درمیان ہونے والے جھگڑے پر اداکار سمیع خان نے اپنا مؤقف پیش کر دیا ہے۔ سمیع خان نے تصدیق کی ہے کہ وہ اس واقعے کے عینی شاہد تھے اور منسا ملک نے علیزے شاہ کو تھپڑ مارا تھا۔

سمیع کے مطابق منسا کے تھپڑ مارنے کے بعد وہ میک روم میں آئیں جہاں علیزے ان کے پیچھے آئیں اور انہوں نے ردعمل میں منسا کی جانب چپل پھینکی جو کسی کو نہیں لگی، تاہم اس کے باوجود علیزے نے پیشہ ورانہ انداز میں اپنا کام مکمل کیا اور شوٹنگ جاری رکھی۔

سمیع خان نے یہ پورا واقعہ بغیر دونوں اداکاراؤں کا نام لیے بتایا تاہم اب سوشل میڈیا پر اس واقعے کے اتنے چرچے ہیں کہ سب جانتے ہیں سمیع علیزے اور منسا کی بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے علیزے کی پیشہ ورانہ لگن کو سراہا اور کہا کہ وہ مشکل صورتحال کے باوجود اپنے کردار سے انصاف کرتی رہیں۔ یاد رہے کہ اس تنازع پر پہلے ہی سوشل میڈیا پر کافی بحث ہو چکی ہے اور اب علیزے شاہ نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے اس پر مزید وضاحت پیش کر دی ہے۔

تاہم ابھی تک منسا ملک کی جانب سے اس حوالے سے کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا۔ علیزے شاہ نے اپنے ویڈیو بیان میں اپنے دیگر اسکینڈلز پر بھی وضاحت پیش کی ہے۔

TagsShowbiz News Urdu

متعلقہ مضامین

  • شہدائے پاکستان کو سلام، کیپٹن عاقب جاوید شہید کی چھٹی برسی
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • دشمن کو ہماری قومی یکجہتی، اتحاد سے اپنے مذموم مقاصد میں مایوسی ہو گی: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • سمیع خان نے علیزہ شاہ اور منسا ملک کے جھگڑے کی اصل کہانی بتا دی
  • وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں پاکستان نے پانچ گنا بڑے دشمن کو عبرتناک شکست دی، عظمی بخاری
  • "اکلوتا بیٹا، دو بچوں کا باپ ہوں، والد کی وفات کے بعد گھر والوں کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں، جعلی پرچوں کا نشانہ ہوں" حماد اظہر کا جذباتی پیغام
  • صدر مملکت سے چینی سفیر کی ملاقات، خطے میں امن کیلئے مشترکہ اقدامات کا عزم
  • صدر مملکت سے چینی سفیر کی ملاقات، خطے میں امن کیلیے مشترکہ اقدامات کا عزم
  • ایشیا کپ ستمبر میں اپنے شیڈول کے مطابق ہونے کا امکان
  • جرگہ کا فیصلہ یا پھر دل کا ۔۔؟