Nai Baat:
2025-09-18@19:05:06 GMT

بیچارے یوکرینی

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

بیچارے یوکرینی

یہ 37 برس پہلے 15 مئی 1988ءکا دن تھا جب سوویت یونین کے جدید آرمرڈ پرسونل کےرےئرز BTR-80s نے دریائے آمو پر ہےراتن پُل کراس کرکے واپس ماسکو کی راہ لی۔ افغانستان سے سووےت ےونےن کی فوجوں کے انخلاءکا ےہ پہلا دن تھا اور ےہ عمل 9ماہ بعد یعنی آج سے ٹھیک 36 برس قبل 15 فروری 1989ءکو مکمل ہوا۔ سووےت ےونےن کی فوجوں کی واپسی کی کمانڈ کرنل جنرل بورِس گروموو کررہے تھے۔ پاکستان مےں سووےت ےونےن کی فوجوں کی واپسی کی خبر شادےانے بجاکر سنائی گئی کےونکہ 80ءکی دہائی کے دنوں مےں پاکستان کے گلی کوچوں مےں اےک ہی نعرہ گونجتا تھا کہ سوویت یونین کا قبرستان، افغانستان افغانستان۔ اس کے حق مےں چھوٹے بڑے اور اچھے بُرے سب منہ بولتے تھے کہ اگر سووےت ےونےن کو افغانستان مےں سبق نہ سکھاےا گےا تو وہ پاکستان کو ہڑپ کرکے گرم پانےوں تک جاپہنچے گا۔ اس لئے ہر محب وطن پاکستانی کا فرض تھا کہ وہ سووےت ےونےن کو جہنم رسےد کرنے کے لےے اپنا اپنا کردار ادا کرے۔ بےشک بیرونی امداد کی غےرت کا تقاضا تھا کہ ان نعروں اور تقرےروں کی پےروی کی جائے۔ اُس وقت کسی کو ےہ سوچنے اور سمجھنے کا موقع ہی نہےں دےا گےا کہ سووےت ےونےن کے پاکستان کو ہڑپ کرکے گرم پانےوں تک پہنچنے کی تشرےحات انٹرنےشنل لابی کی فراہم کردہ تھےں۔ اُس وقت دل ہی دل مےں ےہ غور کرنا بھی جرم تھا کہ دوسرے فرےق ےعنی سووےت ےونےن کا موقف بھی معلوم کرلےا جائے۔ ہمارے ہاں عام لوگ خاص پس منظر کے باعث جذباتی واقع ہوئے ہےں اور اکثر اوقات سنی سنائی باتوں پر ےقےن کرلےتے ہےں۔ اس لےے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے حوالے سے اُن سے اُس وقت بھی کےا توقع رکھی جاتی؟ دوسری طرف اُس وقت کے اعلیٰ سطح کے پالےسی ساز ادارے اور دبنگ حکمران بھی ےہی راگ الاپ رہے تھے۔ مزدوروں اور کسانوں کی زندگےوں کو جنت بنانے کا دعویٰ کرنے والے اور سوشلزم کا نعرہ لگانے والے ذوالفقار علی بھٹو جےسے عوامی ترےن لےڈر بھی سووےت ےونےن کے خلاف امریکہ کی طفےلی کمپےن کی پاکستان میں مدد کرنے والوں کے بانےوں مےں سے تھے کےونکہ انہوں نے ہی سب سے پہلے 1974ءکے آس پاس اپنے دورِ اقتدار مےں نوجوان افغانےوں کو پاکستان مےں جنگی ٹرےننگ کے لےے جگہ فراہم کی تھی۔ بھٹو کا اقتدار ختم ہونے اور جنرل ضیاءالحق کا مارشل لاءشروع ہونے کے بعد افغان جہاد نے دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کی۔ گوےا افغانستان میں سوویت یونین پر سب نے اپنے اپنے حصے کی مٹی ڈالی اور یوں سووےت ےونےن دنےا کے نقشے سے ختم ہوگےا۔ دنےا پر مکمل بادشاہت حاصل کرنے کے لےے امریکہ اور مغرب نے سووےت ےونےن کے خلاف اپنے مفاد کی لڑائی کو اسلامی جہاد سے تعبےر کرکے اےسا پتا کھےلا کہ سووےت ےونےن چاروں شانے چت ہوگےا۔ اِس عمل مےں عملی آلہ¿ کار بننے والے زیادہ تر لوگ مسلمان تھے۔ انٹرنےشنل مخصوص لابےاں جانتی تھےں کہ اسلام کے نام پر کمزور سے کمزور مسلمان بھی بڑی سے بڑی طاقت کو چےلنج کرسکتا ہے۔ لہٰذا انہوں نے مسلمانوں کے اسی جذبے کو اےکسپولائٹ کےا۔ اسلام کی محبت سے سرشار عام لوگ تو اس سازش سے بے خبر تھے ہی مگر اسلامی ممالک کی حکومتوں خاص طور پر پاکستان کی اُس وقت کی حکومتوں نے بھی جانتے بوجھتے ہوئے اس جوئے مےں امریکہ اور مغرب کو جتوانے مےں سب کچھ لٹا دےا۔ اب صرف اےک سپرپاور تھی۔ دنےا کی بس کو چلانے کے لےے صرف اےک ڈرائےور جسے وہ اپنی مرضی سے جےسے چاہے ڈرائےو کرے۔ ےہاں کچھ اےسے نکات ہےں جن پر کےا اب بھی تحقےق کرنا ضروری نہےں ہے؟ سوویت یونین کے خلاف پاکستان اور اسلامی دنےا مےں پھےلاےا جانے والا خوف کےا اپنا مفاد حاصل کرنے کے لےے مخصوص مغربی انٹرنےشنل لابی کا پراپےگنڈہ نہےں تھا؟ سووےت ےونےن کے خلاف آلہ¿ کار بننے کے لےے پاکستانی فوجی ڈکٹےٹروں جنرل اےوب خان اور جنرل ضےاءالحق نے اپنے دورِ حکومتوں مےں جان توڑ محنت کی لےکن پاکستانی سےاست دان بھی نوکری حاصل کرنے کے لےے کسی سے پےچھے نہےں رہے۔ گوےا پاکستانی سےاست دان ہوں ےا کوئی اور، دونوں سوویت یونین کے خلاف امرےکہ کے لےے ٹھنڈی سڑک ہی ثابت ہوئے۔ اگر انٹرنےشنل طاقتےں اپنے مفاد کے لےے ہمیں استعمال کررہی تھےں تو ہم اُن کی باتوں مےں کیوں آگئے؟ اگر اےسا تھا تو پھر حکمرانوں کی نادانیوں کی سزا قوموں کو ہی ملتی ہے۔ اسی طرح کی ایک نادانی تقریباً ساڑھے تین دہائیوں بعد اب یوکرین نے بھی کی ہے۔ یوکرین کے غبارے میں بھی امریکہ نے ہوا بھری اور وہ روس کے سامنے تن کر کھڑا ہوگیا۔ اب اُسی ہوا بھرے پتلے کی سرپرستی سے ٹرمپ انتظامیہ نے ہاتھ کھینچ لیا ہے اور یوکرین کو امریکی امداد تک کے لالے پڑگئے ہیں۔ مزید یہ کہ صدر ٹرمپ نے خیال ظاہر کیا ہے کہ ہوسکتا ہے مستقبل میں یوکرین کا ایک حصہ روس میں شامل ہو جائے۔ اس بیان پر یوکرین میں یہ خوف و ہراس پایا جاتا ہے کہ اگر ان کے ملک کا ایک حصہ روس کے پاس چلا گیا تو باقی کے حصے پر امریکہ قبضہ کر لے گا۔ بیچارے یوکرینی عوام اپنے حکمران، جو پہلے کامیڈی اداکار تھے، کی نادانی کی سزا بھگتیں گے اور تسلیم کرلیں گے کہ روس ایک حقیقت ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: کے خلاف تھا کہ

پڑھیں:

پارک ویو سٹی کے حفاظتی بند کی تعمیر کا افتتاح کر دیا

لاہور:

پارک ویو سٹی نے اپنے حفاظتی بند کی تعمیر کا باضابطہ آغاز ایک شاندار سنگِ بنیاد تقریب کے ذریعے کر دیا، جو مستقبل میں ممکنہ سیلابی خطرات کے مقابلے کے لیے رہائشیوں کی طویل مدتی حفاظت اور بحالی کی جانب ایک فیصلہ کن قدم ہے۔

اس موقع پر چیئرمین وژن گروپ عبدالعلیم خان، سی ای او پارک ویو سٹی جنید امین اور ڈائریکٹر سیلز اینڈ مارکیٹنگ نعیم وڑائچ نے خصوصی شرکت کرتے ہوئے منصوبے کا افتتاح کیا۔ ریئلٹرز، رہائشیوں اور کمیونٹی نمائندگان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، جس سے اس انقلابی منصوبے پر بھرپور اعتماد اور حمایت کا اظہار ہوا۔

تقریب کے دوران چیئرمین عبدالعلیم خان نے دریائے راوی کے حالیہ سیلاب سے متاثرہ رہائشیوں کے لیے ایک ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ہر متاثرہ رہائشی کو معاوضہ براہِ راست ان کے دروازے پر پہنچایا جائے گا۔ اس کے علاوہ متاثرہ پانچ بلاکس میں ترقیاتی چارجز کی دو ماہ کی معافی بھی دی گئی تاکہ فوری مالی ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

یہ حفاظتی بند 30 فٹ بلند ہوگا جو سوسائٹی کے تمام بلاکس کو کور کرے گا۔ اپنے بنیادی حفاظتی کردار کے ساتھ ساتھ اسے خوبصورت بنا کر واک اور جاگنگ ٹریک میں بھی ڈھالا جائے گا، جو صرف پارک ویو سٹی کے ممبران کے لیے ہوگا، یوں یہ منصوبہ حفاظت اور معیاری طرزِ زندگی دونوں کو یکجا کرے گا۔

چیئرمین عبدالعلیم خان نے پارک ویو سٹی کی انتظامیہ کی انتھک کاوشوں کو سراہا جنہوں نے مشکل وقت میں رہائشیوں کے ساتھ کھڑے ہو کر انہیں سہارا دیا اور سوسائٹی کو بحالی و ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔

یہ منصوبہ حالیہ سیلابی چیلنجز کے تناظر میں شروع کیا گیا ہے، جو پارک ویو سٹی کے اس عزم کی تجدید کرتا ہے کہ وہ اپنے رہائشیوں کو محفوظ، جدید اور پائیدار رہائشی سہولیات فراہم کرے گا۔ منصوبہ 100 دن کے اندر مکمل کیا جائے گا تاکہ بروقت ریلیف اور طویل مدتی تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین عبدالعلیم خان نے کہا کہ یہ حفاظتی بند محض ایک انتظامی اقدام نہیں بلکہ پارک ویو سٹی کے وژن کی عکاسی کرتا ہے، جو جدت اور ذمہ داری کو یکجا کرتا ہے۔ ہم پُرعزم ہیں کہ اپنے رہائشیوں کو محفوظ رکھتے ہوئے ایک ترقی یافتہ اور خوشحال کمیونٹی تشکیل دیں گے۔

سنگِ بنیاد کی یہ تقریب دراصل ایک نئے دور کا آغاز ہے، جسے پارک ویو سٹی نے “تحفظ، جدت اور ترقی کے نئے باب” سے تعبیر کیا ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف جدید سہولیات کی فراہمی بلکہ مضبوط اور مستحکم انفراسٹرکچر کی تعمیر کے ذریعے لاہور کی دیگر نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لیے ایک مثال قائم کرتا ہے تاکہ وہ ماحولیاتی تحفظ، رہائشی بہبود اور فعال شہری منصوبہ بندی کو ترجیح دیں۔

متعلقہ مضامین

  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • سعودی عرب کو نیوکلیئر ہتھیار سے اپنے تحفظ کا اختیار مل گیا، خبر ایجنسی
  • صفر کی بہار، صائم ایوب نے ایشیا کپ میں کتنے ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کرلیے؟
  • یوکرینی جنگ: ’آزادی کے بغیر جبری امن‘ سے روس کو مزید حوصلہ ملے گا، جرمن چانسلر میرس
  • پارک ویو سٹی کے حفاظتی بند کی تعمیر کا افتتاح کر دیا
  • ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے،عمران خان
  • پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنے لئے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ہے. عطا تارڑ
  • کامن ویلتھ کی الیکشن رپورٹ نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا. عمران خان
  • پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف جنگ اپنے لیے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلیے ہے، عطا تارڑ
  • غیر دانشمندانہ سیاست کب تک؟