پنسلوانیا سے تعلق رکھنے والے امریکی ریپبلکن رکن کانگریس نے جمعرات کے روز منعقد ہونیوالی ایک سماعتی نشست میں امریکہ کیجانب سے داعش، القاعدہ و بوکو حرام جیسی متعدد عالمی دہشتگرد تنظیموں کی سالہا سال مالی معاونت کا اعتراف کیا ہے اسلام ٹائمز۔ امریکی حکومت میں فنڈز کی غلط تقسیم کے الزامات کی تحقیقات کے لئے جمعرات کے روز کانگریس میں ایک سماعتی نشست منعقد ہوئی جس میں پنسلوانیا سے تعلق رکھنے والے امریکی ریپبلکن رکن کانگریس سکاٹ پیری کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی پیشرفت کیلئے امریکی ایجنسی - امریکی امداد (USAID) کے فنڈز کہاں خرچ کئے جاتے ہیں؟ اس رقم کا کتنا حصہ کس کو ملتا ہے؟ کچھ پتہ نہیں! سکاٹ پیری کا کہنا تھا کہ آپ کی رقوم سالانہ مذہبی مدارس، داعش، القاعدہ، بوکو حرام، داعش خراسان اور دہشتگردی کے تربیتی کیمپوں کو ملنے والی نقد امداد، اور اس کے علاوہ ہر سال کے 697 ملین ڈالر پر مشتمل ہے۔ امریکی رکن کانگریس نے ان رپورٹس کی جانب بھی اشارہ کیا جن کے مطابق یو ایس ایڈ نے پاکستان میں 120 اسکولوں کی تعمیر کے لئے 136 ملین ڈالر خرچ کئے تاہم اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ یہ اسکول بنائے بھی گئے تھے یا نہیں۔

سکاٹ پیری نے مزید کہا کہ آپ دہشتگردی کی مالی معاونت کر رہے ہیں جو یو ایس ایڈ (USAID) کے ذریعے انجام پاتی ہے! امریکی سینیٹر نے مزید کہا کہ امریکی امداد نے گزشتہ 20 سالوں کے دوران پاکستان میں تعلیمی پروگراموں پر 840 ملین ڈالر خرچ کئے ہیں، جن میں 120 اسکولوں کی تعمیر کے لئے 136 ملین ڈالر بھی شامل ہیں لیکن اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ ان میں سے کوئی ایک بھی اسکول تعمیر کیا گیا ہے! اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پاکستان میں بچوں کے لئے ٹیلیویژن پر تعلیمی پروگراموں کی تشکیل کے لئے 20 ملین ڈالر مختص کئے گئے ہیں، سکاٹ پیری کا کہنا تھا کہ جی ہاں! وہ بچے ان سکولوں میں نہیں پڑھ سکتے کیونکہ یہ سکول سرے سے موجود ہی نہیں۔۔ آپ نے ان کی قیمت ادا کی ہے لیکن یہ پیسے کوئی اور لے اڑا ہے۔۔ لہذا آپ دہشتگردی کی قیمت ادا کر رہے ہیں اور یہ صورتحال اب ختم ہو جانی چاہیئے!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رکن کانگریس ملین ڈالر سکاٹ پیری کے لئے

پڑھیں:

عالمی کرپٹو انڈسٹری نے بلال بن ثاقب کی صلاحیتوں کا اعتراف کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وال اسٹریٹ جرنل کی تازہ تحقیقی رپورٹ نے پاکستان کی بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل موجودگی کی ایک بڑی تصدیق کرتے ہوئے وزیرِ مملکت برائے کرپٹو اور بلاک چین بلال بن ثاقب کو اُن عالمی شخصیات میں شمار کیا ہے جو کرپٹو، مصنوعی ذہانت اور مالیاتی سفارتکاری کے مستقبل کو تشکیل دے رہے ہیں۔ رپورٹ میں ان کا نام 11 مرتبہ شامل کیا گیا ہے۔

“How a Billionaire Felon Boosted Trump’s Crypto” کے عنوان سے شائع ہونے والی اس رپورٹ میں بلال بن ثاقب کا ذکر دنیا کی معروف شخصیات جیسے بائنانس کے بانی سی زیڈ، ٹرمپ فیملی اور نمایاں اماراتی سرمایہ کاروں کے ساتھ کیا گیا۔ انہیں بلاک چین دور کے ایک نئے طرز کے رہنما کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں لکھا گیا کہ وہ دنیا کی آزادی کے لیے سفر کرنے والے سفیر ہیں، جو پاکستان کے ابھرتے ہوئے کرپٹو اور اے آئی ماڈلز کو عالمی سطح پر جوڑنے میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔

بلال بن ثاقب کی قیادت میں پاکستان دنیا کی تیسری تیزی سے بڑھتی ہوئی کرپٹو معیشت میں شمار ہونے لگا ہے۔ پاکستان ایک منظم اور شفاف مارکیٹ کے طور پر عالمی ایکسچینجز، سرمایہ کاروں اور مائننگ کمپنیوں کی توجہ کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حال ہی میں بلال بن ثاقب کو سعودی عرب میں ایف آئی آئی کانفرنس کے دوران دیکھا گیا جہاں انہوں نے عالمی رہنماؤں اور بڑے ٹیک و سرمایہ کاری اداروں کے سربراہان کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں جے پی مورگن، رپل، گوگل کے سابق سربراہ، ریڈٹ کے بانی اور البانیا کے وزیراعظم جیسی اہم شخصیات شامل تھیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نام ٹرمپ، بائنانس اور عرب سرمایہ کاری کے محور کے ساتھ ایک ہی سطح پر آنا محض علامتی نہیں بلکہ اسٹریٹجک تبدیلی کی طرف اشارہ ہے۔ عالمی سطح پر تسلیم کیے گئے مالیاتی ادارے کی جانب سے یہ اعتراف اس بات کی مضبوط نشاندہی ہے کہ پاکستان اب ڈیجیٹل معیشت کا تماشائی نہیں بلکہ اصول ساز بن رہا ہے، اور بلال بن ثاقب اس تبدیلی کے علمبردار کے طور پر ابھر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں تعلیم کا بحران؛ ماہرین کا صنفی مساوات، سماجی شمولیت اور مالی معاونت بڑھانے پر زور
  • 7 طیارے گرانے کے دعوے پر مودی کی خاموشی، دعوے کی تصدیق کرتی ہے، کانگریس
  • فرانس: داعش سے تعلق کے شبے میں افغان شہری کو گرفتار کرلیا گیا
  • عالمی کرپٹو انڈسٹری نے بلال بن ثاقب کی صلاحیتوں کا اعتراف کرلیا
  • بھارتی نژاد بینکم برہم بھٹ پر 500 ملین ڈالر کے فراڈ کا الزام، جعلی ایمیلز سے اداروں کو کیسے لوٹا؟
  • القاعدہ مالی کے دارالحکومت بماکو پر قبضے کے قریب
  • مہمند ڈیم پاور منصوبہ: کویت 25 ملین ڈالر قرض دے گا
  • القاعدہ افریقی دارالحکومت کو کنٹرول کرنے کے قریب پہنچ گئی
  • مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبہ: پاکستان کویت کے درمیان 25 ملین ڈالر کے قرض پروگرام پر دستخط
  • پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کا نیا باب، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع