پاکستان کا آئی ایم ایف سے نیا قرض لینے کا فیصلہ، مذاکرات رواں ماہ ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد:پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ایک اور قرض پروگرام لینے کی تیاری کر لی ہے۔
ذرائع کے حوالے سے نجی ٹی وی کی رپورٹ میں تبایا گیا ہے کہ حکومت ڈیڑھ ارب ڈالر مالیت کے نئے قرضے کے لیے رواں ماہ عالمی مالیاتی ادارے سے مذاکرات کرے گی، جو موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کے ازالے کے لیے حاصل کیا جائے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے 2وفود پاکستان کا دورہ کریں گے، جہاں مجموعی طور پر ڈھائی ارب ڈالر کے قرضوں پر مذاکرات ہوں گے۔ پہلے مرحلے میں 24 فروری سے آنے والا وفد پاکستان کے ساتھ ڈیڑھ ارب ڈالر کے نئے رعایتی قرض پر گفتگو کرے گا۔ یہ قرض موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ہونے والے نقصانات کے سدباب کے لیے استعمال ہوگا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے حالیہ ملاقات میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹلینا جیارجیوا سے اس قرض کے حوالے سے ابتدائی بات چیت کی تھی، جس کے بعد عالمی مالیاتی ادارہ پاکستان کے ساتھ موسمیاتی اقدامات پر مذاکرات کے لیے تیار ہوا۔
یاد رہے کہ پاکستانی معیشت کو 2سال قبل موسمیاتی تبدیلیوں سے 30 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا تھا اور یہ نیا قرض انہی نقصانات کے ازالے کے لیے استعمال ہوگا۔ آئی ایم ایف، موسمیاتی پالیسیوں اور اصلاحات کا جائزہ لے گا اور مذاکرات مارچ کے پہلے ہفتے تک جاری رہنے کی توقع ہے۔
مارچ کے اوائل ہی میں آئی ایم ایف کا ایک اور اقتصادی جائزہ مشن پاکستان آئے گا، جو پہلے سے منظور شدہ 7ارب ڈالر کے قرض پروگرام کا جائزہ لے گا۔ اس دورے میں پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجرا کے لیے اپنی معاشی کارکردگی پر بریفنگ دینا ہوگی۔
یہ مذاکرات پاکستان کے معاشی استحکام اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ تعلقات میں اہم پیشرفت ثابت ہو سکتے ہیں کیونکہ ملک کو مالیاتی بحران سے نکلنے کے لیے مزید بیرونی مدد درکار ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف ارب ڈالر کے لیے
پڑھیں:
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
گھمبا بنجول میں منعقدہ او آئی سی کے رابطہ گروپ کے حالیہ اجلاس میں پاکستان نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بلاجواز گرفتاریوں اور آباددی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کے حوالے سے ایک جامع ڈوزیئر پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے اپنے سفارتی رابطوں میں تیزی لائی ہے۔ ذرائع کے مطابق گھمبا بنجول میں منعقدہ او آئی سی کے رابطہ گروپ کے حالیہ اجلاس میں پاکستان نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بلاجواز گرفتاریوں اور آباددی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کے حوالے سے ایک جامع ڈوزیئر پیش کیا۔ جنیوا میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے نے رواں برس جون میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 56ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنماوں پر مودی حکومت کے وحشیانہ ظلم و ستم، میڈیا پر پابندیاں اور کشمیر میں بنیادی آزادیوں کی پامالی کا بھرپور طریقے سے ذکر کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جنگی جرائم پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرائے۔
پاکستان نے رواں برس کے آغاز میں برسلز میں یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر پر ایک خصوصی سیمینار کا بھی انعقاد کیا، جہاں قانون سازوں، اسکالروں اور حقوق کے کارکنوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے پر جاری بھارتی تسلط کے فوری خاتمے اور کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے۔ پاکستان نے رواں برس 5 فروری کو حسب سابق”یوم یکجہتی کشمیر“ بھرپور طریقے سے منایا جبکہ مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت منسوخ کیے جانے کے چھ برس مکمل ہونے کے موقع پر رواں برس پانچ اگست کو اس بارے میں بھرپور احتجاجی پروگرام تشکیل دیے گئے ہیں۔