الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ EO-1 لانچ کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
سپارکو نے مقامی الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ ای او ون لانچ کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کے قومی خلائی ادارے سپارکو نے اسپیس ٹیکنالوجی کے حوالے سے اہم پیشرفت کی ہے۔ سپارکو کی جانب سے مقامی سطح پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل (ای او 1) سیٹلائیٹ 17 جنوری کو لانچ کرنے کا اعلان کیا گیا اس سیٹلائیٹ کو چین کے ایک سیٹلائیٹ سینٹر سے خلا میں لانچ کیا گیا۔
ہے پاکستان کا مقامی ای او 1 سیٹلائیٹ خلائی تحقیق میں ایک اہم قدم ہے۔ اس سیٹلائیٹ کو ڈیزاسٹر ریسپانس اور زراعت میں مدد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ای او 1 کو شہری منصوبہ بندی میں مدد فراہم کرنے کے لیے بھی ڈیزائن کیا گیا ہے۔سپارکو کے مطابق یہ سیٹلائیٹ خوراک کی حفاظت اور پانی کے انتظام میں مددگار ثابت ہوگا جبکہ ملک بھر میں قدرتی وسائل کی نگرانی میں اضافہ ہوگا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کیا گیا
پڑھیں:
چین نے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر امریکی اینوڈیا چِپس خریدنے پر پابندی لگا دی
چین کے انٹرنیٹ ریگولیٹر نے ملک کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو امریکی کمپنی اینوڈیا (Nvidia) کی مصنوعی ذہانت کی چِپس خریدنے سے روک دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن آف چائنا (سی اے سی) نے علی بابا اور بائٹ ڈانس سمیت بڑی کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اینوڈیا کے خاص طور پر چین کے لیے تیار کردہ RTX Pro 6000D کی ٹیسٹنگ اور آرڈرز بند کردیں۔
ذرائع کے مطابق کئی کمپنیوں نے اس چپ کے ہزاروں یونٹس خریدنے کی تیاری کی تھی اور سرور سپلائرز کے ساتھ ٹیسٹنگ بھی شروع کر دی تھی، لیکن ریگولیٹر کی ہدایت کے بعد یہ عمل روک دیا گیا۔ یہ پابندی اس سے پہلے لگنے والی H20 ماڈل پر قدغن سے بھی زیادہ سخت ہے۔
چینی حکام کا مؤقف ہے کہ مقامی چپ ساز ادارے، جیسے ہواوے اور کیمبرکون، اب ایسے پراڈکٹس بنا رہے ہیں جو اینوڈیا کے چین کو برآمد ہونے والے ماڈلز کے برابر یا ان سے بہتر ہیں۔ حکام نے حالیہ دنوں میں علی بابا اور بائیڈو جیسے اداروں کو بلا کر مقامی پروڈکٹس کا اینوڈیا کے ماڈلز سے موازنہ بھی کروایا ہے۔
ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق بیجنگ مقامی سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کو آگے بڑھانے اور امریکا پر انحصار کم کرنے کی پالیسی پر سختی سے کاربند ہے تاکہ مصنوعی ذہانت کی عالمی دوڑ میں چین بھرپور مقابلہ کر سکے۔