امریکا سے مزید 119 بھارتی شہری بےدخل، زنجیروں میں جکڑ کر بھارت بھیجا گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
نئی دہلی: امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم 119 بھارتی شہریوں کو ملک بدر کر دیا گیا، جو خصوصی پرواز کے ذریعے بھارتی شہر امرتسر پہنچ گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، امیگریشن کریک ڈاؤن کے تحت ان افراد کو امریکا سے بےدخل کیا گیا۔
یہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے سخت امیگریشن قوانین کے تحت بےدخل کیے جانے والے بھارتی شہریوں کا دوسرا گروپ ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک اور پرواز میں 157 مزید بھارتیوں کو ملک بدر کر کے بھارت بھیجا جائے گا۔
ڈی پورٹ کیے گئے بھارتی شہریوں کے مطابق، امریکی حکام نے انہیں زنجیروں اور ہتھکڑیوں میں جکڑ کر بھیجا، جس پر وطن واپس پہنچنے پر ان کے اہل خانہ نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
زیادہ تر بےدخل کیے گئے افراد غیر قانونی طریقے، خاص طور پر "ڈنکی روٹس" کے ذریعے امریکا میں داخل ہوئے تھے۔ اس سے قبل بھی 5 فروری کو 104 بھارتی شہریوں کو امریکا سے بےدخل کیا گیا تھا، اور امیگریشن حکام کے مطابق مزید سخت اقدامات متوقع ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی شہریوں
پڑھیں:
بھارت: جعلی سفارتخانے کے کیس میں مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے
بھارت کی ریاست اتر پردیش کی پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے جعلی سفیر بن کر بیرون ملک روزگار کے جھانسے میں لوگوں سے دھوکہ دہی کرنے والے ہرش وردھن جین کے خلاف تحقیقات کے دوران بین الاقوامی سطح پر پھیلے فراڈ اور منی لانڈرنگ نیٹ ورک کا انکشاف کیا ہے۔
ایس ٹی ایف کے مطابق، ہرش وردھن جین نے نہ صرف جعلی سفارتخانہ قائم کر رکھا تھا بلکہ اس نے کئی شیل کمپنیاں بھی مختلف ممالک میں رجسٹر کروا رکھی تھیں، جن کے ذریعے ہنڈی اور حوالہ کے ذریعے رقوم کی منتقلی کی جاتی تھی۔
بین الاقوامی بینک اکاؤنٹس اور کمپنیاںحکام کے مطابق ہرش وردھن جین کے پاس 11 بینک اکاؤنٹس موجود ہیں جن میں دبئی میں 6، ماریشس میں 3 اور برطانیہ، بھارت میں ایک ایک اکاؤنٹ ہے۔ جعلی سفیر نے برطانیہ، دبئی، ماریشس، کیمرون میں جعلی کمپنیاں بھی قائم کر رکھی تھیں۔
فراڈ، دھوکہ دہی اور جعلی سفارتکاریہرش وردھن جین نے خود کو کئی غیر تسلیم شدہ یا فرضی ’مائیکرو نیشنز‘ جیسے کہ ویسٹارکٹیکا، سبورگا، لوڈونیا، پولوویا وغیرہ کا سفیر یا مشیر ظاہر کیا۔
اس فراڈ کے ذریعے وہ لوگوں کو بیرون ملک ملازمتوں، سفارتی عہدوں اور جعلی ویزوں کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے لوٹ چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے بھارت میں خود ساختہ ریاست کا جعلی سفارتخانہ بے نقاب، ملزم گرفتار
تعلقات اور پرانا نیٹ ورکحکام کے مطابق جین کا تعلق احسان علی سید سے بھی تھا، جو 2008 سے 2011 کے دوران جعلی قرضوں اور کمپنیوں کے ذریعے 70 ملین یورو کا فراڈ کر چکا ہے۔
احسان کو 2022 میں لندن سے گرفتار کرکے 2023 میں سوئٹزرلینڈ کے حوالے کیا گیا، جہاں وہ 6 سال قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔
جین کے غازی آباد میں واقع کرائے کے مکان سے 18 سفارتی نمبر پلیٹس 12 جعلی ڈپلومیٹک پاسپورٹس، وزارتِ خارجہ کی جعلی مہر والے کاغذات، 34 ممالک کی جعلی مہریں، 44 لاکھ روپے نقدی غیر ملکی کرنسی 4 گاڑیاں سفارتی نمبر پلیٹس کے ساتھ قیمتی گھڑیاں برآمد ہوئیں۔
تعلیم اور جعلی شناختہرش وردھن جین نے بی بی اے (BBA) کی ڈگری غازی آباد سے حاصل کی ایم بی اے (MBA) لندن سے کیا، 2 پین کارڈز استعمال کرتا رہا لندن میں 16 کمپنیاں منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیں۔
یہ بھی پڑھیےبھارتی خاتون کی شناخت چرا کر فحش AI مواد کرکے 5 دنوں میں لاکھوں کمانے والے کا اب انجام کیا ہوگا؟
تازہ تحقیقاتایس ٹی ایف اب اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا جین اور احسان سید کا فراڈ نیٹ ورک مشترکہ تھا یا دونوں علیحدہ دھوکہ دہی کے ماہر ہیں جو آپس میں منسلک ہو گئے۔
اس کیس نے بھارت میں جعلی سفارتی نظام، منی لانڈرنگ اور بین الاقوامی مالیاتی جرائم کے حوالے سے کئی سوالات کو جنم دے دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اترپردیش بھارت میں جعلی سفارت خانہ جعلی سفارت کار