سربراہ ملائیشین اسلامی تنظیم محمد آظمی الحامد نے کہا ہے کہ مسلم امہ کو انتہاپسندی اور دہشت گردی کو شکست دے کر ترقی و خوشحالی کے لئے کام کرنا پڑے گا، پاکستان انڈونیشیا کے بعد دوسرا بڑا اسلامی ملک ہے، پاکستان انسانی اور قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے، پاکستان میرے جسم اور خون میں شامل ہے، کشمیر ایک خوبصورت جگہ ہے، اقوام متحدہ اور عالمی قوتوں کو چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کردار ادا کریں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے محمد آظمی الحامد نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان ایک مضبوط ملک بنے، پاکستان اور ملائیشیا کے برادرانہ تعلقات ہیں، ہم چاہتے ہیں دونوں ملکوں کے مابین بھائی چارے کی فضا ہمیشہ قائم رہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری آزادی کو 67 برس ہوچکے ہیں، قوموں کی ترقی میں کئی چیزیں ہوتی ہیں، ہم اتنے امیر نہیں ہیں تاہم ہمارے پاس قدرتی وسائل موجود ہیں، ہم نے اپنی زراعت اور انڈسٹری کو بہتر بنایا ہے، اور ہم انسانی ارتقا کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
سربراہ ملائیشین اسلامی تنظیم کا کہنا تھا کہ ملائیشیا میں تقریبا 67فیصد مسلمان ہیں، 20 فیصد بدھ مت ہیں اور اس کے بعد ہندو ودیگر مذاہب کے لوگ موجود ہیں جو ملکی ترقی کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔
محمد آظمی الحامد نےکہا کہ افغانستان اس وقت مشکل صورت حال سے دوچار ہے، ملائیشیا ان کے ساتھ مل کر ان کی معاشی ترقی کے لئے کام کررہا ہے، مجھے ان کی باتیں مناسب لگتی ہیں، ہم کابل سے کہیں گے کہ وہ سرحد سے دہشت گردوں کے دخل اندازی بند کرائے اور پڑوسی ملک پاکستان سے اپنے تعلقات بہتربنائے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے لئے

پڑھیں:

ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم کی غزہ کیلئے عالمی رہنماؤں سے آواز بلند کرنے کی اپیل

---فائل فوٹو 

ملائیشیا کے وزیرِ اعظم انور ابراہیم نے غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کے خلاف عالمی رہنماؤں سے آواز بلند کرنے کی اپیل کی ہے۔

انور ابراہیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں رونما ہونے والا المیہ ہماری انسانیت کا امتحان ہے، غزہ میں پورے پورے خاندان اور بچوں کا قتل ہو رہا ہے، لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، انسانی جان اور وقار کی یہ ہولناک بے توقیری ختم ہونی چاہیے، ملائیشیا تمام عالمی رہنماؤں سے غزہ پر فوری اقدام کی اپیل کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب سے بنیادی اخلاقی ضابطے کی خلاف ورزی ہے، بین الاقوامی قانون پر یقین رکھنے والی حکومتیں ایک آواز ہوں، انسانی زندگی کی قدر کرنے والی قومیں ایک آواز ہوں، اسرائیل پر اثر ورسوخ رکھنے والے فیصلہ کن عمل کرنے کی ہمت کریں۔

غزہ: غذائی قلت سے 4 بچوں سمیت مزید 15 فلسطینی انتقال کرگئے

فلاحی تنظیم سیو دی چلڈرن کا کہنا ہے کہ غزہ میں صورتحال تباہ کُن ہے، ہر فرد بھوک کا شکار ہے۔

انور ابراہیم کا کہنا تھا کہ ٹرمپ غزہ میں قتل عام، بمباری روکنے، بنا رکاوٹ امداد پہنچانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں، یہ اخلاقی قیادت کا وقت ہے، یہ وہ لمحہ ہے جب ہمیں ان اقدار کا دفاع کرنا ہے جن کا ہم دعویٰ کرتے ہیں۔

ملائیشین وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ملائیشیا غزہ میں امداد، بنیادی انسانی اصولوں کی بحالی کے لیے تمام قوموں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے، ایسا نہ ہو کہ ہمارا شمار خاموش تماشائی کے طور پر کیا جائے، اپنے ضمیر کی رہنمائی کریں، درد کا جواب ہمدردی سے دیں اور انسانیت کی خاطر امن کی تلاش کریں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب پولیس کے انسپکٹرز کیلئے اچھی خبر
  • پاکستان نے افغان طالبان کو تسلیم کرنے کی خبروں کو قیاس آرائی قرار دے کر مسترد کر دیا
  • تنازعات کا حل: اسلامی تعاون کی تنظیم کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش
  • ایف آئی اے کی بڑی کارروائی؛ غیر قانونی سرحد پار کرتے ہوئے 33 غیر ملکی گرفتار
  • پاک فوج کے بہادر سپوت وطن پر قربان، میجر محمد انور کاکڑ شہید ہوگئے
  • جماعتِ اسلامی کا کل خیبر پختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت کا اعلان
  • پاک افغان معاہدہ طے، کن سبزی و پھلوں کی تجارت ہوگی، ٹیرف کتنا؟
  • مصدق ملک کی آذربائیجان میں کوپ 29 کے سربراہ سے ملاقات
  • ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم کی غزہ کیلئے عالمی رہنماؤں سے آواز بلند کرنے کی اپیل
  • سربراہ پاک بحریہ سے سعودی نیول چیف کی ملاقات ، دفاعی تعلقات مضبوط بنانے کا عزم