یتیم بچوں کی کفالت اسلامی ریاست کی ذمے داری ہوتی ہے
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
میرپورخاص(نمائندہ جسارت)الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے نیشنل ڈائریکٹر سابق بریگیڈئر عبدالجبار بٹ نے کہا ہے کہ یتیم بچوں کی کفالت کرنا ایک اسلامی فلاحی ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن افسوس آج الخدمت فاؤنڈیشن یہ ذمہ داری پوری کر رہی ہے کیونکہ یتیم بچوں کی کفالت جنت کا حصول بھی ہے اور نبی صلیﷺکی رفاقت بھی وہ الخدمت فاؤنڈیشن میرپور خاص کے زیر اہتمام یتیم بچوں کی کفالت کے لیے منعقدہ ڈونر کانفرنس کے سلسلے میں چیرٹی ڈنر کے شرکا سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی میرپور خاص حافظ سلمان خالد امیر شہر شکیل احمد فہیم صدر الخدمت ضلع میرپورخاص عرفان الحق قریشی سابق ڈائریکٹر کالجز غلام رسول مہر حاجی نور الٰہی مغل طلال خان و نعیم الدین عمر نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں 28 مقامات پر یتیم بچوں کی کفالت کا حکم دیا ہے جبکہ یتیم کی کفالت کو نبی اکرم ﷺنے جنت کا حصول قرار دیا اور دو انگلیوں کو جوڑ کر فرمایا کہ یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں میرے ساتھ اس طرح ہوگا انہوں نے کہا کہ ہم نبیﷺ کے لیے ایک خاص جذبات رکھتے ہیں اور یہ ہماری خوش قسمتی ہوگی کہ ہمیں ان کی رفاقت حاصل ہو اس لیے آئیے اور دست تعاون بڑھائیے اور یتیم بچوں کی کفالت کا ذمہ لیجئے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 321 یتیم بچے الخدمت میر پور خاص کے زیر کفالت ہیں جبکہ 32 ہزار یتیم بچوں کی الخدمت ملک بھر میں کفالت کر رہی ہے جنہیں بہترین تعلیم و تربیت اور صحت کی سہولیات حاصل ہونے کے ساتھ انکی کردار سازی بھی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن میرپورخاص تعلیم صحت صاف پانی موبائل ڈسپنسری قربانی پروجیکٹ سمیت 7 مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہے جس میں کروڑوں روپے سالانہ اخراجات آتے ہیں اور یہ کار خیر کا کام مخیر و صاحب ثروت افراد کے عطیات اور زکوٰۃ کے ذریعے سے کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت میر پورخاص کی جانب سے ایک کروڑ روپے فلسطین اور غزہ کے متاثرین کیلیے عطیہ کیے گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: الخدمت فاو نڈیشن انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
عیدالاضحیٰ پر بھی عوام بجلی و پانی کے بحران میں مبتلا رہے،منعم ظفر خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کاکہنا ہے کہ شدید گرمی اور حبس کے موسم میں بھی کے الیکٹرک نے عوام کو غیر اعلانیہ و طویل لوڈشیڈنگ کے ذریعے اذیت میں مبتلا رکھا جبکہ واٹر بورڈ کی کارکردگی بھی بدترین رہی۔
جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت مختلف اضلاع میں قائم اجتماعی قربانی مراکز کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہاکہ عیدالاضحیٰ کے بابرکت موقع پر بھی عوام کو بجلی و پانی جیسی بنیادی سہولیات میسر نہیں آئیں جبکہ وفاقی و صوبائی حکومتیں صرف کے الیکٹرک کو نوازنے میں مصروف نظر آئیں۔
منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ واٹر بورڈ بھی مافیا کی شکل اختیار کر چکا ہے اور شہریوں کو پانی فراہم کرنے کے بجائے ٹینکر مافیا کو فروغ دیا جا رہا ہے، واٹر بورڈ کے چیئرمین ہونے کے ناطے قابض میئر کی یہ ذمہ داری ہے کہ شہر کے باسیوں کو پانی کی فراہمی یقینی بنائیں، وفاقی و صوبائی حکومتوں نے گزشتہ 20 برسوں میں شہر کو ایک بوند اضافی پانی تک مہیا نہیں کیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر کے فور منصوبہ مکمل کیا جائے۔
انہوں نےمزید کہا کہ جماعت اسلامی کو شہر کے 9 ٹاؤنز کی ذمہ داری ملی، جہاں الخدمت کے تعاون سے صفائی ستھرائی، آلائشوں کی بروقت منتقلی اور اجتماعی قربانی کا بہترین نظام قائم کیا گیا، شہر بھر میں 200 سے زائد اجتماعی قربانی کے مراکز قائم کیے گئے، جہاں ہزاروں رضا کاروں نے قربانی، صفائی اور گوشت کی تقسیم کی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ ہم اہل کراچی کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے گزشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی الخدمت پر بھرپور اعتماد کرتے ہوئے زیادہ تعداد میں قربانی کی کھالیں عطیہ کیں، الخدمت ان کھالوں سے حاصل ہونے والی رقم کو یتیموں، بیواؤں، اور مستحقین کی فلاح پر خرچ کرتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت ملک بھر میں اسپتال، میڈیکل سینٹرز، آغوش ہومز، اور بنو قابل پروگرام جیسے کئی منصوبے جاری ہیں۔ ناظم آباد میں اسٹیٹ آف دی آرٹ ڈائیگنوسٹک سینٹر قائم ہے جہاں سستا اور معیاری علاج فراہم کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الخدمت نے ماحولیاتی بہتری کے لیے شجر کاری مہم کا آغاز بھی کیا تاکہ کنکریٹ کے جنگل میں تبدیل ہوتے کراچی کو سرسبز کیا جا سکے۔
منعم ظفر خان نے سندھ حکومت اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف کوآرڈی نیشن کا فقدان رہا بلکہ ضروری مشینری اور سہولیات بھی فراہم نہیں کی گئیں۔ پیپلز پارٹی گزشتہ 17 سال سے سندھ پر مسلط ہے لیکن کراچی کے شہری آج بھی مسائل کی دلدل میں دھنسے ہوئے ہیں۔