امریکا میں موسم سرما کے طوفان کے باعث 9 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
امریکا میں شدید سردی کے موسم کے نتیجے میں کم از کم 9 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جن میں ریاست کینٹکی میں موسلا دھار بارشوں کے باعث ہلاک ہونیوالے 8 افراد بھی شامل ہیں۔
گورنر کینٹکی اینڈی بیشیئر کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں گاڑیاں پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی ہیں جبکہ اتوار کے روز سیلاب میں پھنسے سینکڑوں شہریوں کو ریسکیو بھی کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا میں لاپتہ جہاز کا ملبہ منجمد سمندر سے مل گیا، 10 افراد ہلاک
ریاست میں طوفان کی وجہ سے 39 ہزار صارفین بجلی کی سہولت سے بھی محروم ہیں، گورنر نے خبردار کیا ہے کہ کچھ علاقوں میں تیز ہوائیں بجلی کی بندش کے دورانیے کو بڑھا سکتی ہیں۔
’تو لوگو، ابھی سڑکوں سے دور رہتے ہوئے زندہ رہو، یہ تلاش اور بچاؤ کا مرحلہ ہے، اور مجھے ان تمام کینٹکی باشندوں پر بہت فخر ہے جو اپنی جانوں کو داؤ پر لگا کر جانیں بچا رہے ہیں۔‘
مزید پڑھیں: امریکا نے سیلاب اور خشک موسم کی قبل از وقت پیشگوئی کرنے والا نیا آن لائن ٹول لانچ کر دیا
دوسری جانب امریکا کے شمالی اور میدانی علاقے بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں، محکمہ موسمیات کی جانب سے ورجینیا، میری لینڈ اور پنسلوینیا میں برفانی طوفان کا امکان ظاہر کرتے ہوئے الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق نیویارک میں تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے جبکہ منی سوٹا میں درجہ حرارت منفی 40 سے منفی 45 ڈگری تک گرنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:موسمیاتی تبدیلیوں اور عالمی حدت میں اضافہ، ماہرین کیا کہتے ہیں؟
جارجیا اور فلوریڈا کے کچھ حصوں کے لیے طوفان گردوباراں سمیت جھکڑوں کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے، کینٹکی میں، ہارٹ کاؤنٹی کے کورونر ٹونی رابرٹس نے اس سے قبل بتایا تھا کہ ویک اینڈ پر بونی ویل کمیونٹی میں ماں اور بچہ سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے۔
کاؤنٹی ایمرجنسی مینجمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر ریویل بیری نے بتایا کہ جنوب مشرقی کینٹکی کی کلے کاؤنٹی میں سیلاب کے پانی میں ایک 73 سالہ شخص مردہ پایا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا بارش جارجیا سردی سیلاب طوفان فلوریڈا کینٹکی موسلا دھار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا جارجیا سیلاب طوفان موسلا دھار
پڑھیں:
لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔
اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔
حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔
حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔