کارتک آریان کی نئی فلم کی پہلی جھلک نے مداحوں کے دل جیت لیے
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کے معروف ہدایتکار انوراگ باسو کی آنے والی نئی رومانوی فلم میں کارتک آریان اور سریلیلا کی پہلی جھلک نے مداحوں کے دل جیت لیے ہیں۔
حال ہی میں کارتک کی آنے والی فلم ممکنہ طور پر عاشقی 3 کی پہلی جھلک سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ہے جس میں پشپا 2 کے گانے میں پرفارم کرنے والی اداکارہ سریلیلا کو خاتون لیڈ کے طور پر دکھایا گیا ہے۔
سریلیلا کارتک کے ساتھ اس نئی فلم کے زریعے بالی ووڈ میں ڈیبیو کر رہی ہیں تاہم اس فلم کے ٹائٹل کو پوشیدہ رکھا گیا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)
میکرز نے فلم کے اس ٹیزر میں کارتک کے بولڈ لُک کو بھی دکھایا ہے، لمبے بالوں اور داڑھی کے ساتھ وہ گٹار بجاتے اور بڑی تعداد میں سامعین کے سامنے گانا گاتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ اس ٹیزر میں کارتک اور سریلیلا کے درمیان پرجوش رومانس کی جھلک بھی دکھائی گئی ہے۔
https://www.instagram.com/reel/DGGCFGwNEKU/
اس سے قبل یہ افواہیں تھیں کہ ترپتی ڈمری کو خاتون مرکزی کردار کے لیے نامزد کیا گیا ہے تاہم کئی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رنبیر کپور کے ساتھ اینیمل میں ان کے بولڈ کردار اور اداکاری کی وجہ سے انہیں اس فلم سے ڈراپ کر دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بابوسر ٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 2 دن بعد مل گئی
ننھا عبد الہادی، جو اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے ہمراہ پکنک پر گیا تھا، قیامت خیز حادثے کے بعد لاپتا ہو گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے کی لاش دو دن کے بعد مل گئی۔ ملک میں شدید بارشوں اور بالائی علاقوں میں طوفانی سیلابی ریلوں سے ناقابل تلافی نقصان ہوئے ہیں۔ اسی دوران چلاس کے قریب بابوسر ٹاپ پر آنے والے سیلابی ریلے میں لاپتا ہونے والے 3 سالہ بچے عبد الہادی کی لاش 2 دن بعد تلاش کر لی گئی۔ ننھا عبد الہادی، جو اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے ہمراہ پکنک پر گیا تھا، قیامت خیز حادثے کے بعد لاپتا ہو گیا تھا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق مقامی افراد نے گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے علاقے ڈاسر میں بچے کی لاش کو نالے میں دیکھا اور فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دی۔
جس پر گلگت بلتستان اسکاؤٹس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو نالے سے نکالا اور چلاس کے اسپتال منتقل کیا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی کے سفر پر تھا جب وہ بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آ گیا۔ حادثے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ اور ان کے دیور فہد اسلام موقع پر جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ ڈاکٹر مشعال کا کمسن بیٹا عبد الہادی لاپتا ہو گیا تھا جس کی تلاش کا عمل جاری تھا۔