اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی امریکی بموں کی پہلی کھیپ موصول
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
سعودی نشریاتی ادارے کے مطابق 2 ہزار پاؤنڈ وزبئ ایم کے 84 بم موٹے کنکریٹ اور دھات کو توڑ سکتا ہے اور اس کے دھماکے کا دائرہ ہوسکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنے پیش رو جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے اسلحے کی برآمد پر عائد پابندی ہٹانے کے بعد اسرائیل کو امریکا سے 2 ہزار پاؤنڈ وزنی ایم کے 84 بموں کی پہلی کھیپ موصول ہوگئی۔ سعودی نشریاتی ادارے کے مطابق 2 ہزار پاؤنڈ وزبئ ایم کے 84 بم موٹے کنکریٹ اور دھات کو توڑ سکتا ہے اور اس کے دھماکے کا دائرہ ہوسکتا ہے۔ بائیڈن انتظامیہ نے حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی ہزاروں بم بھیجے تھے لیکن بعد میں غزہ کے گنجان آباد علاقوں پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں تشویش کی وجہ سے اسرائیل کو اس بم کی دوسری کھیپ دینے سے انکار کردیا تھا تاہم ٹرمپ نے اقتدار میں آتے ہی گزشتہ ماہ اس پابندی کو ختم کر دیا تھا۔
غاصب اسرائیلی ریاست کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے آج رات اسرائیل کو بھیجی گئی اسلحے کی کھیپ اسرائیلی فضائیہ اور فوج کے لیے ایک اہم اثاثہ ہے اور اسرائیل اور امریکا کے درمیان مضبوط اتحاد کا ثبوت ہے۔ امریکی اسلحے کی یہ کھیپ اس تشویش کے بعد آئی ہے کہ آیا غزہ میں گزشتہ ماہ طے پانے والی جنگ بندی برقرار رہے گی یا نہیں کیونکہ فریقین نے ایک دوسرے پر معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا۔ اسرائیلی وزارت دفاع کے مطابق جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیل کو 76,000 ٹن سے زائد گولہ بارود فراہم کیا جا چکا ہے، جس میں 687 فضائی اور 129 بحری ترسیلات شامل ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہزار پاؤنڈ اسرائیل کو
پڑھیں:
حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
اپنی ایک تقریر میں ٹام باراک کا کہنا تھا کہ جنوبی لبنان میں حزب الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج امریکی ایلچی "ٹام باراک" نے دعویٰ کیا کہ صیہونی رژیم، لبنان کے ساتھ سرحدی معاہدہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ ٹام باراک نے ان خیالات کا اظہار منامہ اجلاس میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ غیر معقول ہے کہ اسرائیل و لبنان آپس میں بات چیت نہ کریں۔ تاہم ٹام باراک نے جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود، روزانہ کی بنیاد پر لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے، حزب الله کے خلاف سخت موقف اپنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حزب الله، غیر مسلح ہو جائے تو لبنان اور اسرائیل کے درمیان مسائل کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنوبی لبنان میں حزب الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ لہٰذا سوال یہ ہے کہ ایسا کیا کیا جائے کہ حزب الله ان میزائلوں کو اسرائیل کے خلاف استعمال نہ کرے۔
آخر میں ٹام باراک نے لبنانی حکومت کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے، اسے جلد از جلد حزب الله کو غیر مسلح کرنا ہوگا، کیونکہ اسرائیل، حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی کی وجہ سے روزانہ لبنان پر حملے کر رہا ہے۔ دوسری جانب حزب الله کے سیکرٹری جنرل شیخ "نعیم قاسم" نے اپنے حالیہ خطاب میں زور دے کر کہا کہ لبنان كی جانب سے صیہونی رژیم كے ساتھ مذاكرات كا كوئی بھی نیا دور، اسرائیل كو كلین چِٹ دینے كے مترادف ہوگا۔ شیخ نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ اسرائیل پہلے طے شدہ شرائط پر عمل درآمد کرے جس میں لبنانی سرزمین سے صیہونی جارحیت کا خاتمہ اور اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء شامل ہے۔ یاد رہے کہ ابھی تک اسرائیلی فوج، لبنان کے پانچ اہم علاقوں میں موجود ہے اور ان علاقوں سے نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ اس کے برعکس صہیونیوں کا دعویٰ ہے کہ حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی ہی انہیں لبنان سے نکلنے نہیں دے رہی۔