رنویر الہ آبادیہ کی ساتھی خاتون انفلوئنسر کو ریپ کی دھمکیاں ملنے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
’’انڈیاز گاٹ لیٹنٹ‘‘ تنازع میں شامل رنویرالہ آبادیہ کی ساتھی خاتون انفلوئنسر کو ریپ کی دھمکیاں ملنے کا انکشاف ہوا ہے۔
سوشل میڈیا انفلوئنسر اپوروا مخیجا کی قریبی دوست ردا تھرنا نے انکشاف کیا ہے کہ اپوروا کو ریپ کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ یہ دھمکیاں اس وقت سامنے آئیں جب شو میں اپوروا کے متنازع ریمارکس سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے۔
ردا تھرنا نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ ’’مجھے کبھی شک نہیں ہوا کہ کچھ لوگ صرف عورت ہونے کی وجہ سے خواتین سے نفرت کرتے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’خواتین محض سانس لینے، جینے، خود سے محبت کرنے اور ترقی کرنے کے جرم میں نشانہ بنتی ہیں۔ ایک عورت اگر وہی مسئلہ اٹھائے جو کوئی اور کرے، تو اس پر زیادہ سخت ردعمل آتا ہے۔‘‘
منگل کے روز بھارتی حکومت کی ہدایات پر یوٹیوب نے ’’انڈیاز گاٹ لیٹنٹ‘‘ کی متنازع قسط کو پلیٹ فارم سے ہٹادیا تھا۔ یہ شو جون 2024 میں شروع ہوا تھا اور اب تک اس کی 18 اقساط نشر ہوچکی تھیں۔
یہ تنازع بیئر بائسیپس کے نام سے مشہور یوٹیوبر رنویر الہ آبادیہ کے قابلِ اعتراض کمنٹس کے بعد شروع ہوا تھا۔ رنویر کو بھی اس تنازع میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ممبئی پولیس نے بدھ کے روز اس معاملے میں اپوروا مخیجا سمیت چار افراد کے بیانات قلمبند کیے تھے۔ پولیس کی جانب سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔
اس تنازع کے بعد اپوروا مخیجا کو آئیفا ایوارڈز کے سفیروں کی فہرست سے ہٹادیا گیا، یہ تقریب آئندہ ماہ جے پور، راجستھان میں منعقد ہونی ہے۔
سوشل میڈیا انفلوئنسر اپوروا مخیجا بھی رنویر الہ آبادیہ کے ساتھ ’’انڈیاز گاٹ لیٹنٹ‘‘ کی اس متنازع قسط میں شریک تھیں، جس میں یہ تنازع کھڑا ہوا۔ اپوروا کے ریمارکس نے تنازع کو مزید ہوا دی تھی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: اپوروا مخیجا سوشل میڈیا ا بادیہ
پڑھیں:
سوشل میڈیا کی ہوس اور ڈالرز کی لالچ، بچوں نے باپ کے آخری لمحات کا وی لاگ بنادیا
سوشل میڈیا پر حال ہی میں وائرل ہونے والی ایک ویڈیو نے صارفین کو شدید حیرت اور غم و غصے میں مبتلا کر دیا ہے، ویڈیو میں دو بیٹیوں کو اپنے والد کے آخری لمحات کے دوران وی لاگ بناتے اور غیر سنجیدہ رویہ اختیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ جب ایک بزرگ شخص موت کے قریب تھا اُس وقت اُس کی بیٹیاں نہ صرف کیمرے کے سامنے موجود تھیں بلکہ اپنے یوٹیوب چینل کو لائک اور سبسکرائب کرنے کی اپیل بھی کر رہی تھیں۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عوامی حلقوں میں سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ صارفین نے اس عمل کو ’غیر اخلاقی‘، ’غیر انسانی‘ اور ’سوشل میڈیا کی دوڑ میں اقدار کی پامالی‘ قرار دیا ہے۔ متعدد صارفین کا کہنا تھا کہ انسانی جذبات، خاندانی رشتے اور دکھ جیسے نازک لمحات کا اس طرح استحصال افسوسناک ہے۔
اطہر سلیم نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ بے حسی کی انتہا دیکھ کر دل دہل گیا، یہ سوشل میڈیا کی ہوس اور ڈالرز کی لالچ ہے کہ بیٹیوں نے باپ کی موت کا وی لاگ بنا ڈالا۔
بیٹیوں نے باپ کی موت کا وی لاگ بنا ڈالا!!سوشل میڈیا کی ہوس،ڈالرز کی لالچ،،، انسانیت بیچ ڈالی!بے حسی کی انتہا۔۔۔ دیکھ کر دل دہل گیا! pic.twitter.com/Pq3EWTwOKb
— Ather Salem® (@Atharsaleem01) September 14, 2025
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی حنا پرویز بٹ نے کہا کہ دن بدن معاشرہ بگڑتا جا رہا ہے، وہ وہ چیزیں سوشل میڈیا پر لائی جا رہی ہیں جس کا انسان تصور بھی نہیں کر سکتا، نئے اور کم پڑھے لکھے یوٹیوبرز نئی نسل کو تباہ کر رہے ہیں، لوگوں کو ترغیب دے رہے ہیں کہ بغیر محنت کیے، الٹی سیدھی باتیں کر کے، اسے وی لاگ کا نام دے کر آپ لاکھوں کما سکتے ہیں۔
دن بدن معاشرہ بگڑتا جا رہا ہے، وہ وہ چیزیں سوشل میڈیا پر لائی جا رہی ہیں جس کا انسان تصور بھی نہیں کر سکتا، نئے اور کم پڑھے لکھے یوٹیوبرز نئی نسل کو تباہ کر رہے ہیں، لوگوں کو ترغیب دے رہے ہیں کہ بغیر محنت کئے، الٹی سیدھی باتیں کر کے، اسے وی لاگ کا نام دیکر آپ لاکھوں کما سکتے ہیں،… https://t.co/4jJAoxhfF3
— Hina Parvez Butt (@hinaparvezbutt) September 14, 2025
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ اپنے باپ کی آخری ساعتوں کو لائکس اور ویوز کے لیے نمائش بنانا انسانیت کی اعلیٰ عظمت پر ایک خراش ہے، انہوں نے مزید لکھا کہ غم میں بھی وقار کا حق ہوتا ہے۔
اپنے باپ کی آخری ساعتوں کو لائکس اور ویوز کے لیے نمائش بنانا انسانیت کی اعلیٰ عظمت پر ایک خراش ہے — غم میں بھی وقار کا حق ہوتا ہے۔ https://t.co/b8yiWTKBLM
— Hyper|RogueX ™ (@SidzahlatTalha) September 14, 2025
علی عمران عباسی نے کہا کہ سوشل میڈیا کی شہرت اور ڈالرز کی دوڑ میں انسانیت روند ڈالی، یہ سوشل میڈیا کی اندھی ہوس اور بے حسی کی وہ انتہا ہے جس نے دل دہلا دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک ویڈیو ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اگر ہم نے حدود مقرر نہ کیں تو کل ہر غم، ہر دکھ، ہر جنازہ بھی ’کانٹینٹ‘ بن جائے گا۔
باپ کی موت پر وی لاگ؟ سوشل میڈیا کی شہرت اور ڈالرز کی دوڑ میں انسانیت روند ڈالی
باپ کے انتقال جیسے دردناک موقع کو بھی "کانٹینٹ" میں بدل دینا یہ ہے سوشل میڈیا کی اندھی ہوس اور بے حسی کی وہ انتہا، جس نے دل دہلا دیا۔
کیا کچھ لمحے ایسے نہیں جنہیں صرف خاموشی، دعا اور آنسوؤں کے ساتھ… pic.twitter.com/vcJIsWI7dH
— Ali Imran Abbasi (@aliimranabbasi) September 14, 2025
ارم عامر نے یوٹیوبرز پر سخت تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ان کو بلاک کر دیا جائے۔
خدا را ان کو بلاک کر دیا جائے
— Iram Amir (@IramAmir77) September 15, 2025
جہاں کئی صارفین ان کے وی لاگ پر تنقید کرتے اور یوٹیوبر پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے نظر آئے وہیں چند صارفین کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے غربت کی وجہ سے ایسا کیا۔
ایک ایکس صارف نے کہا کہ پہلے غربت کو الزام دو، پھر انہیں۔ بے شک انہوں نے غلط کام کیا ہے، لیکن ایسا لگتا ہے وہ بہت ہی بری زندگی گزار رہے ہیں۔
First blame poverty then them. Off course they did wrong thing but seems like they are living a very very bad life.
— John R Elia (@Shah4Resistance) September 14, 2025
ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ غریبی انسان سے کیا کچھ نہیں کراتی۔
Ghareebi insaan se kiya kiya nhi krwati! Allah mari ess behen ko rizq e halal den! Ameen
— xyz (@GoharZaman_) September 14, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آخری لمحات موت کا وی لاگ ویڈیو وائرل