تنخواہوں میں اضافہ، جانئے کس کی سیلری میں کتنا ا ضافہ ہوا،جان کر آپ کے ہوش اڑ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)چیئرمین نیپرا اور ارکان کی تنخواہوں میں 3گنا اضافہ کردیا گیا۔ وفاقی کابینہ سے ابھی تنخواہ میں اضافے کی منظوری نہیں لی گئی۔ اضافے سے چیئرمین نیپرا کی مجموعی تنخواہ 32لاکھ 50ہزار تک پہنچ گئی،ذرائع کے مطابق
نیپراارکان کی مجموعی تنخوا 29لاکھ 50ہزار تک پہنچ گئی۔ ریگولیٹری باڈیز کے چیئرپرسن ،ارکان کی تنخواہیں ایم پی ون سکیل کے برابرہوتی ہے۔ ایم پی ون سکیل کی بینادی تنخواہ 6لاکھ 29ہزار سے لے کر7لاکھ 72ہزار 780روپے ماہانہ ہے۔
گھر کا کرایہ ایک لاکھ 46ہزار سے 2لاکھ 6ہزار روپے اور یوٹیلیٹیز کیلئے 25ہزار روپے علاوہ ہے۔ نظرثانی شدہ معاوضہ پیکیج میں 7لاکھ 73ہزار کی بنیادی تنخواہ شامل۔ ججز کے جوڈیشل الاؤنس کی طرز پرماہانہ 6لاکھ 31ہزارسے 7لاکھ ریگولیٹری الاؤنس منظور۔ ترجمان نیپرا نے چیئرمین ،ارکان کی تنخواہوں میں 3گنا اضافے کی تصدیق یاتردید نہیں کی۔
مزید پڑھیں :نیپرا اتھارٹی کی من مانیاں؛ چیئرمین و ممبران نے اپنی تنخواہوں میں خود ہی 22 لاکھ روپے تک کا اضافہ کرلیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تنخواہوں میں
پڑھیں:
تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کر دیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق چیئرمین اکنامک پالیسی تھنک ٹینک اور سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے وفاقی حکومت کو پیش کی گئی بجٹ تجاویز میں کہا کہ صنعت کاری ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، مستقل 5 سال کی صنعتی اور برآمدی پالیسی ضروری ہے۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز کا کہنا تھا شرح سود 6 فیصد اور صنعت کے لیے توانائی کے نرخ 9 سینٹ فی یونٹ بہت اہم ہیں، تنخواہ دار افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک ہونی چاہیے اور سپر ٹیکس صرف ان کارپوریشنز پر ہو جن کا منافع 10 ارب روپے سے زیادہ ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس گھر مالکان کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جانا چاہیے، زراعت کو جدید بنانا اور پیداواری صلاحیت کو پیمانہ بنانا اور اسے یقینی بنانا ہو گا۔
توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ
مزید :