امریکہ ایک بار پھر فلسطینیوں کی نسل کشی کیلئے سازشیں کر رہا ہے، ثروت اعجاز قادری
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اپنے جاری بیان میں پی ایس ٹی کے مرکزی صدر نے کہا کہ آج پوری امت مسلمہ کو جو آزمائشوں کا سامنا ہے اس کا واحد راستہ مسلم امہ کا اتحاد اور اتفاق ہے، جب پوری امت مسلمہ ایک ہوگی تو اسلام مخالف قوتوں کی جانب سے کی جانے والی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہو سکے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان سنی تحریک کے مرکزی صدر انجینئر محمد ثروت اعجاز قادری نے امریکہ کی جانب سے ہزاروں ٹن وزنی بموں اور دھماکہ خیز مواد کی کھیپ اسرائیل کو پہنچانے کے حوالے سے اپنے جاری بیان میں کہا کہ امریکہ ایک بار پھر فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے سازشیں کر رہا ہے، امریکہ اسرائیلیوں کے ساتھ مل کر غزہ پر قابض ہونا چاہتا ہے، امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں نے اسرائیل کے ذریعے بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کی نسل کشی کی ہے، فلسطینیوں کے بلند حوصلے کے آگے اسرائیل بھی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگیا، امریکہ یہ نہ بھولے کہ پوری کائنات کا خالق اور مالک صرف ایک ہی ہے، تمام مسلمان اسی کی ہی عبادت کرتے ہیں، مسلمان کبھی بھی موت سے نہیں ڈرتا کیونکہ یہ دنیا فانی ہے، پوری دنیا میں جہاں جہاں مسلمان موجود ہیں سب کے دل شہادت کے جذبے سے سرشار ہیں۔
ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے اسرائیلی چھاونی میں ہزاروں ٹن دھماکہ خیز مواد پہنچانا بڑی جنگ چھڑنے کا پیش خیمہ ہے، اگر اسرائیل نے امریکہ کے کہنے پر امن معاہدے کی خلاف ورزی کی تو پھر اسرائیل کا انجام ایسا ہوگا کہ کوئی اس کا نام لیوا تک اس دنیا میں باقی بچے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام اسلام مخالف قوت مل کر مسلمانوں کے خلاف ایک بہت بڑی سازش تیار کر چکی ہے، عالم اسلام کے خلاف کی جانے والی سازشوں کو شروع بھی کیا جا چکا ہے کہ مسلم ممالک کے اندرونی معاملات خراب کر کے انہیں کمزور کیا جارہا ہے، امریکہ کا نو منتخب صدر دین اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشیں کر رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں
اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیل ھیوم کا کہنا تھا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی اخبار اسرائیل هیوم نے رپورٹ دی کہ امریکہ UNIFIL فورسز کی سرگرمیوں سے وابستہ اخراجات کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جب کہ اسرائیل کا خیال ہے کہ اس وقت ہماری، لبنانی فوج کے ساتھ کافی اور موثر ہم آہنگی موجود ہے اس لئے خطے میں UNIFIL مشن کو جاری رکھنے کی ضرورت نہیں۔ اسرائیل هیوم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی فورسز پر مشتمل یہ ادارہ اپنی تشکیل کے وقت سے لے کر اب تک صیہونی رژیم کی جانب سے دہشت گرد قرار دئیے جانے والے عناصر کو کمزور کرنے میں ناکام رہا۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ UNIFIL، اقوام متحدہ کی نگرانی میں تشکیل پانے والا وہ ادارہ ہے جو جنوبی لبنان میں تعینات ہے۔ جس کا ہدف صیہونی رژیم اور لبنان کی درمیانی سرحد پر دراندازی یا کسی بھی اشتعال انگیزی کو روکنا ہے۔ یاد رہے کہ 8 اکتوبر 2023ء کو غزہ کی پٹی کی حمایت میں "حزب الله" نے اسرائیل کے خلاف وسیع حملوں کا آغاز کیا۔ یہ حملے 23 ستمبر 2024ء کو ایک پُرتشدد صیہونی جنگ میں تبدیل ہو گئے۔ جس کے نتیجے میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہید اور تقریباََ 17 ہزار افراد زخمی ہو گئے جب کہ 14 لاکھ افراد کو بے گھر ہونا پڑا۔ تاہم 27 نومبر 2024ء کو لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہو گئی لیکن اسرائیل بارہا جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتا آیا ہے۔ جنگ بندی کے بعد ہونے والے صیہونی دراندازی کے نتیجے میں اب تک 208 نہتے لبنانی شہید اور 501 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔