امریکی صدر کی مہنگے ایف 35 طیاروں کی پیشکش، بھارتی اپوزیشن کی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
نئی دہلی: بھارت کی اپوزیشن جماعتوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایف 35 طیارے فروخت کرنے کی پیشکش پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیمت بہت زیادہ ہے جب کہ روس نے بھی نریندر مودی کی خواہش کے مطابق بھارت میں ہی اپنے جدید ترین لڑاکا طیارے تیار کرنے کی پیشکش کی ہے۔
میڈیا ذرائع مطابق امریکا اور بھارت کے دیرینہ دفاعی شراکت دار روس کی جانب سے یہ پیشکش ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارتی فضائیہ کے اسکواڈرن 42 سے کم ہوکر 31 رہ گئے ہیں اور وہ چین کا مقابلہ کرنے کے لئے مزید لڑاکا طیارے حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں مودی سے ملاقات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا 2025 سے بھارت کو فوجی سازوسامان کی فروخت میں اضافہ کرے گا اور ممکنہ طور پر دفاعی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کے تیار کردہ ففتھ جنریشن ایف 35 لڑاکا طیارے فراہم کرے گا۔
بھارت کی اہم اپوزیشن جماعت کانگریس نے ٹرمپ کے حلیف اور ارب پتی ایلون مسک کی جانب سے ماضی میں کی جانے والی تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔
کانگریس کے آفیشل ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ کی گئی جس میں سوال کیا گیا ’ایف 35، جسے ایلون مسک نے ’جنک‘ قرار دیا تھا، نریندر مودی اسے خریدنے پر کیوں تلے ہوئے ہیں‘؟
ذرائع کے مطابق امریکی حکومت کا اندازہ ہے کہ ایف 35 کی قیمت تقریبا 8 کروڑ ڈالر ہے۔ بھارت کے سیکریٹری خارجہ نے گزشتہ ہفتے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے یہ نہیں کہا کہ وہ طیارہ خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے، امریکی پیشکش ’تجویز کے مرحلے‘ میں ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی پیشکش
پڑھیں:
امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی میں بڑی پیشرفت
اسلام آباد:پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیم جنوری میں ایک اور آڈٹ کے لیے پاکستان پہنچے گی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے تمام متعلقہ شعبوں کے سربراہان کو امریکی آڈٹ کی تیاری مکمل رکھنے کی ہدایت کردی ہے۔
امریکی ٹیم پاکستان سول ایوی ایشن اور ملکی ایئر لائنز کے طیاروں کی مینٹیننس، فلائٹ سیفٹی اور آپریشنل معیار کا تفصیلی جائزہ لے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈٹ کے دوران امریکی ماہرین ان طیاروں کا بھی معائنہ کریں گے جو مستقبل میں پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ ستمبر میں امریکی ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیم نے سی اے اے اور پاکستانی ایئر لائنز کے طیاروں کا ابتدائی آڈٹ کیا تھا۔
جنوری میں ہونے والا نیا آڈٹ کامیاب ہونے کی صورت میں پاکستانی ایئر لائنز کی امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی کا راستہ ہموار ہو جائے گا۔