سندھ کو منشیات سے پاک کرنا چاہتے ہیں‘ مکیش چاولہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ کے وزیر ایکسائز اینڈٹکیسیشن مکیش کمار چاؤلہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ معاشرے کو منشیات سے پاک کرنے کے معاملے میں سنجیدہ ہے ، اس حوالے سے اہم اقدامات کیے گئے ہیں، اگر کہیں منشیات فروخت ہورہی ہیں تو ارکان اسمبلی نشاندہی کریں ہمارا محکمہ فوری طور پر ایکشن لے گا۔منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے زیادہ تر مراکز حکومت سندھ خود چلارہی ہے۔انہوں نے یہ بات پیر کو سندھ اسمبلی میں محکمہ ایکسائیز نارکوٹکس اینڈ ٹیکسیشن کے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہی۔ارکان سندھ اسمبلی کی جانب سے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ سندھ میں منشیات کا استعمال بڑھتا جارہا ہے پلوں کے نیچے نشے بازوں نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں اور ان کی طرف کسی کی توجہ نہیں ہے۔مکیش چالہ نے کہا کہ میں فلور پر کھڑا ہوکر چیلنج کرتا ہوں کہ آئیں مجھے دکھائیں ڈرگز کہاں
بکتی ہیں میں آپ کے ساتھ جاکر ایکشن لوں گا۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کی بحالی کے جتنے بھی سینٹرز ہیں وہ حکومت سندھ کے ہیں اور محکمہ صحت کے ہیں۔ پی ٹی آئی کے رکن سجاد سومرو نے کہا کہ لیاری میں ری ہیب سینٹر موجود ہے۔ لیاری میں سرعام ڈرگز فروخت ہوتی ہیں۔ جس پر وزیر ایکسائز نے کہا کہ میں آپ کے ساتھ وہاں جاؤں گا مجھے دیکھانا کہ کہاں منشیات فروخت ہورہی ہیں ہم کسی کو بھی منشیات فروخت کرنے نہیں دیں گے اگرپولیس ملوث ہے تو اس کے خلاف بھی کارروائی کریں گے۔بہت سے ارکان نے اپنے اپنے حلقوں میں منشیات کی کھلے عام فروخت کی بھی شکایت کی۔ پیپلز پارٹی کے نادر اکمل لغاری نے کہا کہ ہماری ینگ جنریشن ختم ہوتی جا رہی ہے۔ پراسیکیوشن بھی صحیح کام نہیں کررہا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ منشیات کے خلاف حکومت کے دوسرے محکمے بھی بہت زیادہ فعال طریقے سے کام کررہے ہیں اس حوالے سے عوامی آگاہی بھی بہت ضروری ہے۔
مکیش چاولہ
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
سندھ حکومت عوام کے تحفظ میں ناکام ہوگئی‘ رخشندہ منیب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) ناظمہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی صوبہ سندھ رخشندہ منیب نے سندھ کی موجودہ حالت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت عوام کی حفاظت کرنے میں ناکام ہے یہاں لوگوں کی جان اور مال خطرے میں ہیں۔ آئے دن قتل اور اغوا کی وارداتوں کی خبریں ملتی ہیں، ہر طرف بد امنی کا دورہ ہے۔ ناظمہ صوبہ نے کہا کہ سندھ میں عملاً ڈاکو راج ہے اور پیپلز پارٹی سے وابستہ مقامی انتظامیہ ظالم وڈیرے اور سرداران کی سہولت کاری کرہے ہیں۔2 روز قبل ہی شکار پور کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک معصوم بچے کو اغوا کیا گیااور اس سے کچھ قبل
پہلے معلوم ہوا کہ ایک بچی کا بہیمانہ قتل کیا گیا جو حکومتی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ آخر کب تک عوام اس حکومت کی نا اہلی پر صبر کریں گے اور اپنے بچے قربان کریں گے۔ انہوں نے بچے کی بازیابی اور اغوا کنندگان کی گرفتاری اور مجرموں کو کڑی سے کڑی سزا کا مطالبہ کیا۔