ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر سفری پابندی عائد کرسکتے ہیں، رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
امریکا کی پارلیمان میں ایک ایسا بل پیش کیا گیا جو صدر مملکت کو مذہب کی بنیاد پر سفری پابندیاں عائد کرنے سے روک سکتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیشنل اوریجن بیسڈ اینٹی ڈسکرمنیشن فار نان امیگرینٹس نامی بل کانگریس میں اپوزیشن جماعت کی رکن جوڈی چو اور سینیٹر کرس کونز نے جمع کرایا ہے۔
اس بل کے منظور ہونے کی صورت میں صدرِ مملکت کو مذہب کی بنیاد پر سفری پابندیاں لگانے سے روکنے کے لیے امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کو مزید مضبوط بنایا جا سکے گا۔
یہ بل اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ امریکا میں داخلے پر پابندی کانگریس کے مشورے سے اور صرف مخصوص اور مستند شواہد کی بنیاد پر عائد کی جاسکے گی۔
بل جمع کروانے والی رکن جوڈی چو نے کہا ہے کہ مسلمانوں پر سفری پابندی تعصب اور اسلاموفوبیا پر مبنی اور ہماری قومی تاریخ پر ایک بدنما داغ تھا۔
ڈیموکریٹ رکن جوڈی چو نے مزید کہا کہ اس متعصبانہ عمل سے لاتعداد مسلم خاندانوں کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ انتخابی مہم میں کیے گئے وعدے کو پورا کرتے ہوئے ایک بار پھر سفری پابندی لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ڈیموکریٹ رکن نے مزید کہا کہ ہمارے جمع کرائے گئے اس NO BAN ایکٹ کو دوبارہ متعارف کروانے سے مستقبل میں کسی بھی صدر کو مذہب کی بنیاد پر پابندیاں لگانے سے روکا جا سکے گا۔
سینیٹر کرس کونز نے کہا کہ ٹرمپ کے پہلے دورِ حکومت میں مسلمانوں پر سفری پابندی کے نفاذ نے عالمی سطح پر امریکا کی ساکھ کو نقصان پہنچایا تھا۔
امریکی سینیٹر نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے اپنے دوسرے دورِ اقتدار کے آغاز سے ہی ایک بار پھر امیگریشن پالیسی کو خوف اور تعصب کی بنیاد پر چلا رہے ہیں۔
سینیٹر کرس کونز نے کہا کہ اس لیے No Ban ایکٹ کا نفاذ اب پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گیا ہے تاکہ متعصبانہ پالیسیوں کے نفاذ کو روکا جا سکے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر نے حلف اُٹھاتے ہی حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں دو ماہ کے اندر امیگریشن اور اسکریننگ کے عمل میں خامیوں کے حامل ممالک کی نشاندہی کرنا ہوگی۔
خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس اقدام کا بہانہ بناتے ہوئے ایک نئی سفری پابندیوں کے نفاذ کا ارادہ رکھتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پر سفری پابندی نے مزید کہا کہ کی بنیاد پر
پڑھیں:
بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر دوبارہ پابندی عائد
بھارت میں پہلگام واقعے کے بعد پاکستانی فنکاروں پر ایک بار پھر پابندی عائد کر دی گئی۔
بھارت میں مخالفت کی وجہ سے فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سینی ایمپلائز (FWICE) نے ایک بار پھر پاکستانی فنکاروں، گلوکاروں اور تکنیکی عملے پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تنظیم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اگر کوئی بھی بھارتی پروڈیوسر، ہدایت کار یا تکنیکی ماہر پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرے گا تو اُس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہم ہر ممکن کوشش کریں گے کہ پاکستانی اداکار فواد خان کے ساتھ بنائی گئی فلم’ابیر گلال‘ کو بھارت میں ریلیز نہ ہونے دیا جائے۔
Post Views: 1