ہمارا اصل ہدف سیمی فائنل میں جگہ بنانا ہے: ول ینگ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں پاکستان کے خلاف سینچری جڑ کر کامیابی میں کلیدی کردار ادا کرنے والے نیوزی لینڈ کے ول ینگ نے کہا ہے کہ ہمارا اصل ہدف سیمی فائنل میں جگہ بنانا ہے، ٹیم کی کارکردگی قابل فخر ہے۔
میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف کامیابی کے بعد بھارت کو بھی شکست سے ہمکنار کر کے فائنل فور میں جگہ بنانے کی کوشش کریں گے۔
کیوی اوپنر کا کہنا تھا کہ بدھ کو کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان کے خلاف ہماری اچھی شراکت بنیں جس کے سبب میزبان ٹیم کو ایک بڑا ہدف دینے میں کامیاب رہے۔ ہم نے اپنی بیٹنگ میں پاور پلے کا فائدہ اٹھایا اور ہمارے بیٹر حاوی رہے۔
ول ینگ نے مزید کہا کہ بولرز نے بھی نپی تلی بولی بولنگ کی اور پاکستانی بیٹنگ لائن کو دباؤ میں رکھا۔بھارت کے خلاف میچ کے لیے ذہنی طور پر تیار ہیں اور امید ہے کامیابی سے ہمکنار ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
ہمیں دشمن نہ سمجھیں اور کشمیریوں کو نشانہ بنانا بند کریں، عمر عبداللہ
میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے بھی بیرون ریاستوں میں کشمیری نوجوانوں اور تاجروں کو نشانہ بنانے پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر سے باہر کشمیری طلباء اور تاجروں پر حملوں کی اطلاعات کے بعد جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ دیگر ریاستوں میں کشمیری عوام کو نشانہ بنانا بند ہونا چاہیئے۔ عمر عبداللہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ اطلاعات ہیں کہ مختلف ریاستوں میں کشمیریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "میں بھارت کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کشمیری عوام کو اپنا دشمن نہ سمجھیں"۔ عمر عبداللہ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مرکز یہ کہہ رہا ہے کہ حملہ پاکستان نے کیا ہے تو پھر جموں و کشمیر کے نوجوان، طلباء اور تاجروں کو دیگر ریاستوں میں کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے۔
جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی نے دعویٰ کہ انہوں نے کئی ریاستوں کے وزائے اعلٰی سے بات کی ہے اور ان سے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی حفاظت یقینی بنائے جانے کی درخواست کی ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگ امن کے دشمن نہیں ہیں، جو کچھ بھی ہوا وہ ہماری مرضی سے نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس صورتحال سے باہر نکلنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والوں سے ہمدردی ہے، چاہے وہ مقامی شہری ہو جس نے ہمارے مہمانوں کو بچانے کے لئے گولیاں کھائیں یا وہ سیاح جو یہاں اپنی تعطیلات منانے آئے تھے، سب کے ساتھ ہمدردی ہے۔
ادھر میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے بھی بیرون ریاستوں میں کشمیری نوجوانوں اور تاجروں کو نشانہ بنانے پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں لکھا کہ بیرون ریاستوں میں رہنے والے کشمیریوں خصوصاً طلباء پر پہلگام حملے کے بہیمانہ واقعے کے بعد حملوں کی ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد جو خوف اور اضطراب پایا جا رہا ہے وہ نہایت تشویشناک ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور بیرون ریاستوں میں ان کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنائیں۔