پیپلزپارٹی کے رہنما نواب محمد یوسف تالپور کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کنری(جسارت نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی کے اہم رہنما زیرک سیاستدان،شہید ذوالفقار علی بھٹو کے قریبی ساتھی،رکن قومی اسمبلی نواب محمد یوسف تالپور کراچی میں انتقال کر گئے ان کی میت کو ایمبولینس کے ذریعے کنری کے نواح میں ان کے گاؤں مانجھاکر لایا گیا جہاں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی،نماز جنازہ میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ،پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو،سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ،سندھ کابینہ میں شامل سینئیر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن،صوبائی وزراء مکیش کمار چاولہ،سید سردار شاہ،وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی لال چند اکرانی،قاسم نوید،ممبران قومی وصوبائی اسمبلی مہیش ملانی،شبیر بجارانی،امیر علی شاہ،قاشم سراج سومرو،ہری رام کشوری لال،معروف قانون دان محمد یوسف لغاری،جیلانی جماعت کے روحانی پیشوا پیر تاج حسین شاہ جیلانی،سابق ایم پی اے ڈاکٹر دوست محمد میمن، سیکریٹری اطلاعات سندھ ندیم الرحمان میمن،ضلع کونسل کے چیئرمین حاجی محمد بقاء پلی،چیئرمین کنری سٹی حاجی شکیل احمد باجوہ سمیت سینکڑوں پارٹی رہنماؤں،کارکنان منتخب بلدیاتی نمائندوں اور مختلف سیاسی وسماجی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی،مرحوم نواب یوسف تالپور کے صاحب زادے ایم پی اے نواب تیمور تالپور اور نواب یونس تالپور میت کے ہمراہ کنری پہنچے،واضح رہیکہ گزشتہ روز مرحوم ایم این اے نواب یوسف تالپور کی اچانک طبیعیت خراب ہونے پر کراچی میں ان کی رہائش گاہ پر انتقال ہو گیا تھا وہ کچھ عرصہ سے سخت علیل تھے ان کی عمر 82 سال تھی جبکہ مرحوم ایم این اے نواب یوسف تالپور 6 بار لگا تار ایم این اے بھی رہ چکے ہیں اور 2013 اور 2018 کے عام انتخابات میں مرحوم نواب یوسف تالپور اپنے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو دو بار بھاری اکثریت سے ہرا چکے تھے،نواب یوسف تالپور 1993 کے عام انتخابات میں عمرکوٹ کے حلقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور وفاقی کابینہ میں وفاقی وزیر زراعت رہے،2002 سے 2024 تک نواب یوسف ٹالپر عمرکوٹ کے حلقے سے مسلسل پانچ بار ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے،سابق صدر ایوب خان نے 1967 میں جب ون یونٹ قائم کیا تو اس وقت نواب یوسف تالپور یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھے جنہوں نے 4 مارچ 1967 کو ون یونٹ کیخلاف تحریک شروع کی،نواب یوسف تالپور 4 مارچ کے ہیرو تھے،اس موقع پر وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اور صوبائی کابینہ میں شامل وزراء نے ان کے صاحب زادگان ایم پی اے نواب تیمور تالپور،ضلع کونسل کے ممبر نواب یونس تالپور سے تعزیت کا کرتے ہوئے نواب یوسف تالپور کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا،نواب یوسف تالپور کے انتقال کے سوگ میں کنری سمیت عمرکوٹ کے چھوٹے بڑے شہر بند رہے۔
کنری: پیپلزپارٹی کے رہنما نواب یوسف تالپور کی نمازجنازہ ادا کی جارہی ہے
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نواب یوسف تالپور اے نواب
پڑھیں:
یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھارت خاص طور پر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور قابض حکام سے جمہوریت کے چوتھے ستون یعنی صحافت کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات اس سے بھی بدتر ہیں۔ جس معاشرے میں آزادی صحافت متاثر ہوتی ہے، وہاں بگاڑ اور انتشار پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی چار صحافی جیل میں قید ہیں۔ یوسف تاریگامی نے سوال اٹھایا کہ ایک منتخب حکومت کے برسر اقتدار ہونے کے باوجود بھارت میں آزاد اور موثر میڈیا پالیسی کیوں نہیں وضع کی جا سکی۔انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز ڈائریکٹوریٹ آج بھی اسی طرح الجھن کا شکار ہے جیسے انتخابات سے پہلے تھی۔یوسف تاریگامی نے میڈیا کو سرکاری اشتہارات نہ دینے پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اشتہارات کی منصفانہ تقسیم آزاد صحافت کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے میڈیا کو جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شفافیت اور جواب دہی کے لیے پریس کو آزاد ہونا چاہیے۔