رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کیلئے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کب اور کہاں ہوگا؟وزارت مذہبی امور کا نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی حکومت نے ملک بھر میں ایک ساتھ رمضان المبارک کے انعقاد کیلئے کوشاں ہے ، اس حوالے سے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس پشاور میں طلب کر لیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق وزارت مذہبی امور کے نوٹیفکیشن کے مطابق رمضان المبارک 1446 ہجری کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 28 فروری کو پشاور میں ہو گا۔نوٹیفکیشن کے مطابق اجلاس کی صدارت مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبدالخبیر آزاد کریں گے۔
وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ زونل رویت ہلال کمیٹیاں اپنے متعلقہ مقامات پر اجلاس منعقد کریں گی اور موصول ہونے والی شہادتوں کی بنیاد پر چاند نظر آنے یا نہ آنے کا حتمی اعلان مرکزی کمیٹی کرے گی۔
چیمپئنز ٹرافی: فخر زمان کی جگہ قومی ٹیم میں کس کھلاڑی کی شمولیت کا امکان ہے؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: رویت ہلال کمیٹی
پڑھیں:
برآمدات میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے،پاکستان کا تجارتی شعبہ بدلتے عالمی حالات میں ڈھلنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جام کمال خان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ ویلیو ایڈڈ اور غیر روایتی برآمدات میں ہماری کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کا تجارتی شعبہ بدلتے عالمی حالات میں ڈھلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت تجارت میں مالی سال 25-2024کے دوران پاکستان کی تجارتی کارکردگی کے جائزے کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جمعہ کو جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں وزارت کے سینئر افسران نے شرکت کی جس میں عالمی تجارتی چیلنجز کے باوجود پاکستان کی برآمداتی حکمت عملی کا جائزہ اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔عالمی سطح پر جاری تجارتی تنازعات، معاشی سست روی، قیمتوں کی سخت مسابقت اور جغرافیائی سیاسی کشیدگیوں کے باوجود پاکستان کی برآمدات نے استحکام کا مظاہرہ کیا۔(جاری ہے)
مالی سال 25-2024کے دوران ملک کی کل برآمدات 31.75 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں جو کہ گزشتہ مالی سال 30.76 ارب امریکی ڈالر تھیں یعنی برآمدات میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی جس کا زیادہ تر کریڈٹ ویلیو ایڈڈ اور غیر روایتی شعبوں کو جاتا ہے۔برآمدات میں اضافے کے نمایاں شعبے جن میں ٹیکسٹائل اور ملبوسات کا شعبہ،تیار ملبوسات میں 15فیصد اضافہ،سلے ہوئے ملبوسات میں 16فیصد اضافہ ،ہوم ٹیکسٹائلز میں 9فیصداضافہ،تمباکو اور سگریٹس میں 135فیصد غیر معمولی اضافہ ،پلاسٹک مصنوعات میں 17فیصد اضافہ ،سیمنٹ کی برآمدات میں 25فیصد اضافہ،ادویات اور آئی سی ٹی سے متعلق خدمات کی برآمدات میں بھی مثبت پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔ وزیر تجارت نے ان شعبہ جات کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ غیر روایتی برآمدات میں اضافہ پاکستان کی طویل المدتی تجارتی پالیسی کے لیے نیک شگون ہے۔ جام کمال نے کہا کہ درآمدات کے حوالے سے سرمایہ جاتی اشیائ میں 24 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو کہ ملکی صنعت کی بحالی اور صارفین کے اعتماد میں بہتری کی علامت ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر کی جانب سے اہم ہدایات بھی جاری کی گئی جن میں ملک مخصوص برآمداتی منصوبے، خاص طور پر ابھرتی ہوئی اور غیر روایتی منڈیوں پر توجہ،ٹریڈ الرٹ سسٹم کا قیام تاکہ عالمی سطح پر تجارتی رکاوٹوں، SPS/TBT معاملات اور تجارتی اقدامات کا بروقت جواب دیا جا سکے۔ اس کے علاوہ سیکٹورل ایکسپورٹ کونسلز کی فعالی تاکہ نجی شعبے سے موثر مشاورت اور پالیسی سازی کو بہتر بنایا جا سکے،مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا اینالٹکس کے ذریعے تجارتی انٹیلی جنس، مصنوعات و منڈی کی مطابقت اور مارکیٹنگ کو جدید خطوط پر استوار کرنا، سروسز ایکسپورٹس (خصوصاً ICT، فری لانسنگ اور تخلیقی صنعتوں) کے فروغ کے لیے جامع قومی حکمت عملی کی تیاری کے بارے میں ہدایات جاری کیں۔وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ ویلیو ایڈڈ اور غیر روایتی برآمدات میں ہماری کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کا تجارتی شعبہ بدلتے عالمی حالات میں ڈھلنے کی صلاحیت رکھتا ہے، حکومت تجارتی برادری کو سہولیات فراہم کرنے، نئی منڈیوں تک رسائی یقینی بنانے اور دوطرفہ و کثیرالطرفہ فریم ورکس جیسے FTA/PTA کو بھرپور طریقے سے استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجارت ہماری معیشت کی تبدیلی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی کلید ہے اور وزارت اس ہدف کے حصول کے لیے کام جاری رکھے گی۔