وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ جعلی اور غلط خبریں اہم چیلنج ہے۔ مقامی میڈیا کی استعداد کار میں اضافے کے لیے شراکت داری بہت اہم ہے۔ فیک نیوز کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر لائحہ عمل تشکیل دیا جانا ضروری ہے۔

ریاض میں سعودی میڈیا فورم کے زیر اہتمام مباحثے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ سعودی عرب میں آنا خوشی کی بات ہے۔ سعودی عرب میں وقوع پذیر ہونیوالی تاریخی تبدیلی کا مشاہدہ کرنا شاندار رہا۔ سعودی عرب میں آکر ویژن 2030 کے تحت ترقیاتی عمل کا مشاہدہ کیا۔ شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں وژن 2030 کے تحت ترقی قابل ستائش ہے۔

عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ وژن 2030 پر سعودی عرب کی قیادت اور عوام کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ ہماری توجہ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ متحرک میڈیا پر ہے۔ متحرک میڈیا میں تمام جہتوں کو مدنظر رکھا جائے۔ ڈیجیٹل میڈیا کے حوالے سے تحفظات سب کے سامنے ہیں۔

مزید پڑھیں: فیک نیوز پھیلانے پر مسلم لیگ ن کی اپنی رکن اسمبلی پیکا ایکٹ کی زد میں آگئیں

وزیراطلاعات نے کہا کہ ہماری وزارت الیکٹرونک، پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق امور دیکھتی ہے۔ ثقافتی پہلوؤں کو اجاگر کرنا میری ذمہ داری ہے۔ پاکستان کی 60 فیصد سے زیادہ آبادی 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ ملک میں 18 کروڑ شہری آن لائن صارفین ہیں۔ ہم وادی سندھ کی قدیم تہذیب کے امین ہیں، قدیم تہذیب کا مسکن دریائے سندھ کے کناروں پر آباد تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی شاندار قوم ہے۔ پاکستان کے ٹو جیسی دوسری بلند ترین چوٹی کا امین ہے۔لائحہ عمل کی تشکیل سے خبروں میں موجود حقائق کی تصدیق ممکن ہوسکے گی۔ عوامی مسائل کے حل میں میڈیا کے اہم کردار کے معترف ہیں۔ ہر شعبے میں بہتری کی گنجائش ہوتی ہے۔ مقامی میڈیا کی استعداد کار بڑھانے کے لیے شراکت داری ضروری ہے۔ فعال اور متحرک میڈیا ہماری ترجیح ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ریاض سعودی عرب فیک نیوز وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ریاض فیک نیوز وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ عطا اللہ تارڑ فیک نیوز کے لیے

پڑھیں:

جنوبی ایشیا میں امن کیلئے ایٹمی خطرات کم کرنے والے اقدامات، سٹرٹیجک توازن ضروری: جنرل ساحر

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) سنٹر فار انٹرنیشنل سٹرٹیجک سٹڈیز اسلام آباد نے ’’ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے دور میں نیوکلیئر ڈیٹرنس‘‘ کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جس میں دنیا بھر سے سکالرز اور ماہرین نے شرکت کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس کا مقصد عالمی سٹرٹیجک مسائل پر تعمیری بات چیت کو فروغ دینا اور پاکستان کے پالیسی نقطہ نظر کو شیئر کرنا تھا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے اور کانفرنس کے پہلے دن کلیدی خطبہ دیا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مذاکرات اور تعاون جاری رکھنے کے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام صرف جوہری خطرات میں کمی کے لیے باہمی اقدامات اور وسیع تر جیوسٹرٹیجک تعمیر میں توازن قائم کرنے کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس فورم میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تخفیف اسلحہ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈیٹرنس سٹڈیز، آسٹریلیا، Ploughshare Foundation، کینیڈا، China Arms Control and Disarmament Association، پیکنگ یونیورسٹی چائنا، سینٹر فار پولر اینڈ اوشینک سٹڈیز چائنا، یورپین سینٹر برائے پولر اینڈ اوشینک سٹڈیز کے نمائدگان سمیت یورپی یونین کے لیڈروں نے بھی شرکت کی۔ اس کے علاوہ ملک بھر کی نمایاں یونیورسٹیوں، انسٹی ٹیوٹ آف ورلڈ اکانومی اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنز آف روسی اکیڈمی آف سائنسز (IMEMO RAS)، سینٹ پیٹرزبرگ اسٹیٹ یونیورسٹی، روس، جنیوا سینٹر فار سکیورٹی پالیسی، سوئٹزرلینڈ، شمالی کیرولینا سٹیٹ یونیورسٹی امریکہ اور  سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، کنول شوزب
  • آج پاکستان نے بھارتی گیدڑ بھبکیوں کا جواب دیا، عطا تارڑ
  • افواج پاکستان کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کےلیے تیار ہیں، نائب وزیراعظم
  • پہلگام حملے میں بھارتی میڈیا کا جھوٹ بے نقاب، مبینہ ہلاک جوڑا زندہ نکلا، ویڈیو پیغام میں شدید ردعمل
  • پہلگام حملہ : چند پہلو جنہیں سمجھنا ضروری ہے
  • جنوبی ایشیا میں امن کیلئے ایٹمی خطرات کم کرنے والے اقدامات، سٹرٹیجک توازن ضروری: جنرل ساحر
  • پاکستان اور روس کا دہشتگردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو بڑھانے کا عزم
  • ’پانی چوری نامنظور‘، سینیٹ میں وزیر قانون کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے نعرے، پی پی کا واک آؤٹ
  • معیشت کی ترقی کیلئے کاروباری طبقے کے مسائل کا حل ضروری ہے: ہارون اختر خان
  • چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے “گلوبل چائنیز کمیونیکیشن پارٹنرشپ”میکانزم کا قیام