فیک نیوز سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر لائحہ عمل تشکیل دیا جانا ضروری ہے، عطا اللہ تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ جعلی اور غلط خبریں اہم چیلنج ہے۔ مقامی میڈیا کی استعداد کار میں اضافے کے لیے شراکت داری بہت اہم ہے۔ فیک نیوز کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر لائحہ عمل تشکیل دیا جانا ضروری ہے۔
ریاض میں سعودی میڈیا فورم کے زیر اہتمام مباحثے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ سعودی عرب میں آنا خوشی کی بات ہے۔ سعودی عرب میں وقوع پذیر ہونیوالی تاریخی تبدیلی کا مشاہدہ کرنا شاندار رہا۔ سعودی عرب میں آکر ویژن 2030 کے تحت ترقیاتی عمل کا مشاہدہ کیا۔ شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں وژن 2030 کے تحت ترقی قابل ستائش ہے۔
عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ وژن 2030 پر سعودی عرب کی قیادت اور عوام کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ ہماری توجہ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ متحرک میڈیا پر ہے۔ متحرک میڈیا میں تمام جہتوں کو مدنظر رکھا جائے۔ ڈیجیٹل میڈیا کے حوالے سے تحفظات سب کے سامنے ہیں۔
مزید پڑھیں: فیک نیوز پھیلانے پر مسلم لیگ ن کی اپنی رکن اسمبلی پیکا ایکٹ کی زد میں آگئیں
وزیراطلاعات نے کہا کہ ہماری وزارت الیکٹرونک، پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق امور دیکھتی ہے۔ ثقافتی پہلوؤں کو اجاگر کرنا میری ذمہ داری ہے۔ پاکستان کی 60 فیصد سے زیادہ آبادی 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ ملک میں 18 کروڑ شہری آن لائن صارفین ہیں۔ ہم وادی سندھ کی قدیم تہذیب کے امین ہیں، قدیم تہذیب کا مسکن دریائے سندھ کے کناروں پر آباد تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی شاندار قوم ہے۔ پاکستان کے ٹو جیسی دوسری بلند ترین چوٹی کا امین ہے۔لائحہ عمل کی تشکیل سے خبروں میں موجود حقائق کی تصدیق ممکن ہوسکے گی۔ عوامی مسائل کے حل میں میڈیا کے اہم کردار کے معترف ہیں۔ ہر شعبے میں بہتری کی گنجائش ہوتی ہے۔ مقامی میڈیا کی استعداد کار بڑھانے کے لیے شراکت داری ضروری ہے۔ فعال اور متحرک میڈیا ہماری ترجیح ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ریاض سعودی عرب فیک نیوز وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ریاض فیک نیوز وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ عطا اللہ تارڑ فیک نیوز کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
دوحہ(نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دیناہوگا کیونکہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے واضح ہے وہ ہر گز امن نہیں چاہتے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ مکمل طور پر غیر متوقع اور ناقابل قبول اقدام ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ایک واضح لائحہ عمل سامنے لایا جائے، دنیا کو اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔
پاکستان کے کردار سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑے ہوکر فعال کردار ادا کیا ہے۔ او آئی سی فورم سے اسرائیل کی بھرپور انداز میں مذمت کی گئی اور قطر پر حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کے ہنگامی اجلاس کی درخواست بھی دی ہے۔
غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکل وقت گزار رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہاں غیر مشروط جنگ بندی ہونی چاہیے، اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے یہ واضح ہے کہ وہ کسی صورت امن نہیں چاہتے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے پرامن حل کی حمایت کی ہے، میرے نزدیک مسائل کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہیں، مگر اس کے لیے سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل کے کردار کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات پر اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، اس ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عالمی امن کے حوالے سے اس کا کردار مؤثر ہوسکے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بطور ایٹمی قوت پاکستان امتِ مسلمہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط فوج اور بہترین دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں، ہم کسی کو بھی اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔
بھارت کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا تاہم بھارت سےکشمیرسمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
Post Views: 6