محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ کا ان فٹ کمرشل گاڑیوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
علامتی فوٹو
محکمہ ٹرانسپورٹ نے سندھ بھر میں ان فٹ کمرشل گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا۔
محکمے کی جانب سے تمام متعلقہ حکام کو مؤثر کارروائیوں کی ہدایات کردی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ بیشتر کمرشل گاڑیاں فٹنس سرٹیفکیٹ استعمال کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے ڈمپرز کو رات 11 بجے سے صبح 6 بجے تک شہر میں داخلے کی اجازت سندھ محکمہ ٹرانسپورٹ کا کمرشل گاڑیوں کی ڈیجیٹلائزیشن اور آٹومیشن کا فیصلہاس سلسلے میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں میں رجسٹرڈ متعدد کمرشل گاڑیاں سندھ میں چل رہی ہیں، دوسرے صوبوں کی اتھارٹیز نے فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کیے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ لگتا ہے سرٹیفکیٹس کے اجراء کے وقت گاڑیوں کا معائنہ نہیں کیا گیا، ان سرٹیفکیٹس کی صداقت اور معیار پر سوالیہ نشان ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ان فٹ گاڑیاں ٹریفک حادثات، جان لیوا واقعات میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔ مشینی خرابیوں سے ڈرائیوروں، پیدل چلنے والوں کی زندگیاں داؤ پر لگی رہتی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
چین کا اہم اقدام، بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
چین نے ایک اہم تجارتی فیصلہ کیا ہے، جو بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی علامت ثابت ہو سکتا ہے،بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر چین نے پابندی لگا دی ہے، جس کے بعد اب بھارتی آٹو انڈسٹری شدیدبحران کاشکار ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آٹو انڈسٹری میں چین پر انحصار نے بھارت کو بے بس کر دیا ہے اور بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہونے سے صنعت میں ہلچل مچ گئی ہے۔چینی فیصلے کے بعد ای وی موٹرز کے لیے درکار نایاب میگنٹس کی سپلائی معطل ہے جس سے بھارت کی روایتی گاڑیوں کی پیداوار بھی پابندی سے متاثر ہو رہی ہے۔ نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی کے چینی فیصلے کے بعد بھارت کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے، جس کے باعث بھارتی آٹو انڈسٹری کا شور سنائی دے رہا ہے اور صنعت کاروں نے حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
چینی اقدام سے بھارتی کارخانوں کی بندش کے خدشے کے ساتھ ساتھ روزگار پر بھی منفی اثرات رونما ہو رہے ہیں۔ چین کی پابندی سے مودی سرکار کے میک اِن انڈیا کے دعوؤں کو بڑا جھٹکا لگا ہے اور بھارت میں گاڑیوں کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ متوقع ہے۔چین کے اقدام سے بھارت کی صنعتی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور ایک بار پھر بھارتی صنعت غیر ملکی رحم و کرم پر ہے۔ چین کی پابندی سے بھارت کا صنعتی خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔