پشاور؛ بیوی نے اپنے باپ کے قتل کا بدلہ لینے کیلیے شوہرکو مار ڈالا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پشاور:
بٹ خیلہ میں بیوی نے شوہر کو قتل کر کے والد کے قتل کا بدلہ لے لیا، ملاکنڈ لیوی نے ملزمہ کو گرفتار کرکے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا۔
لیوی پوسٹ بٹ خیلہ کے پوسٹ کمانڈر نیک رحمان کے مطابق مقتول شمال خان ولد جمشید چند ماہ قبل اپنے سسر کو قتل کر کے فرار ہو گیا تھا، گزشتہ روز ملزم کی بیوی مسماۃ (س) زوجہ شمال خان نے مبینہ ملزم شوہر شمال خان کو بہانے سے گھر بلا کر فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
ملاکنڈ لیوی نے مقتول کے گیارہ سالہ بیٹے مشال خان کی طرف سے ان کی والدہ کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا، ملاکنڈ لیوی اہلکاروں نے ملزمہ کو گرفتار کرکے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا۔
بتایا جاتا ہے کہ مقتول چند ماہ قبل، نومبر2024 میں شریف آباد بٹ خیلہ میں گھریلو تنازعہ پراپنے سسر کو قتل کرکے فرار ہو گیا تھا، ملزم کی بیوی کو والد کے قتل کا رنج تھا اس وجہ سے اس نے شوہر کو قتل کر کے والد کے قتل کا بدلہ لے لیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے قتل کا کو قتل کر
پڑھیں:
سینیٹ الیکشن میں ہمیں تیار پرچیاں دی گئیں: شکیل خان
شکیل خان—فائل فوٹوپی ٹی آئی کے رکنِ خیبر پختونخوا اسمبلی شکیل خان کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ہمیں تیار پرچیاں دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیے سینیٹ الیکشن خوش اسلوبی سے ہوئے: بیرسٹر گوہر سینیٹ انتخاب میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی کا کردار شرمناک ہے: نعیم الرحمٰن بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر شکیل خان کیخلاف انکوائری کی گئی، گڈ گورننس کمیٹی’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں پی ٹی آئی رکنِ اسمبلی شکیل خان کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں تیار ووٹ ملا جو بیلٹ بکس میں جا کر ڈالا۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر نے بتایا کہ دیگر ووٹرز کو بھی تیار بیلٹ پیرز دیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات میں بیلٹ پیپرز باہر آنے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کسی بھی رکن نے اپنا ووٹ خود پول نہیں کیا، پہلا ووٹ ڈالنے والے رکن اسمبلی نے خالی پرچی بیلٹ بکس میں ڈالی اور اپنا بیلٹ پیپر باہر لا کر وہاں موجود حکومت اور اپوزیشن کے رہنماؤں کو دیا جنھوں نے ان پر نشان اور نمبر لگائے۔ بیلٹ پیپر دوسرے رکن کو دیا گیا جس نےپہلے رکن کاووٹ ڈالا اور اپنا بیلٹ پیر باہر لایا۔
یہ سلسلہ پھر سارا دن چلتا رہا، کسی رکن نے اپنا ووٹ خود نہیں ڈالا۔ تمام عمل میں حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق تھا۔ وزیراعلیٰ نے سب سے آخر میں اپنا ووٹ ڈالا۔