عمران خان کی رہائی کیلیے نئی حکمت عملی، 11 رکنی کمیٹی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن) تحریک انصاف نے بانی عمران خان کی رہائی کیلیے نئی حکمت عملی بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے، ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی پولیٹیکل کمیٹی نے 11 رکنی ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی، عمر ایوب کی سربراہی میں 11 رکنی سیاسی کمیٹی بانی تحریک انصاف کی رہائی کیلیے حکمت عملی بنائے گی، ذیلی کمیٹی میں اسد قیصر، شبلی فراز، جنید اکبر، میاں اسلم اقبال شامل ہوں گے، شاہ
فرمان، صاحبزادہ حامد رضا، فردوس شمیم نقوی، شیخ وقاص اکرم، علی محمد خان اور رئوف حسن کمیٹی کا حصہ ہوں گے، ذیلی کمیٹی بانی تحریک انصاف کی رہائی کے لیے حکمت عملی اور تجاویز مرتب کرے گی، فردوس شمیم نقوی نے گزشتہ روز 5 بجے طلب کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ 11 رکنی کمیٹی نے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4، 4 ارکان کے الگ الگ اجلاس کیے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تحریک انصاف حکمت عملی کی رہائی
پڑھیں:
محمد اورنگزیب نے اکنامک سروے معذرت خوانہ طریقے سے پیش کیا، وقاص اکرم، عمر ایوب
راہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ان کے تیسرے سال میں گروتھ 1.5 فیصد ہے، یہ کس قسم کی گروتھ ہے جو ہماری سمجھ سے باہر ہے، عوام معاشی طور پر یتیم ہو گئی ہے، انسان کے پاس کھانے کے پیسے نہیں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے راہنماؤں نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ نے آج اکنامک سروے معذرت خوانہ طریقے سے پیش کیا۔ وفاقی دارالحکومت میں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم، عمر ایوب اور دیگر کا مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج پاکستان اکنامک سروے کے حوالے سے تفصیلی بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج وزیر خزانہ نے اکنامک سروے معذرت خوانہ طریقے سے پیش کیا عالمی معیشتوں کا سہارا لیتے ہوئے آج کانفرنس کی، یہ وہی لوگ ہیں جو ہماری 6.5 فیصد گروتھ کو حقارت سے دیکھتے تھے، آصف زرداری نے کہا تھا کہ ہم غریبوں کے ٹھنڈے چولہے چلانے آئے تھے ہمیں تو ابھی تک کوئی چولہا چلتا نظر نہیں آیا۔
راہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ملک میں غربت کی شرح 45 فیصد تک پہنچ چکی ہے، گزشتہ 3 سالوں میں 3 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں، گلف ممالک اور نیوزی لینڈ کی آبادی بھی 3 کروڑ نہیں ہے۔ شیخ وقاص اکرم کا مزید کہنا تھا کہ ان کے تیسرے سال میں گروتھ 1.5 فیصد ہے، یہ کس قسم کی گروتھ ہے جو ہماری سمجھ سے باہر ہے، عوام معاشی طور پر یتیم ہو گئی ہے، انسان کے پاس کھانے کے پیسے نہیں ہیں، اس حکومت نے کسان دشمنی کی پالیسی رکھی ہوئی ہے۔