غزہ: کمال عدوان اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کی ایک نئی ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں انہیں اسرائیلی قید میں ہتھکڑیوں اور بیڑیوں میں جکڑا دیکھا جا سکتا ہے۔

28 دسمبر کو اسرائیلی فوج نے کمال عدوان اسپتال پر حملہ کر کے ڈاکٹر ابو صفیہ سمیت 350 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔ بعد ازاں انہیں مقبوضہ مغربی کنارے کے اوفر جیل منتقل کیا گیا، جہاں وہ بغیر کسی مقدمے کے قید ہیں۔

اسرائیلی میڈیا پر نشر ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فلسطینی ڈاکٹر کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں اور پاؤں میں بیڑیاں ڈالی گئی ہیں، جبکہ اسرائیلی فوجی انہیں جیل کے سیل سے باہر لے جا رہے ہیں۔

ویڈیو میں ڈاکٹر ابو صفیہ نے ایک اسرائیلی صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ ان پر کیا الزامات ہیں اور انہیں کیوں گرفتار کیا گیا۔ 

انہوں نے اسرائیلی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کمال عدوان اسپتال میں صرف عام فلسطینی شہریوں کا علاج کیا جاتا تھا، نہ کہ مزاحمت کاروں کا۔

ڈاکٹر ابو صفیہ کے بیٹے نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اپنے والد کو بیڑیوں میں جکڑا دیکھنا ناقابلِ برداشت ہے، اور ان کی فوری رہائی کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔ خاندان نے الزام لگایا کہ ڈاکٹر ابو صفیہ کو جیل میں تشدد اور غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Translating Palestine فلسطين (@translating_falasteen)

واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں اسرائیلی بمباری میں ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کے جواں سال بیٹے ابراہیم شہید ہو گئے تھے۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

غزہ میں صیہونی بربریت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی

جمعہ کو عید کے پہلے روز بھی اسرائیلی فضائی حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں مزید 42 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کی غزہ پر جنگ میں اب تک کم از کم 54,677 ہزار 677 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں اسرائیلی جارحیت عید کے دوسرے روز بھی نہ تھم سکی، فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق ہفتے کو اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے کم از کم 36 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں 6 افراد ایک امریکی حمایت یافتہ امدادی مرکز کے قریب شہید ہوئے۔ یہ واقعہ رفح میں قائم غزہ ہیومینٹیرین فنڈ (جی ایچ ایف) کے امدادی مرکز کے قریب پیش آیا، جس نے حالیہ دنوں میں فائرنگ کے واقعات کے باعث امداد کی تقسیم عارضی طور پر معطل کر دی تھی، لیکن دوبارہ شروع کر دی تھی۔ غزہ میڈیا دفتر کے مطابق 27 مئی سے 6 جون کے درمیان رفح میں امداد کے مقامات پر اسرائیلی حملوں میں 100 سے زائد فلسطینی شہید اور 581 زخمی ہوچکے ہیں۔

ادھر اقوامِ متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ میں امدادی رسائی کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے مزید علاقوں میں جبری انخلا کے احکامات جاری کر دیئے۔ واضح رہے کہ غزہ میں جمعہ کو عید کے پہلے روز بھی اسرائیلی فضائی حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں مزید 42 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کی غزہ پر جنگ میں اب تک کم از کم 54,677 ہزار 677 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ ، اسرائیلی فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید، 30 سے زائد زخمی
  • غزہ میں امداد کی تقسیم کے مرکز کے باہر اسرائیلی فائرنگ، 17 فلسطینی ہلاک
  • کیا مہنگا ہوگا کیا سستا؟ کونسا نیا ٹیکس لگے گا؟ وفاقی بجٹ دستاویز منظرِعام پر آگئی
  • اسرائیل نے غزہ جانے والی امدادی کشتی کے کارکنوں کو ملک بدر کرنے کی تیاری کر لی
  • غزہ میں عید الاضحی پر بھی اسرائیلی بمباری ‘ 100 سے زاید فلسطینی شہید‘ 393 ز خمی
  • عید کے دوران صرف 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت ، مزید 108 فلسطینی شہید
  • ایران نے اسرائیل کی مکمل جوہری دستاویزات حاصل کرلیں، جلد منظر عام پر لانے کا اعلان
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے
  • غزہ میں صیہونی بربریت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی