ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
کراچی:
ملکی زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جمعے کو بھی جاری رہا۔
پاکستان میں خدمات انجام دینے والی کثیرالقومی کمپنیوں کی جانب سے زرمبادلہ کی صورت میں اپنے اپنے ہیڈکوارٹرز کو منافع کی منتقلی کے دباؤ، معیشت میں زرمبادلہ کی طلب برقرار رہنے، درآمدی اور بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ برقرار رہنے کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعہ کو بھی ڈالرکی پرواز جاری رہی۔
مثبت معاشی اشاریوں، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 56 فیصد بڑھنے، برآمدات میں بتدریج اضافے جیسے عوامل کے سبب کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 06 پیسے کی کمی سے 279 روپے 40 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں قدرے بہتری کے آثار آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ بڑھ گئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 11پیسے کے اضافے سے 279روپے 57 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 09 پیسے کے اضافے سے 281 روپے 17پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈالر کی قدر پیسے کی
پڑھیں:
ایف آئی اے افسران نے2 کروڑ رشوت مانگ لی، بلڈر کا ڈی جی کو خط
کراچی:(نیوزڈیسک)ایف آئی اے افسران کی جانب سے بلڈر سے دو کروڑ روپے رشوت طلب کرنے بصورت دیگر جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کی دھمکی کا انکشاف ہوا ہے، بلڈر نے ڈی جی ایف آئی اے کو خط لکھ دیا۔
کراچی میں تعمیراتی شعبے سے وابستہ ایک معروف بلڈر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کراچی کے چند افسران پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھوٹے حوالہ ہنڈی کے کیس میں پھنسانے کی دھمکی دے کر ان سے بھاری رشوت طلب کی جا رہی ہے، اس معاملے نے وزیراعظم کی کاروبار دوست پالیسی کو نقصان پہنچنے کے خدشات پیدا کردیے۔
شہر کےعلاقے شہید ملت روڈ پر زیر تعمیر رہائشی منصوبے کے مالک اور معروف بلڈر فرحان نے ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو ایک تفصیلی خط تحریر کرکے شکایت درج کرائی ہے جس میں انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ایف آئی اے کراچی کے کچھ افسران نے ان کے دفتر پر حوالہ ہنڈی کے شبے میں چھاپہ مارا مگر چھاپے کے دوران کوئی خلاف قانون چیز یا رقم برآمد نہ ہونے کے باوجود افسران نے دو کروڑ روپے مانگے ہیں۔
بلڈر کے مطابق مذکورہ افسران نے پہلے دو کروڑ روپے مانگے اور اب دباؤ ڈال کر رقم ڈیڑھ کروڑ روپے کردی، انہیں دھمکی دی جا رہی ہے کہ اگر رقم ادا نہ کی تو ان کے خلاف من گھڑت حوالہ ہنڈی کا مقدمہ بنا دیا جائے گا۔
فرحان کا مزید کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کئی برس سے تعمیراتی شعبے میں کام کر رہے ہیں اور ان کے پروجیکٹ کی تمام بکنگ کی رقوم، لین دین اور مالی شواہد مکمل دستاویزات کے ساتھ موجود ہیں،قانون کے مطابق رجسٹرڈ کاروبار چلانے کے باوجود اگر ہمیں ایسے الزامات میں پھنسا کر ہراساں کیا جائے گا تو کاروبار کیسے چلے گا؟
انھوں نے اعلیٰ حکومتی شخصیات اور وزیر اعظم سے بھی اپیل کی ہے کہ معاملے کا فورا نوٹس لیا جائے تاکہ ملک کی کاروبار دوست پالیسی کو نقصان نہ پہنچے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال رہے۔