ناجائز منافع خوری کسی طور قابل قبول نہیں ہوگی، ڈی سی کوئٹہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
رمضان المبارک میں سستا بازار کے قیام سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی کوئٹہ نے کہا کہ رمضان المبارک میں ناجائز منافع خوری کسی طور قابل قبول نہیں ہوگی، جو بھی دکاندار ناجائز منافع خوری کریگا اسکے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد کی زیر صدارت رمضان المبارک میں سستے بازار کے انعقاد اور بازار میں اشیاء خوردنوش کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں تمام سب ڈویژنز کے اسسٹنٹ کمشنرز، محکمہ انڈسٹری، ایگریکلچر مارکیٹ کمیٹی، محکمہ لیبر و دیگر محکموں کے نمائندوں، انجمن تاجران رحیم آغا گروپ، انجمن تاجران رحیم کاکڑ گروپ، انجمن ملک شاپ ایسوسی ایشن، ڈیری فارم ایسوسی ایشن، کنزیومر سوسائٹی کے ممبران اور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندگان نے شرکت کیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کوئٹہ میں 3 جگہوں پر سستے بازار لگائیں جائیں گے۔ مین سستا بازار جوائنٹ روڈ پر لگے گا جس میں تمام اشیاء خوردونوش بلخصوص، دودھ دہی، گوشت، چکن، دالیں، گھی، چاول اور سبزیاں سستے داموں فروخت کی جائیں گی۔ اسکے علاوہ ایک سستا بازار نواں کلی اور دوسرا میزان چوک پر لگایا جائے گا۔ جہاں رمضان المبارک میں روزانہ کی بنیاد پر مارکیٹ ریٹ سے کم قمیت پر سستا آٹا اور چینی فروخت کیا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر نے گوشت ایسوسی ایشن کو سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جن قصاب خانوں پر مہنگا گوشت فروخت ہوگا وہاں کے قصابوں کو ایک ماہ کیلئے پابند سلاسل کیا جائے گا اور دکانوں کو سیل کر دیا جائیگا۔ اجلاس میں بڑا گوشت، مٹن، چینی، آٹا اور دودھ کی قیمتوں کا تعین کیا گیا۔ جس کے تحت سستا بازار میں بڑا گوشت 1050 روپے، مٹن 1900 روپے فی کلو، چینی 130 روپے فی کلو، دودھ 170 روپے فی کلو اور 20 کلو کے آٹا کا تھیلا 1460 روپے میں فروخت کیا جائے گا۔ اسکے علاوہ محکمہ زراعت سستا بازار میں سبزی کے اسٹال لگائے گا، جہاں تازہ سبزیاں کم قیمت پر دستیاب ہوں گی۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام جنرل اسٹوروں پر روزانہ کی بنیاد پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔ رمضان المبارک میں تمام تر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کی جائے گی۔ کوئٹہ کے مختلف ڈیپارٹمنٹل اسٹورز سستے بازار منعقد کریں گے۔ آخر میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے آفیسران سستے بازاروں، اسٹالوں اور پرائس کنٹرول کی نگرانی کریں گے۔ رمضان المبارک میں ناجائز منافع خوری کسی طور قابل قبول نہیں ہوگی، جو بھی دکاندار ناجائز منافع خوری کرے گا اسکے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی اور کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں ضلعی انتظامیہ ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ جس سے عام آدمی کو ریلیف میسر ہو سکے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رمضان المبارک میں ناجائز منافع خوری کیا جائے گا سستا بازار سستے بازار ڈپٹی کمشنر کہا کہ
پڑھیں:
جرگے کی بنیاد پر فیصلے اور قتل جیسے اقدامات کسی صورت قبول نہیں، وزیر صحت بلوچستان بخت کاکڑ
بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل کے حالیہ واقعات کے حوالے سے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت بخت کاکڑ نے کہا کہ جرگے کی بنیاد پر فیصلے اور قتل جیسے اقدامات کسی صورت قابلِ قبول نہیں، موجودہ دور میں کہ جب قانون موجود ہے، 2 متوازی نظام نہیں چل سکتے۔
صوبائی وزیر کے مطابق ماضی میں جب ریاستی ادارے یا عدالتی نظام موجود نہیں تھے تو جرگہ ایک مقامی سطح پر انصاف فراہم کرنے والا نظام تھا، جو مخصوص قبائلی حالات میں اپنی افادیت رکھتا تھا۔ ’تاہم اب، چونکہ ملک میں باقاعدہ عدالتی نظام اور قانون موجود ہے، لہٰذا کسی کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ بغیر تفتیش یا عدالتی کارروائی کے کسی فرد کو موت کی سزا دے۔‘
صوبائی وزیرصحت بخت کاکڑ کا کہنا تھا کہ اگر کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو اس کے لیے قانونی دائرہ کار موجود ہے، تفتیش ہونی چاہیے اور عدالتی کارروائی کے بعد ہی فیصلہ کیا جانا چاہیے، کیونکہ جرگہ بٹھا کر محض الزام کی بنیاد پر کسی کو قتل کر دینا معاشرے کے لیے ایک خطرناک رجحان ہے۔
ایک سوال کے جواب میں بخت کاکڑ نے کہا کہ قانون تو موجود ہے، لیکن مسئلہ اُس وقت پیدا ہوتا ہے جب مقدمات کی پیروی اور تفتیش اس معیار پر نہیں ہوتی جیسا کہ ہونی چاہیے۔ ’اکثر اوقات مقتول کے قریبی رشتہ دار، خاص طور پر اہم خاندانی گواہ، عدالت میں پیش نہیں ہوتے، جس سے کیس کمزور ہو جاتا ہے اور ملزمان قانونی سقم کا فائدہ اٹھا کر بچ نکلتے ہیں۔‘
صوبائی وزیرصحت کا کہنا تھا کہ ڈگاری واقعے کے بعد حکومت نے فوری ردعمل دیتے ہوئے مؤثر کارروائیاں کیں، اور وزیراعلیٰ بلوچستان، سرفراز بگٹی، نے کھلے الفاظ میں سرداری نظام اور جرگوں پر سوال اٹھائے جو کہ ایک خوش آئند اقدام ہے۔
’جب تک ہم معاشرتی سطح پر ان معاملات پر کھل کر بحث و مباحثہ نہیں کریں گے، اس وقت تک مؤثر قانون سازی اور اصلاحات بھی ممکن نہیں ہو سکیں گی۔
‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بخت کاکڑ جرگہ غیرت قتل وزیر صحت