لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب حکومت نے صوبے کو تاریخ، تہذیب اور سیاحت کا ریجنل اور انٹرنیشنل مرکز بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے صوبے کے 170 تاریخی مقامات کو عالمی معیارکے سیاحتی مراکز میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے تمام مجوزہ منصوبوں کی منظوری دے دی جس کے تحت پنجاب ٹورازم اینڈ ہیریٹیج اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاریخ، ورثہ اور سیاحت سے متعلق تمام ادارے اتھارٹی کے ماتحت ہوں گے جبکہ اتھارٹی کی منظوری کے لیے سمری کابینہ کو بھجوادی گئی ہے، پنجاب کی پہلی جامع ٹورسٹ پالیسی بھی تیار کرلی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے تاریخی مقامات کی 3 مراحل میں بحالی کا منصوبہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرلیا ہے اور منصوبے کی ٹینڈرنگ شروع کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔منصوبے کا پہلا مرحلہ جون میں جب کہ دیگر تاریخی مقامات کی بحالی دوسرے اور تیسرے مرحلے میں مکمل ہوگی‘ اس حوالے سے 16 سیاحتی منصوبوں کے پی سی ون کی فوری تیاری کی ہدایت کردی گئی ہے۔ منصوبے کے تحت بانسرا گلی، ٹورسٹ ویلیج اور پارکس کی تعمیر کی جائے گی جب کہ تاریخی شہر ٹیکسلا کو انٹرنیشنل ٹورسٹ سٹی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ ٹیکسلا میوزیم کی اپ گریڈیشن، جدید ٹیکنالوجی سے ڈسپلے سینٹرز بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ٹیکسلا میں بدھ مت پیروکاروں کی سہولت کے لیے عبادت گاہیں، سدھارتا گیلریز بھی تعمیر ہوں گی جب کہ سکھ برادری کی سہولت کے 46 غیر فعال گوردوارے بحال کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ پنجاب حکومت نے منصوبے کے تحت سوئٹزرلینڈ کی طرز پر چھانگا مانگا کو جدید تفریح گاہ بنانے کی منظوری بھی دی ہے جب کہ سیاحت کے فروغ کے لیے بہترین سڑکیں تعمیر کی جائیں گی اور عالمی معیارکی جدید سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بنانے کا فیصلہ کا فیصلہ کیا کیا گیا ہے گئی ہے

پڑھیں:

سموگ کے باعث پنجاب بھر کے سکولوں کے اوقات کار تبدیل

ڈی جی ماحولیات کا کہنا تھا کہ خلاف ورزی کرنے والے سکولز پر پہلی بار 1 سے 5 لاکھ  اور دوبارہ خلاف ورزی پر 10 لاکھ  تک جرمانہ کیا جائے گا۔ حکم نامہ 31 جنوری 2026 تک نافذ رہے گا۔ ماحولیاتی تحفظ کیلئے سخت اقدامات جاری ہیں۔ 19 سے30 اکتوبر تک لاہور میں ایئر کوالٹی انڈکس 300 سے 400 تک پہنچا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب بھر کے سرکاری و نجی سکولز کے نئے اوقات کار جاری کر دیئے گئے ہیں اور عملدرآمد نہ کرنے والوں پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔ ڈی جی ماحولیات پنجاب عمران حامد شیخ کے مطابق پنجاب بھر کے سرکاری و نجی سکولز صبح  8 بج کر 45 منٹ سے پہلے نہیں کھلیں گے۔ خلاف ورزی پر 5 لاکھ سے 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔ لاہور اور گردونواح میں خطرناک حد تک بڑھتی سموگ کے باعث سکول اوقات میں تبدیلی کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ ڈی جی ماحولیات کا کہنا تھا کہ خلاف ورزی کرنے والے سکولز پر پہلی بار 1 سے 5 لاکھ  اور دوبارہ خلاف ورزی پر 10 لاکھ  تک جرمانہ کیا جائے گا۔ حکم نامہ 31 جنوری 2026 تک نافذ رہے گا۔ ماحولیاتی تحفظ کیلئے سخت اقدامات جاری ہیں۔ 19 سے30 اکتوبر تک لاہور میں ایئر کوالٹی انڈکس 300 سے 400 تک پہنچا۔

متعلقہ مضامین

  • سرکاری افسروں کی ترقی کے لیے لازمی مڈکیرئیر مینجمنٹ کورس کے شرکا کی فہرست تبدیل ؛7 افسروں کے نام واپس 54 نئے افسروں کی منظوری
  • 27ویں ترمیم: فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی بنانے کے لیے آرٹیکل 243 میں ترمیم کرنے کا فیصلہ
  • لاہور میں فضائی معیار کی شرح 500 تک پہنچ گئی
  • عراق میں نیا خونریز کھیل۔۔۔ امریکہ، جولانی اتحاد۔۔۔ حزبِ اللہ کیخلاف عالمی منصوبے
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • تحریک انصاف کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • سموگ کے باعث پنجاب بھر کے سکولوں کے اوقات کار تبدیل
  • پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی عائد، صوبے بھر میں بیوٹیفکیشن منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے پنجاب کا فضائی معیار خطرناک حد تک گرا دیا
  • پنجاب : لاؤڈ سپیکر ایکٹ سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ