قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
نہ معلوم یہ شخص اللہ کے نام سے جھوٹ گھڑتا ہے ہے یا اسے جنون لاحق ہے‘‘ نہیں، بلکہ جو لوگ آخرت کو نہیں مانتے وہ عذاب میں مبتلا ہونے والے ہیں اور و ہی بری طرح بہکے ہوئے ہیں۔ کیا اِنہوں نے کبھی اْس آسمان و زمین کو نہیں دیکھا جو اِنہیں آگے اور پیچھے سے گھیرے ہوئے ہے؟ ہم چاہیں تو اِنہیں زمین میں دھسا دیں، یا آسمان کے کچھ ٹکڑے اِن پر گرا دیں در حقیقت اس میں ایک نشانی ہے ہر اْس بندے کے لیے جو خدا کی طرف رجوع کرنے والا ہو۔ (سورۃ سباء:8تا9)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سات تباہ کن گناہوں سے بچو۔ لوگوں نے پوچھا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم وہ کون سے گناہ ہیں آپ نے فرمایا اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا، جادو کرنا، ناحق کسی آدمی کو مار ڈالنا، سود کھانا، یتیم کا مال ہڑپ کرنا، میدان جہاد سے بھاگ جانا اور مومن بھولی بھالی پاک دامن عورتوں پر بدکاری کی تہمت لگانا (بخاری، مسلم، ابوداود، نسائی)
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آئی سی سی ایونٹس کے دوران پاک بھارت میچز کا انتظام نہیں کرنا چاہیے: سابق انگلش کپتان
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن نے آئی سی سی کو مقابلوں کے دوران پاک بھارت مقابلے نہ رکھنے کی تجویز دے دی۔
ایشیا کپ کے دوران پیدا ہونے والی صورتِ حال کی وجہ سے تجویز دیتے ہوئے مائیکل ایتھرٹن نے کہا ہے کہ آئی سی سی ایونٹس کے دوران پاک بھارت میچز کا انتظام نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی ایونٹس میں پاک بھارت مقابلے شیڈول کرنے کی وجہ معاشی اور سفارتی ہوسکتی ہے، وقت آ گیا ہے کہ اب دونوں ممالک کے تعلقات میں کمی آنے کی وجہ سے یہ تاثر ختم ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ آئی سی سی ایونٹ میں اس مقابلے کا مالی طور پر بڑا اثر ہے، اس مقابلے کی وجہ سے ہی شائد ایک اندازے کے مطابق موجودہ سرکل میں برارڈ کاسٹ رائٹس 3 ارب ڈالرز کے رہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مقابلہ بارڈر ٹینشن کے لیے پراکسی بن گیا ہے۔
مائیکل ایتھرٹن نے کہا کہ پہلے کرکٹ کو ڈپلومیسی کے پہیے کے طور لیا جاتا تھا لیکن اب یہ واضح طور پر کشیدگی اور پروپیگنڈا کے لیے پراکسی ہے، دونوں ٹیموں کے میچز کا ایونٹس میں انتظام کرنے کا بہت چھوٹا جواز ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ جواز ہمیشہ مالی طور پر بیان کیا گیا، آئندہ سرکل میں ڈراز ٹرانسپیرنٹ ہونے چاہئیں، اگر دونوں ٹیموں کا مقابلہ نہیں ہوتا تو پھر ایسے ہی ہونا چاہیے۔