بھارتی اداکار کرن واہی اداکاری کے ساتھ اب نیا کیا کر رہے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
بھارتی ٹیلی وژن کی دنیا کے چاکلیٹی ہیرو کرن واہی نے اداکاری کے ساتھ ساتھ اب کاروبار کی دنیا میں بھی قدم رکھ دیا ہے۔ انہوں نے دبئی کے دلکش علاقے ڈی آئی ایف سی میں ’’سلے بار اینڈ کچن‘‘ کے نام سے اپنا پہلا ریسٹورنٹ کھولا ہے۔
کرن واہی نے اپنے ریسٹورنٹ کو ایک منفرد بوہیمین- شِک تھیم دی ہے، جو دبئی کے روایتی ریسٹورنٹس سے بالکل مختلف ہے۔
A post common by SLAY BAR KITCHEN (@slaybarandkitchen)
ریسٹورنٹ کا اندرونی حصہ نیم سحر انگیز روشنیوں، آرام دہ فرنیچر اور دلکش آرائش سے سجا ہوا ہے۔ 180 نشستوں پر مشتمل اس ریسٹورنٹ میں انڈور اور آؤٹ ڈور دونوں طرح کی بیٹھنے کی سہولت موجود ہے۔
سلے بار اینڈ کچن کے مینو میں دنیا بھر کے لذیذ کھانوں کا امتزاج ہے۔ یہاں آپ کو چھوٹے پلیٹس، برگرز، پیزا اور بہت کچھ ملے گا۔ اس کے علاوہ، کیما پاؤ، دال فرائی اور دیگر مزیدار ہندوستانی پکوان بھی دستیاب ہیں۔
کرن واہی نے اس ریسٹورنٹ کو کھولنے کےلیے یتن کُکریجا کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ ان دونوں نے مل کر دبئی کے ڈی آئی ایف سی علاقے میں ایک ایسی جگہ بنائی ہے جو آرام اور خوبصورتی کا بہترین امتزاج ہے۔
کرن واہی نے اپنے اس نئے کاروباری سفر کے بارے میں بتایا کہ وہ ہمیشہ سے ایک ایسی جگہ بنانے کا خواب دیکھ رہے تھے، جہاں لوگ آرام دہ ماحول میں دنیا بھر کے ذائقوں سے لطف اندوز ہو سکیں۔ انہوں نے کہا، ’’میں چاہتا تھا کہ ’سلے بار اینڈ کچن‘ نہ صرف کھانے کےلیے ایک جگہ ہو، بلکہ یہ ایک ایسا تجربہ ہو جو لوگوں کو یاد رہے۔‘‘
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کرن واہی نے
پڑھیں:
بھارتی اقدامات پر فوری ردعمل دنیا مناسب نہیں ہے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 23اپریل 2025ء ) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارتی اقدامات پر فوری ردعمل دنیا مناسب نہیں ہے، ہم صورتحال میں شدت نہیں چاہتے، اس کو ڈی فیوز کرنا چاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور پاکستان کیساتھ سفارتی تعلقات محدود کرنے کے اقدامات کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بھارت بہت عرصے سے سندھ طاس معاہدے سے نکلنے کی کوشش میں ہے، وہ یکطرفہ طور پر اس سے نہیں نکل سکتا، اس میں اور لوگ بھی شامل ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ بھارتی اقدامات پر فوری ردعمل دنیا مناسب نہیں ہے، ہم صورتحال میں شدت نہیں چاہتے، اس کو ڈی فیوز کرنا چاہتے ہیں، بھارت کو جامع جواب دیں گے۔(جاری ہے)
دوسری جانب حکومت پاکستان نے قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔ اجلاس کل بروز جمعرات کو ہو گا، وزیر اعظم شہباز شریف اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں سول اور عسکری قیادت شرکت کریں گے، اجلاس میں بھارتی اقدامات پر جوابی اقدامات کے حوالے سے غور کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ فوری معطل کرنے کا اعلان کیا۔ پہلگام حملے پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں سکیورٹی اجلاس ہوا۔ سکیورٹی اجلاس میں وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ نے شرکت کی، اجلاس میں مشیر قومی سلامتی اجیت دیول اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر سمیت دیگر وزرا بھی موجود تھے۔ اجلاس کے دوران اہم فیصلے کیے گئے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق بھارت نے پاکستان کے ساتھ 1960 کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان دریائے سندھ اور اس کی معاون ندیوں کے پانی کی تقسیم سے متعلق ہے۔اس کے ساتھ ہی بھارت نے پاکستان کے ساتھ دیگر سفارتی اور سرحدی تعلقات کو بھی سخت کرنے کے متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ بھارتی حکام نے اٹاری واہگہ سرحد پر واقع اٹاری چیک پوسٹ کو فوری طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان واحد سڑک رابطہ ہے۔ اس کے علاوہ بھارت میں موجود تمام پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستانی سفارت کاروں کے ویزوں کو محدود کردیا جائے گا جبکہ پاکستانی شہریوں کے لیے سارک کے تحت ویزوں کی سہولت مکمل طور پر ختم کردی گئی ہے اور اس کے نتیجے میں پاکستانی شہریوں کو اب بھارت کے ویزے حاصل نہیں ہوسکیں گے۔ بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے دفاعی اتاشی کو بھی فوری طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی، بالخصوص کشمیر کے تنازع اور سرحدی مسائل کے تناظر میں کیے گئے ہیں۔وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کو سات روز میں واپس جانا ہوگا اور پاکستانی اتاشی کو ناپسندیدہ شخص قرار دیدیا گیا۔ بھارتی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود کر دیا جائے گا اور یکم مئی تک 55 سے کم کر کے 30 کردیا جائے گا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان عالمی بینک کی ثالثی سے 1960 سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا جس کا مقصد دریائے سندھ سمیت دیگر دریاؤں کے پانی کی منصفانہ تقسیم تھا۔ معاہدے کے تحت بھارت کو 3 مشرقی دریاؤں بیاس ، راوی اور ستلج کا زیادہ پانی ملتا ہے۔ تینوں مشرقی دریاؤں پر بھارت کا کنٹرول زیادہ ہوگا۔ مقبوضہ کشمیر سے نکلنے والے مغربی دریاؤں چناب اور جہلم اور سندھ کا زیادہ پانی پاکستان کو استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔ معاہدے کے باوجود بھارت کی جانب سے مسلسل اس کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارت نے معاہدے کے باوجود پاکستان کو پانی سے محروم رکھا۔