میرپور خاص میں 67ویں پھولوں کی نمائش، شہریوں کے دل جیت لیے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
میرپوخاص(بیورورپورٹ) میرپورخاص 67 ویں پھولوں کی نمائش میں لگے پھولوں اور جہاز نما جھولوں سے شہری لطف اندوز ہونے لگے میئر میرپورخاص عبدالرؤف غوری سے شہریوں کا جھولے مزید تین دن نا ہٹانے کی اپیل تفصیلات کے مطابق میئر میرپورخاص عبدالرؤف غوری کی کاوشوں سے پہلی مرتبہ گلستان بلدیہ جو کہ کم رقبے پر واقع ہے کو چھوڑ کر محترمہ شہید بینظیر بھٹو اسٹیڈیم (گامااسٹیڈم) جو کہ ایک بہت بڑا گراؤنڈ ہے اس گراؤنڈ میں 67 واں پھولوں کی نمائش منعقد کی گئی جو کہ 21 سے 23 فروری آج رات تک جاری رہے گا 67ویں پھولوں کی نمائش میں جہاں 200 اقسام کے خوبصورت پھول مختلف اسٹال پر سجا? گ? ہیں وہی پر سندھ کی ثقافت کو اجاگر کرنے کے اسٹال بھی نظر آرہے ہیں جبکہ ایک میگا میوزیکل پروگرام بھی منعقد کیا گیا اس کے علاؤہ نمائش میں شہریوں خاص کر بچوں کے لیے جہاز نما جھولے جن میں کشتی جھولا،ٹرین جھولا ،گول رنگ والے جھولے کے علاؤہ دیگر جھولے نمائش میں آنے والوں کو تفریحی فراہم کررہے ہیں شہریوں آصف ،حسیب احمد زیبی،رضی احمد اور دیگر کا کہنا ہے کہ پھولوں کی نمائش ہر سال لگائی جاتی ہے مگر اس بار گامااسٹیڈم جو کہ ایک بہت بڑا گراؤنڈ ہے اس میں لگایا گیا جہاں عوام مکمل سکون کے ساتھ اپنی خواتین اور بچوں کے ساتھ نمائش سے لطف اندوز ہو رہے ہیں شہریوں کا کہنا تھا کہ نمائش کا تین دن کا ٹائم بہت مختصر ہے اسے مزید بڑھایا جائے اگر نمائش کا ٹائم نہیں بڑھایا جاسکتا ہے تو میئر میرپورخاص عبدالرؤف غوری کم از کم جھولے مزید تین دن قائم رہنے دیں تاکہ میرپورخاص شہر کے علاؤہ ضلع میرپورخاص کے دیگر شہروں میرواہ ڈگری جھڈو سندھڑی سمیت قریب و جوار کے لوگ بھی اپنے بچوں کے ساتھ کچھ لمحے تفریح حاصل کرسکے شہریوں نے 67 ویں پھولوں کی نمائش بہترین انداز میں منعقد کرانے پر میئر عبدالرؤف غوری کی کاوشوں کو سراہا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پھولوں کی نمائش عبدالرو ف غوری
پڑھیں:
عورتوں کے بجائے مرد بچے جنیں گے؟ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کارنامہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب نے عباسی شہید اسپتال میں گائنی وارڈ کا افتتاح کیا اورتقریب کی تصاویر اپنے آفیشل اکاو¿نٹ سے شیئر کی جن میں ایک حیران کن مگر افسوسناک صورت نظر آئی کہ گائنی وارڈ کے بستروں پر خواتین کے بجائے مرد مریض لیٹے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
عباسی شہید اسپتال کے نئے ہیموفیلیا وارڈ برائے خواتین کے بارے میں کہا گیا کہ اس وارڈ میں صرف خواتین عملہ خدمات انجام دیں گے مگر میئر کے آفیشل سوشل میڈیا اکاو¿نٹس سے پوسٹ تصاویر میں وارڈ کے بستروں پر خواتین کے بجائے مرد مریض بھی بستر پر لیٹے ہوئے نظر آئے جس پر سوشل میڈیا صارفین نے طنز و تنقید کا سلسلہ شروع کردیا۔سوشل میڈیا پر متعدد صارفین نے سوال اٹھایا کہ اگر وارڈ خواتین کا مخصوص تھا تو مرد مریض وہاں کیسے پہنچ گئے؟ کچھ نے اسے نمائش بازی قرار دیا ہے ۔
اس حوالے سے بلدیہ عظمیٰ کراچی عباسی شہید اسپتال کے فیمیل ہیموفیلیا وارڈ سے متعلق ڈائریکٹر نےوضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین مریضوں کے سماجی تحفظ اور پرائیویسی کو مدنظر رکھتے ہوئے تصاویر جاری نہیں کی گئی تھیں۔فیمیل وارڈ نہ صرف موجود ہے بلکہ مکمل طور پر فعال بھی ہے۔
میئر مرتضیٰ وہاب نے تقریب میں کہا تھا کہ وارڈ چھ بستروں پر مشتمل ہے اور مریضہ خواتین کے لیے خصوصی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔ افتتاح کے موقع پر ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد بھی موجود تھے۔
اس موقع پر یہ بھی بتایا گیا کہ علاج کے اخراجات، خاص طور پر ہیموفیلیا جیسے مہنگے علاج کی صورت میں، لاکھوں روپے تک ہو سکتے ہیں۔ اس لیے بلدیہ عظمیٰ کراچی نے کچھ مہینے قبل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت مفت سہولیات فراہم کرنے کا منصوبہ شروع کیا تھا۔
دوسری جانب کراچی کے شہریوں نے عباسی شہید اسپتال کے ڈائریکٹر کی جانب سے جاری کردہ وضاحتی بیان کو تنقید کا نشانا بنایا ہے،
سوشل میڈیا صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ وضاحت مسخرے مینجر کو اپنی آفیشل اکاؤنٹ سے پوسٹ کرتے وقت کرنا چائیے تھا۔
اب بات کوسنبھالنے اور کہانی سنانے سب پہنچ گئے ہیں خواتین کا چہرہ blurr کر کے لگائی جاتی ہیں اور اپنے بیان کے الٹ یہ جو خود اپنی ویڈیو میں وارڈ میں موجود خواتین کے چہرہ دکھا رہے ہو تو اب کیوں دکھا رہے ہوعوام کو بے وقوف مت بنائیں اور لفٹ کی سنائیں۔
ایک اور صارف نے لکھا کہاب تو پانی سر سے گزر گیا اب جو مرضی بیان دے دو جوجعلی کام تم لوگوں نے کرنا تھا کر لیا وضاحت کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ وضاحتی بیان دینے والوں تم لوگ خواتین وارڈ میں کیا کررہے ہو اور کیوں ویڈ یو ان کے ساتھ بنا رہے ہو،