پاک افغان فورسز میں کشیدگی برقرار ، طورخم سرحد دوسرے روز بھی بند
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاک افغان فورسز میں کشیدگی کے باعث طورخم بارڈر دوسرے روز بھی بند ہے جس کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں اور پیدل آمد ورفت معطل ہے۔
گزشتہ رات طورخم بارڈر پر حالات اس وقت کشیدہ ہوئے جب افغان فورسز سرحد کے متنازع علاقے میں چیک پوسٹ تعمیر کر رہی تھیں۔ اس صورتحال میں جب پاکستانی فورسز نے افغان اہلکاروں کو تعمیراتی کام سے روکا، تو افغان فورسز نے مورچے سنبھال لیے۔
مری: پولیس سے بچنے کیلئے ملزم نے عمارت سے کود کر خودکشی کرلی
سرحدی کشیدگی کے باعث علاقے میں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے، صورتحال کشیدہ ہونے کے باعث پاک افغان دوستی اسپتال بھی بند کر دیا گیا ہے۔
یاد ہے کہ گزشتہ سال جنوری کے مہینے میں بھی طورخم بارڈر ہر قسم کی دوطرفہ تجارت کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: افغان فورسز
پڑھیں:
بارڈر پر منشیات کو کیوں نہیں روکا جاتا؟ ضیاء الحق کا دیا تحفہ بھگتیں: جسٹس جمال مندوخیل
اسلام آباد (نیوزڈیسک) سپریم کورٹ کے جسٹس جمال مندوخیل نے منشیات سپلائی نہ روکنے پر سرکاری اداروں پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ منشیات کو بارڈر پر کیوں نہیں روکا جاتا؟ یہ شہروں تک کیسے پہنچتی ہے؟
منشیات کیس کے ملزم کی درخواست ضمانت پر جسٹس جمال مندوخیل کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی اور اے این ایف کو ملزم کی سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے دوران سماعت کہا کہ منشیات شہروں تک آخر پہنچتی کیسے ہے؟ بارڈر پر منشیات کو کیوں نہیں روکا جاتا؟ بارڈر سے ایک ایک ہزار کلومیٹر تک منشیات اندر کیسے آ جاتی ہے؟ یہ ضیاء الحق کا دیا ہوا تحفہ ہے اس کو بھگتیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پانچ دس کلو کا مسئلہ نہیں لیکن ٹنوں کے حساب سے منشیات آتی ہے، طالبان نے افغانستان میں منشیات فیکٹریاں بند کیں تو یہاں شروع ہوگئیں، بلوچستان کے تین اضلاع میں منشیات کی فصلیں کاشت ہو رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سب کو معلوم ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں کرتا، اے این ایف کا کام کلو کلو منشیات پکڑنا نہیں بلکہ سپلائی لائن کاٹنا ہے، چھوٹی موٹی کارروائی تو شہروں میں پولیس بھی کرتی رہتی ہے۔
بعدازاں عدالت نے کوریئر کمپنی کے منیجر کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی کر دی۔