غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے قیدیوں کی رہائی تک اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے مزید مذاکرات سے انکار کر دیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، حماس کے سینئر رہنما باسیم نعیم نے کہا کہ جب تک معاہدے کے تحت طے شدہ فلسطینی قیدیوں کو رہا نہیں کیا جاتا، اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے حوالے سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔

ہفتے کے روز حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت 6 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا، جس کے بدلے میں اسرائیل کو 620 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا تھا۔ تاہم اسرائیلی وزیراعظم نے قیدیوں کی رہائی کو مؤخر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حماس کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزیوں کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا۔

اسرائیلی وزیراعظم آفس کے جاری بیان میں کہا گیا کہ حماس فلسطینی قیدیوں کی رہائی کو پروپیگنڈے کے لیے استعمال کر رہی ہے اور اسرائیلی قیدیوں کی بے عزتی کی جا رہی ہے، اسی وجہ سے قیدیوں کی رہائی ملتوی کی گئی ہے۔

حماس کے رہنما باسیم نعیم نے کہا کہ ثالثوں کو یقینی بنانا ہوگا کہ اسرائیل معاہدے کی تمام شرائط پر عمل کرے، اور فلسطینی قیدیوں کو جلد از جلد رہا کیا جائے، ورنہ مذاکرات ممکن نہیں ہوں گے۔

19 جنوری سے جاری جنگ بندی کے باوجود حماس اور اسرائیل ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات لگا رہے ہیں، تاہم اب تک جنگ بندی کا معاہدہ برقرار ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قیدیوں کی رہائی فلسطینی قیدیوں

پڑھیں:

صیہونی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرامپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو

اپنی ایک تقریر میں رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو کی خبر دی۔ اس رابطے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ میں نے صیہونی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور مختلف امور سمیت ایران کے موضوع پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر یہ گفتگو بہت اچھی رہی۔ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان تمام موضوعات پر اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلیفونک رابطہ ایک ایسی صورت حال میں انجام پایا جب آنے والے بدھ کو عمان میں ایرانی و امریکی ماہرین کے درمیان غیر مستقیم اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔

انہی مذاکرات کے تناظر میں IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کو مطمئن کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا طریقہ کار اب پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ رافائل گروسی اور عالمی برادری نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو یکسر طور پر نظرانداز کر رکھا ہے۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق کسی کو جوابدہ نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پانی روکنا اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا بھارت کو دوٹوک پیغام
  • صیہونی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری، مزید 32 فلسطینی شہید
  • صیہونی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرامپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری،وحشیانہ بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی راہ میں اسرائیل بڑی رکاوٹ ہے، قطر
  • میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر
  • قطری اور مصری ثالثوں کی جانب سے غزہ میں 7 سالہ جنگ بندی کا نیا فارمولا تجویز
  • اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟
  • غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر نے نئی تجویز پیش کردی
  • غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے نئے حملے ، گھر دھماکوں سے تباہ ، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ