Daily Ausaf:
2025-11-03@14:22:00 GMT

ایک سال میں 2 رمضان المبارک کب ہوں گے اور یہ کیسے ممکن ہوگا؟

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ماہِ مقدس رمضان المبارک میں تقریباً ایک ہفتہ رہ گیا ہے اور دنیا بھر میں مسلمان ان دنوں رمضان کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ چند سالوں بعد دنیا بھر میں مسلمان ایک سال میں 2 مرتبہ رمضان کو خوش آمدید کہیں گے؟ جی ہاں! آئندہ چند سالوں میں ایسا ہونے جارہا ہے جب دنیا بھر میں مسلمان ایک مرتبہ پھر سال میں 2 مرتبہ ماہِ مقدس کا تجربہ کرسکیں گے۔ایسا ہر 33 سال بعد ہوتا ہے اور فلکیاتی حساب کے مطابق 2030 میں دنیا بھر میں مسلمان 2 مرتبہ رمضان المبارک کا استقبال کریں گے، اس کی وجہ قمری سال کی مدت کا شمسی سال کے مقابلے میں 11 سے 12 دِن کم ہونا ہے۔

اس رمضان ایسا کیا انمول فلکیاتی واقعہ ہوسکتا ہے جو 33 سال میں صرف ایک بار ہوتا ہے؟دبئی سے منسلک فلکیات گروپ کے چیف ایگزیکٹو حسن احمد الہریری کا کہنا ہے کہ قمری کیلنڈر کے تناظر سے ایک سال میں 2 مرتبہ رمضان کا آنا کوئی عجوبے کی بات نہیں کیوں کہ قمری مہینہ ہر سال 10 سے 11دن آگے بڑھتا ہے۔پہلے رمضان کا آغاز 4 جنوری 2030 اور دوسرے رمضان کا آغاز 26 دسمبر 2030 کو ہونے کا قومی امکان ہے، اس طرح 2030 میں دنیا بھر کے مسلمان ایک سال میں 36 روزے رکھیں گے۔اس سے قبل ایک عیسوی سال کے اندر 2 مرتبہ رمضان المبارک کی آمد آخری مرتبہ 1997 میں ہوئی تھی اور اب پھر 2030 کے بعد ایسا دوبارہ 2063 سے پہلے نہیں ہوگا۔

’شاہین، نسیم، حارث رؤف کسی کام کے نہیں‘، شائقین کا بابراعظم سے ریٹائرمنٹ کا مطالبہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دنیا بھر میں مسلمان رمضان المبارک ایک سال میں سال میں 2

پڑھیں:

جنوبی کوریا میں موت کاروبار کا ذریعہ کیسے بن گئی؟

جنوبی کوریا میں تیزی سے بڑھتی عمر رسیدہ آبادی اور کم شرحِ پیدائش کے باعث تدفین اور موت سے متعلق پیشوں کی مانگ میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔

تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملک کی آبادی کا تقریباً نصف حصہ 50 سال یا اس سے زائد عمر کا ہے، جبکہ شرحِ پیدائش دنیا میں سب سے کم سطح پر پہنچ چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: نو عمر لڑکے کی خودکشی: اوپن اے آئی کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی پر والدین کا کنٹرول متعارف

اسی کے نتیجے میں تدفین سے متعلق پیشوں میں نوجوانوں کی دلچسپی بڑھ رہی ہے۔ بوسان انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں درجنوں طلبا کو تدفین کی تربیت دی جا رہی ہے۔

ملک میں اکیلے رہنے والے افراد کی شرح اب 42 فیصد ہو چکی ہے، جس نے تنہائی میں موتکے واقعات میں اضافہ کر دیا ہے۔

جنوبی کوریا ترقی یافتہ ممالک میں سب سے زیادہ خودکشی کی شرح رکھنے والا ملک بھی ہے، جس کے باعث حکومت کو عمر رسیدہ اور اکیلے رہنے والے شہریوں کے لیے سماجی و فلاحی اقدامات بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اموات تدفین جنوبی کوریا خودکشی

متعلقہ مضامین

  • اے آئی کا قدرتی دماغ کی طرح کا کرنا ممکن بنالیا گیا
  • جنوبی کوریا میں موت کاروبار کا ذریعہ کیسے بن گئی؟
  • بہار کے انتخابی دنگل میں مسلمان
  • ریاست کو شہریوں کی جان بچانے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھانے کا جذبہ دکھانا ہو گا: لاہور ہائیکورٹ
  • خیبرپختونخوا کی ترقی کیسے ممکن ہے؟
  • غزہ میں امن فوج یا اسرائیلی تحفظ
  • مسرّت کا حصول …مگر کیسے؟
  • محاذ آرائی ترک کیے بغیر پی ٹی آئی کے لیے موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں، فواد چوہدری
  •  ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور نادہندگان کیخلاف مؤثر کارروائی کیلئے “ون ایپ” متعارف
  • معاملات بہتر کیسے ہونگے؟