حکومت مخالف تحریک : اپوزیشن گرینڈ الائنس کابڑی بیٹھک کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
اپوزیشن گرینڈ الائنس نے حکومت مخالف تحریک کے لیے وفاقی دارالحکومت میں بڑی بیٹھک کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق حکومت مخالف اتحاد (اپوزیشن گرینڈ الائنس) نے 26 اور 27 فروری کو اسلام آباد میں کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ شامل ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔
اسلام آباد میں منعقد کانفرنس میں مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا اور حکومت کے خلاف تحریک کے لیے آئندہ کا ایجنڈا طے کیا جائے گا۔
اپوزیشن گرینڈ الائنس کی تمام جماعتیں اس کانفرنس میں شرکت کریں گی۔
دوسری جانب حکومت مخالف اتحاد کے سلسلے میں تحریکِ تحفظِ آئین اور جی ڈی اے کی مشترکہ کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
گرینڈ اپوزیشن الائنس کو توسیع دینے کے معاملے میں پیش رفت ہوئی ہے، جس کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے مشترکہ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
کمیٹی میں جی ڈی اے سے ڈاکٹر صفدر عباسی، سردار رحیم، زین شاہ اور حسنین مرزا شامل ہوں گے جب کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان سے سلمان اکرم راجا، صاحبزادہ حامد رضا، ناصر شیرازی، حلیم عادل شیخ، ساجد ترین اور اخونزادہ حسین یوسفزئی کو نامزد کیا گیا ہے۔
کمیٹی مشترکہ سیاسی جدوجہد کے بنیادی نکات کوحتمی شکل دے گی، جس کے بعد اپوزیشن اتحاد کی اگلی بیٹھک 26 اور 27 فروری کو اسلام آباد میں ہوگی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اپوزیشن گرینڈ الائنس حکومت مخالف کا فیصلہ
پڑھیں:
77 سال بعد چینی کی قیمتوں پر حکومتی کنٹرول ختم کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد : حکومت نے 77 سال بعد شوگر انڈسٹری کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا، ڈی ریگولیٹ کرنےکی سمری رواں ہفتےوزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے 77 سال بعد ملک میں چینی کی قیمتوں اور شوگر انڈسٹری پر حکومتی کنٹرول ختم کرنے کی تیاری کر لی ہے۔وزارتِ غذائی تحفظ کے ذرائع بتایا کہ شوگر انڈسٹری کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کرنے کی سمری تیار کر لی گئی ہے، جو رواں ہفتے وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ رانا تنویر حسین یہ سمری وزیر اعظم کو پیش کریں گے۔ سمری میں نئی شوگر ملز لگانے پر پابندی ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ڈی ریگولیشن کے بعد حکومت کا چینی کی درآمد و برآمد کا اختیار ختم ہو جائے گا جبکہ حکومت کا قیمتوں کے تعین کا سرکاری اختیار بھی ختم ہو جائے گا اور چینی کی قیمتیں اوپن مارکیٹ کے مطابق طے ہوں گی۔
دوسری جانب ملک بھر میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں عوام کے لیے شدید مشکلات پیدا کردی ہے ، کراچی میں چینی 180 سے 190 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔فیصل آباد اور سکھر میں قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی جبکہ لاہور سمیت دیگر شہروں میں بھی چینی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے .تاکہ روزمرہ استعمال کی یہ بنیادی ضرورت عام آدمی کی پہنچ میں رہے۔