بشریٰ انصاری بیٹیوں کو یاد کرکے آبدیدہ؛ والدین سے غافل مصروف بچوں کو مشورہ دے ڈالا
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
معروف اداکارہ بشریٰ انصاری کو بیٹیوں کی یاد ستانے لگی جس کا اظہار نہایت جذباتی انداز میں ایک ویڈیو بیان میں کردیا۔
سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری اپنے ایک وی لاگ میں بیٹیوں مِیرا اور نریمان انصاری کا جذباتی انداز میں زکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔
اداکارہ نے روہانسی ہوتے ہوئے کہا کہ دل چاہتا ہے میری بیٹیاں میرے پاس کراچی واپس آ جائیں مگر یہ ایک مشکل کام ہے۔
بشریٰ انصاری نے کہا کہ بیٹیوں کی بھی مجبوریاں ہیں کیوں اب وہ بچوں کی مائیں ہیں اور ان کے بچے یہاں آکر پریشان ہوجاتے ہیں۔
A post common by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
اداکارہ نے اس تلخ حقیقت کو بھی بیان کیا کہ جب ہم چھوٹے تھے تو اپنے والدین کا مرکز تھے اور جب ہمارے بچے ہوئے تو والدین کی جگہ ان بچوں نے لے لی۔
بشریٰ انصاری نے مزید کہا کہ اسی طرح اب میری بیٹیوں کے بچے ہوگئے ہیں تو ان کی پہلی ترجیح ان کے بچے ہی ہوں گے۔
بشریٰ انصاری نے اپنے وی لاگ میں مصروفیت کے باعث اپنے والدین سے غافل بچوں کو مشورہ دیا کہ والدین سے ملتے رہیں یا کم از کم کال پر ضرور رابطہ رکھیں۔
اداکارہ نے کہا کہ والدین کہتے نہیں لیکن وہ ہر وقت اپنے بچوں کی کال اور ان کی توجہ کے منتظر رہتے ہیں۔
یاد رہے کہ بشریٰ انصاری نے اپنے سابق شہور اقبال انصاری سے طلاق کے بعد حال ہی میں دوسری شادی کی ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
کراچی: کمسن بچہ ماں اور سوتیلے باپ کے تشدد سے جاں بحق
کراچی کے علاقے شریف آباد میں 3 سال کا بچہ ماں اور سوتیلے باپ کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق پولیس کو اطلاع دیے بغیر بچے کی تدفین بھی کردی گئی۔ بچے کے والدین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق بچے کی والدہ نے دوسری شادی کی ہے، بیٹا پہلے شوہر سے تھا۔ اہل محلہ نے بتایا کہ بچے کی ماں اور سوتیلا باپ اس پر اکثر تشدد کرتے تھے۔
پولیس کے مطابق بدھ کی رات بچے کی حالت خراب ہونے پر پہلے نجی اسپتال پھر عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا، جہاں بچے کے بارے میں سیڑھیوں سے گرنے کا بتایا۔
پولیس کے مطابق بچے کے انتقال پر اس کی تدفین کردی گئی اور کسی رشتے دار کو آگاہ نہیں کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق تفتیش کے دوران ضرورت پڑنے پر قبر کشائی بھی کرائی جائے گی۔
پولیس حکام کے مطابق والدین نے ابتدائی تفتیش میں بچے پر تشدد کا اعتراف کیا۔ والدین کا کہنا ہے وہ بچے کو جان سے مارنا نہیں چاہتے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق والدین ایک دوسرے پر ذمہ داری عائد کر رہے ہیں اور انکے بیان میں بھی تضاد ہے۔