واشنگٹن: امریکی فیڈرل ایجنسیز نے اپنے ملازمین کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ ایلون مسک کی بھیجی گئی ای میلز کو نظر انداز کریں اور کسی بھی قسم کی برطرفی یا پالیسی تبدیلی کے احکامات پر عمل نہ کریں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک نے ہزاروں فیڈرل ملازمین کو ای میلز بھیج کر ان سے 48 گھنٹوں کے اندر مسائل کی رپورٹس جمع کرانے کو کہا تھا۔

اس اقدام کے فوراً بعد اتوار کے روز امریکی فیڈرل ایجنسیز نے ایک میمو جاری کرتے ہوئے ملازمین کو خبردار کیا کہ وہ مسک کی ہدایات کو نظر انداز کریں اور صرف اپنی چین آف کمانڈ کے احکامات پر عمل کریں۔

ایلون مسک، جو ٹرمپ کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، "ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی" کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے پہلے ہفتے میں ہی 20 ہزار ملازمین کو بائے آؤٹ پیکج کی پیشکش کی، جس کے بعد مزید 75 ہزار ملازمین کے لیے بھی ایسی ہی اسکیم متعارف کرائی گئی۔

یہ پیش رفت ٹرمپ انتظامیہ کے تحت ایف بی آئی اور محکمہ خارجہ میں کی جانے والی نئی بھرتیوں کے تناظر میں سامنے آئی ہے، جنہیں خصوصی ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ ملازمین کو ای میلز جاری کریں اور انہیں ایلون مسک کی ہدایات نظر انداز کرنے کا حکم دیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ملازمین کو ایلون مسک مسک کی

پڑھیں:

پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خیبر پختونخوا میں نئی صوبائی حکومت نے 13 رکنی کابینہ بنا لی ہے۔

تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ کابینہ عمران خان کی اصل ہدایات کے خلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا تھا کہ کابینہ زیادہ سے زیادہ 5 سے 8 وزراء پر مشتمل ہو اور کابینہ “سنگل ڈیجٹ” میں رکھی جائے، لیکن اس کے باوجود 13 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز گورنر کے پی نے کابینہ سے حلف بھی لیا۔

پارٹی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کچھ مخصوص ناموں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، جن میں:

عاقب اللہ خان (اسد قیصر کے بھائی)
فیصل ترکئی (شہرام ترکئی کے بھائی)
سابق وزیر شکیل خان

لیکن اس کے باوجود ان ناموں کو شامل کر لیا گیا۔ اسی وجہ سے پارٹی کے اندر ایک بار پھر مشاورت اور فیصلوں کے درمیان اختلافات سامنے آرہے ہیں۔

دوسری جانب صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے اس تاثر کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف یہ کہا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے، تاہم سہیل آفریدی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں۔ مینا خان نے مزید کہا کہ:

کابینہ میں ردوبدل کسی بھی وقت ممکن ہے
عمران خان اگر کہیں تو کوئی بھی تبدیلی ہو سکتی ہے
کابینہ میں سینئر بھی موجود ہیں اور نوجوانوں کو بھی جگہ دی گئی ہے

اس صورتحال نے ایک بار پھر سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا پارٹی قیادت کی ہدایات پر عمل ہو رہا ہے یا صوبائی سطح پر فیصلے اپنی مرضی سے کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
  • اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب ہم گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں: اسماء عباس
  •   ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
  • حیدرآباد ، محکمہ تعلیم کے ملازمین سراپا احتجاج ، بھوک ہڑتال جاری
  • اسلام آباد میں ریسٹورنٹس اور فوڈ پوائنٹس کیلیے نئے ایس او پیز جاری
  • پنجاب، سندھ ، کے پی میں بار کونسلز کے انتخابات آج، تیاریاں مکمل
  • پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے
  • نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
  • سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری