شغرتھنگ پراجیکٹ کیلئے 9 کمپنیوں کی جانب سے اظہار دلچسپی
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
بلتستان کو استور سے ملانے والی اہم شاہراہ کا منصوبہ شغرتھنگ روڈ ٹینڈر کیلئے 9 کمپنیوں اور متعلقہ کنسلٹنٹس نے کاغذات پی ڈی شغرتھنگ پراجیکٹ انجینئر عامر اور دیگر ممبران کے سامنے پیش کر دیئے۔ اسلام ٹائمز۔ بلتستان کو استور سے ملانے والی اہم شاہراہ کا منصوبہ شغرتھنگ روڈ ٹینڈر کیلئے 9 کمپنیوں اور متعلقہ کنسلٹنٹس نے کاغذات پی ڈی شغرتھنگ پراجیکٹ انجینئر عامر اور دیگر ممبران کے سامنے پیش کر دیئے۔ تفصیلات کے مطابق شغرتھنگ استور روڈ کے پی ڈی انجینئر عامر حسین اور کمیٹی ممبر انجینئر شاہد حسین، ایکسین بی اینڈ آر خپلو و دیگر نے ان کاغذات کی جانچ پڑتال کی۔ اس موقع پر انجینئر عامر حسین نے کہا کہ شغرتھنگ استور روڈ قومی نوعیت کا ایک غیر معمولی منصوبہ ہے جو حکومت پاکستان کی جانب سے اربوں کی لاگت خرچ کر رہی ہے، پہلے فیز کے تحت اس منصوبے کا آغاز جلد ہو گا، آج کی کارروائی اس اہم بڑے پراجیکٹ کا نقطہ آغاز ہے۔ شغرتھنگ استور روڈ کے منصوبے میں تمام کارروائی شفافیت کے ساتھ عمل میں لائی جا رہی ہے اور پراجیکٹ میں کسی قسم کی کوتاہی کہیں پر بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف دائر درخواستیں مسترد
اسلام آباد:ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے دائر کی گئیں کمپٹیشن کمیشن کے خلاف درخواستیں عدالت نے مسترد کردیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے جاز، ٹیلی نار، زونگ، یوفون، وارد، پی ٹی سی ایل اور وائی ٹرائب کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ کمپٹیشن کمیشن کو ٹیلی کام سمیت تمام شعبوں میں انکوائری کا اختیار حاصل ہے۔
واضح رہے کہ کمپٹیشن کمیشن نے گمراہ کن مارکیٹنگ پر ٹیلی کام کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کیے تھے۔ یہ شوکاز نوٹسز پری پیڈ کارڈز پر اضافی فیس ’’سروس مینٹیننس‘‘ فیس پر کیے گئے تھے جب کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے 2014ء سے نوٹس پر اسٹے حاصل کر رکھا تھا ۔
موبائل کمپنیوں کے ’’ان لِمٹڈ انٹرنیٹ‘‘ پیکیجز کو گمراہ کن مارکیٹنگ قرار دیا گیا تھا۔
پی ٹی سی ایل نے فکسڈ لوکل لوپ سروسز میں امتیازی قیمتوں پر انکوائری پر اسٹے لیا تھا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کمپٹیشن کے قانون کا دائرہ اختیار معیشت کے تمام شعبوں تک ہے۔ ریگولیٹری ادارے بھی کمپٹیشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں آ سکتے ہیں۔ عدالت نے ٹیلی کام کمپنیوں کی ساتوں منسلک درخواستیں ناقابلِ سماعت قرار دے کر مسترد کردیں۔