جعفرآباد، وزیراعلیٰ بلوچستان نے 20 سالہ پرانا قبائلی تنازعہ ختم کروا دیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے جعفر آباد میں قبائلی عمائدین کے درمیان 20 سالہ پرانا تنازعہ ختم کروا دیا ہے۔
گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان میر سر فراز بگٹی نے جعفرآباد کا دورہ کیا، جہاں ان سے قبائلی عمائدین اور معتبرین نے ملاقات کی، وزیراعلیٰ نے بگٹی قبائل کے 2 فریقین کے درمیان 20 سالہ دیرینہ تنازعہ کو ختم کروا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں بغاوت کے پیچھے صوبے کی پسماندگی نہیں، سرفراز بگٹی
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان اپنی روایات کا امین ہے, یہاں کے تمام قبائلی تنازعات باہمی افہام و تفہیم سے حل کیے جائیں گے، قبائلی معاشرہ اپنے رسم و رواج کے تحت چلتا ہے اور سیاسی حیثیت کے ساتھ ہمارا ایک مضبوط قبائلی پس منظر بھی ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ایک روزہ دورے پر جعفرآباد پہنچ گئے اور مقامی قبائلی عمائدین سے ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ نے بگٹی قبائل کا دیرینہ تنازعہ حل کر کے فریقین کو شیر و شکر کردیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ امن و استحکام کے بغیر ترقی ممکن نہیں، اور قومی یکجہتی بلوچستان کی… pic.
— Chief Minister's Office Balochistan (@CMOBalochistan) February 25, 2025
وزیر اعلیٰ بلو چستان نے کہا کہ بگٹی قبائل سمیت دیگر قبائل کی حمایت سے قبائلی تنازعات کے حل میں اہم پیشرفت ہورہی ہے، جعفر آباد سے قبل ہم نے سوئی میں قبائلی تنازعات حل کیے، الحمدللہ آج جعفرآباد میں ایک 20 سالہ پرانا قبائلی تنازعہ ختم ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: تربت میں گرینڈ قبائلی جرگہ،علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال
سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلا شبہ امن و استحکام کے بغیر ترقی ممکن نہیں اور قومی یکجہتی ہی بلوچستان کے استحکام کی ضمانت ہے، قبائلی تنازعات کے خاتمے کے بغیر بلوچستان میں ترقی کا خواب مکمل نہیں ہو سکتا قبائلی عمائدین کے تعاون سے دیرینہ تنازعات کے حل کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے، ہرضلع میں بنیادی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر کے منصوبے بلوچستان کے مستقبل کو روشن کریں گے ۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: اسلم رئیسانی کی ثالثی کامیاب، وڈھ قبائلیوں کے درمیان سیز فائر کا اعلان
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اور بھرپور کوشش ہے کہ حکومت کے ان اقدامات کا فائدہ عام بلوچستانی کو بھی ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بلوچستان تنازعہ جرگہ جعفرآباد سرفراز بگٹی قبائلی عمائدین وزیراعلیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان جرگہ سرفراز بگٹی قبائلی عمائدین وزیراعلی قبائلی عمائدین قبائلی تنازعات سرفراز بگٹی بگٹی قبائل وزیر اعلی نے کہا کہ بگٹی نے
پڑھیں:
مصر کے میوزیم سے 3 ہزار سال پرانا سونے کا کڑا چوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قاہرہ: مصر کی وزارتِ آثارِ قدیمہ نے انکشاف کیا ہے کہ قاہرہ کے ایجپشن میوزیم کی ایک لیبارٹری سے تین ہزار سال قدیم سونے کا قیمتی کڑا لاپتہ ہوگیا ہے۔
حکام کے مطابق یہ کڑا مصر کی اکیسویں سلطنت (1070 تا 945 قبل مسیح) کے فرعون آمنموپ کے دور سے تعلق رکھتا ہے اور تاریخی ورثے میں نہایت اہم مقام رکھتا ہے۔
وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ واضح نہیں کہ اس قیمتی کڑے کو آخری بار کب دیکھا گیا تھا۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ دنوں میں انوینٹری چیک کے دوران اس کی گمشدگی کا انکشاف ہوا تاہم ابھی تک یہ تصدیق نہیں ہوسکی کہ یہ کب اور کیسے غائب ہوا۔
حکام کے مطابق واقعے کی فوری تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور کسی بھی ممکنہ اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ملک بھر کے ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور زمینی سرحدی راستوں پر آثارِ قدیمہ کی خصوصی یونٹس کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ نوادرات ملک سے باہر اسمگل نہ ہو سکیں۔
یاد رہے کہ قاہرہ کے مشہور تحریر اسکوائر میں واقع ایجپشن میوزیم میں ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد تاریخی نوادرات محفوظ ہیں، جن میں فرعون آمنموپ کا مشہور سنہری ماسک بھی شامل ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب مصر یکم نومبر کو طویل عرصے سے زیرِ تکمیل گریٹ ایجپشن میوزیم کے افتتاح کی تیاری کر رہا ہے، اور اس گمشدگی نے ان تیاروں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔