رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت سے کہا ہے کہ وہ معدنیات کے شعبے میں ریگولیٹری فریم ورک کو ہم آہنگ کرنے کے لیے قانون سازی کا عمل مکمل کر کے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025ء کو نافذ کرے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق نے گلگت بلتستان حکومت کو مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025ء نافذ کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت سے کہا ہے کہ وہ معدنیات کے شعبے میں ریگولیٹری فریم ورک کو ہم آہنگ کرنے کے لیے قانون سازی کا عمل مکمل کر کے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025ء کو نافذ کرے۔ اس سلسلے میں ڈی جی معدنیات ڈاکٹر نواز احمد ورک نے گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری کو ایک خط لکھا ہے جس میں معدنیات کے شعبے کے لیے ریگولیٹری فریم ورک کو ہم آہنگ کرنے کے لیے ان کی رائے طلب کی گئی۔ ورک نے مائنز اینڈ منرل ایکٹ 2025ء کا حتمی مسودہ بھی صوبائی حکومت کے ساتھ شیئر کیا ہے جس سے صوبائی اسمبلی سے منظوری حاصل کر کے ایک موثر ریگولیٹری فریم ورک کے دائرے اختیار کو وسعت دیا جا سکے گا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے مطابق صوبائی حکومتوں کو معدنی وسائل کی ترقی کے لیے ایگزیکٹیو اور ریگولیٹری اتھارٹی کا اختیار حاصل ہے تاہم معدنی تیل، قدرتی گیس اور جوہری توانائی کی پیداوار کا اختیار وفاق کے پاس ہے۔

خط میں مذید لکھا گیا ہے کہ وفاقی حکومت، ارضیاتی سروے، پالیسی سازی، اور قومی اور بین الاقوامی رابطہ کاری کے اپنے مینڈیٹ کے اندر، معدنیات کے شعبے کی ترقی کو بہتر بنانے میں تمام صوبوں کی فعال مدد کر رہی ہے۔ خط کے مطابق اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کی رہنمائی میں پیٹرولیم ڈویژن نے قومی معدنی ریگولیٹری فریم ورک کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے ایک جامع جائزہ شروع کیا۔ اس اقدام کا مقصد معدنیات کے شعبے کے لیے بین الاقوامی سطح پر مسابقتی اور ہم آہنگ نظام بنانا ہے۔ ڈی جی معدنیات کے خط میں مذید کہا گیا ہے کہ قانونی اور مالیاتی پہلوؤں پر مہارت حاصل کرنے، صنعت کے بہترین طریقوں اور بینچ مارک شدہ دائرہ اختیار سے ماڈل ریگولیٹری معیارات پر مہارت کے لئے بین الاقوامی کنسلٹنٹس کی خدمات بھی حاصل کی گی ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ریگولیٹری فریم ورک کو اینڈ منرلز ایکٹ 2025ء معدنیات کے شعبے نے گلگت بلتستان صوبای ی حکومت کرنے کے لیے کے مطابق

پڑھیں:

اب ہم وفاق کوبھی قرضہ دے سکتے ہیں: وزیر اعلیٰ کے پی کا دعویٰ

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا دعویٰ ہے کہ صوبے کے ریونیو سے وفاق کو بھی قرضہ دے سکتے ہیں۔اپنے ایک بیان میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ  وفاقی حکومت نے افغانستان کیساتھ مذاکرات شروع کر دیے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ صوبے کے جرگہ ممبران کو بھی اس میں شامل کیا جائے۔انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے ریونیو میں اضافہ ہوا ہے، اب تو ہم وفاق کوبھی قرضہ دے سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس نے عید کی چھٹیوں کے اختتام پر ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی
  •  نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کی  ٹریول ایڈوائزری جاری
  • اب ہم وفاق کوبھی قرضہ دے سکتے ہیں: وزیر اعلیٰ کے پی کا دعویٰ
  • بجٹ 26-2025ء، سپیکر قومی اسمبلی نے شیڈول کی منظوری دے دی
  • چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں
  • بھارتی ریاست منی پور نسلی فسادات کی لپیٹ میں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
  • مودی سرکار منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکام، پرتشدد احتجاج کے بعد انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
  • وفاق سے 700 ارب ملنے کے باوجود خیبرپختونخوا حکومت قیام امن میں ناکام ہے، فیصل کریم کنڈی
  • وزیرخزانہ کی ڈیجیٹل اثاثوں کیلئے قانونی فریم ورک جلد نافذ کرنے کی ہدایت
  • کم شرح سود نجی شعبے کو بینکوں کے ساتھ دوبارہ مشغول ہونے پر آمادہ کررہی ہے. ویلتھ پاک