تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اراکین نے نجی ہوٹل زبردستی کھلوا دیا ،قومی کانفرنس کے دوسرے روز کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اراکین نے نجی ہوٹل زبردستی کھلوا دیا ،قومی کانفرنس کے دوسرے روز کا آغاز WhatsAppFacebookTwitter 0 27 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اراکین نے نجی ہوٹل زبردستی کھلوا دیا ،تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اراکین ہوٹل میں داخل ہوگئے ،۔
تفصیلا ت کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان نے قومی کانفرنس کے دوسرے دن کا آغاز ہوٹل کی ریسیپشن میں شروع کردی ۔
محمود خان اچکزئی نے تلاوت قرآن پاک سے کانفرنس کا آغاز کردیا۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ ڈیمانڈ کرتا ہوں کہ جس نے بھی شہباز شریف اور محسن نقوی کو یہ مشورہ دیا کہ ہوٹل کے دروازے بند کریں،اس شخص کو تئیس مارچ کو ڈفر کا ایوارڈ دیا جائے،کانفرنس میں آئین اور قانون کی بالا دستی کی بات ہوئی،سب نے پاکستان کی بقا کا تحفظ کرنے کا حلف اٹھایا ہے،ملک اس وقت ترقی نہیں کر رہا،ان کے پاس عوام کا مینڈیٹ نہیں ہے،
اشتہار چھاپنے سے ترقی نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت افرا تفری ہے،سندھ کے لوگ سراپا احتجاج ہیں،آصف علی زرداری اقر بلاول بھٹو سندھ کا پانی بیچنے کی کوشش میں ہیں،
عمر ایوب نے کہا کہ ہم بلوچستان میں عوام جلسے کی دعوت دیتے ہیں ،بلوچستان حکومت ایک طرف اور دوسری طرف ہم عوامی جلسہ کریں گے ،مسنگ پرسنز کا مقدمہ ہم نے چیف جسٹس آف پاکستان کے سامنے بھی لڑا،،خیبرپختونخوا کے واجبات وفاقی حکومت نے دینے ہیں وہ دیے جائیں ،اس ملک میں صرف سیاسی قیدیوں کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے ،،ہم یہاں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے اکھٹے ہوئے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 7 میں ریاست کی تعریف واضح طور پر لکھی ہے ،ہم ریاست کو مضبوط کرنے کی کوشش کررہے ہیں،
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہنے کو آج مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی جمہوری پارٹیاں ہیں ،کل ہم نے اس کانفرنس میں کیا باتیں کی ،ہم ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے نیشنل ایجنڈا بنانے کے لیے اکھٹے ہورہے ہیں ،آج میڈیا کی زبان بندی کردی گئی ،پیکا قانون کے بعد فریڈم آف سپیچ ختم کردیا گیا،فریڈم آف اسمبلی کو معطل کردیا گیا ،،پاکستان کے مفاد کی خاطر گفتگو روکنے کی کوشش کررہے ہیں ،اس ملک میں چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کردیا گیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
مائنز اینڈ منرلز مجوزہ ایکٹ پر پی ٹی آئی منقسم، کیا علی امین گنڈاپور مجوزہ ایکٹ پاس کرا سکیں گے؟
خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز مجوزہ ایکٹ 2025 کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین تقسیم ہیں اور حکومت کی جانب سے ان کو راضی کرنے کے لیے طویل بریفنگ بھی بے نتیجہ ختم ہو گئی۔
پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی جانب سے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے لیے محکمہ مائنز اینڈ منزلز کی جانب سے بریفنگ دی گئی جس میں اراکین نے مجوزہ ایکٹ پر کھل کر تحفظات کا اظہار کیا اور ایکٹ کے ذریعے وفاق اور وفاقی اداروں کو صوبائی معمولات میں مداخلت کا اختیار دینے کا بھی الزام لگایا۔ بریفنگ میں حکام نے مائنز اینڈ منرلز بل 2017 اور مجوزہ ایکٹ 2025 کا موازنہ کیا۔
‘تحفظات دور نہیں ہوئے’بریفننگ لینے والے پی ٹی آئی کے اراکین نے موقف اپنایا کہ بدستور ان کے تحفظات برقرار ہیں اور بریفنگ سے وہ مطمئن نہیں ہوئے۔ پی ٹی آئی کے ایک رکن صوبائی اسمبلی نے بتایا کہ مجوزہ ایکٹ کابینہ سے منظور ہوا ہے لیکن کابینہ ممبران کو اس کے بارے میں مکمل معلومات نہیں۔ ‘ہمارا پہلا سوال یہ ہے کہ یہ بل کس نے تیار کیا ہے اور اس میں وفاق اور کچھ اداروں کو اختیارات کیوں دے جا رہے۔’
انہوں نے کہا کہ ان کی معلومات کے مطابق مجوزہ بل ڈرافٹ ہو کر صوبے کو دیا گیا، ہمیں خدشہ ہے کہ صوبے کے معدنی وسائل پر وفاق کنٹرول حاصل کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ مجوزہ بل کے کچھ نکات ہیں جس کا تسلی بخش جواب نہیں دیا جا رہا اور وہ اس پر اسمبلی میں بھی بات کریں گے۔
‘عمران خان کی منظوری کے بغیر پاس نہیں ہو گا’مائنز اینڈ منزلز مجوزہ بل اسمبلی میں لانے کے بعد پی ٹی آئی واضح طور پر دو حصوں میں تقسیم ہو گئی ہے اور اندرونی معلومات کے مطابق 40 سے زائد اراکین نے کھل کر اس کی مخالفت کی ہے جبکہ کچھ ممبران خاموش ہیں جبکہ کابینہ اراکین علی امین گنڈاپور کے ساتھ ہیں جو ذرائع کے مطابق اس بل کو پاس کرانے پہ بضد ہیں۔
قبائلی ضلع باجوڑ سے رکن خیبر پختونخوا اسمبلی انور زیب خان کھل کر اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ انور زیب نے بتایا کہ حکومت کچھ بھی کر لے جب تک عمران خان منظوری نہیں دیتے وہ اس کی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ قبائلی عوام کو اس مجوزہ بل پر شدید تحفظات ہیں اور وہ اسمبلی میں ان حقیقی نمائندگی کریں گے۔ ‘جب تک عمران خان کا پیغام نہیں آتا اور وہ بل پاس کرنے کا خود نہیں کہتے تب تک اس کو پاس ہونے نہیں دیں گے۔’
علی امین گنڈاپور مجوزہ بل پاس کرانے میں بضدپی ٹی آئی ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور مجوزہ بل پاس کرانے کے لیے بضد ہیں اور کابینہ ارکان کو اراکین کے تحفظات دور کرنے میں کردار ادا کرنے کی ہدایت بھی کی ہیں۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ اگلی ملاقات میں علی امین بانی چیئرمین عمران خان کو بھی اعتماد میں لینے کی کوشش کریں گے اور بل پر بریفننگ بھی دیں گے۔
اراکین کو بریفنگ کے بعد وزیر قانون آفتاب عالم نے میڈیا کو بتایا کہ مجوزہ بل کو پاس کرنے میں حکومت کو کوئی جلدی نہیں ہے اور پہلے اپوزیشن سمیت حکومتی اراکین کے تحفظات دور کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مجوزہ بل میں ترمیم کے لیے بھی تیار ہے۔ ‘اگر مجوزہ بل میں ترمیم کی ضرورت پڑی تو کریں گے۔ اسمبلی میں اس پر بحث کریں گے۔’
پارلیمانی امور پر گہری نظر رکھنے والے سینیئر صحافی محمد عمیر نے کہا کہ علی امین گنڈاپور مجوزہ بل کو پاس کرانے کے حوالے سے مطمئن نظر آرہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بل پاس ہوگا ۔ ‘علی امین وزیر اعلیٰ ہیں۔ ان کے فنڈز اور اختیارات ہیں وہ اپوزیشن کو بھی ملا سکتے ہیں۔’
عمیر نے بتایا کہ عمران خان تک ہر ایک کی رسائی نہیں ہے اور نہ وہ ہر کسی کی بات سنتے ہیں، بس علی امین کے لیے راستہ صاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پی ٹی آئی منقسم ضرور ہے لیکن علی امین سب کو منالیں گے اور آئندہ اجلاس میں اس پر بحث ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
KPK پائنز اینڈ منرلز خیبرپختونخوا معدنیات وسائل