تشہیر پر سرکاری خزانے کا بےدریغ استعمال: گورنر، وزیراعلی پنجاب سمیت دیگر کو قانونی مراسلہ ارسال
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
سیاستدانوں کی تشہیر پر سرکاری خزانے کا بےدریغ استعمال کے حوالے سے گورنر پنجاب، وزیراعلی پنجاب، اور چیف سیکرٹری پنجاب کو قانونی مراسلہ ارسال کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے مراسلہ ارسال کیا، مراسلہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے ارسال کیا گیا۔
مراسلے کے متن کے مطابق سرکاری اشتہاروں کےلئے کتنا فنڈز خرچ ہوا، کیا صوبائی کابینہ سے منظوری لی گئی، سپریم کورٹ آف پاکستان کے 2 واضح احکامات کی خلاف ورزی کی گئی۔
اس میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے مطابق سرکاری فنڈز سیاستدانوں کی تشہیر کے لئے استعمال نہیں کیا جا سکتا، اشتہاروں پر خرچ ہونے والے فنڈز سے عوام کو کیا فائدہ ملا، عوام کو کیا سہولیات ملیں،کیا عوامی مسائل حل ہوئے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کردیا۔
آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، جس میں واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم پانچ ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔ ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔
وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لیے ہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کے لیے آپ کا کیا کردار ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی۔ خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے،تو اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔
بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔