شناختی کارڈ کی فراہمی کیلئے نادرا کا ایک اور انقلابی اقدام
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
عوام الناس کو قومی شناختی کارڈ کی فراہمی کیلئے کوشاں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی ( نادرا) کا ایک اور انقلابی اقدام سامنے آیا ہے۔بڑھتی ہوئی آبادی اور شہریوں کی رجسٹریشن ضروریات کے پیش نظر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر چیئرمین نادرا کی زیرنگرانی ڈائریکٹر جنرل نادرا لاہور ریجن نےنہ قطار، نہ انتظارویژن کے تحت شہریوں کی سہولت کیلئے ضلع لاہور کے 5ڈاکخانوں سمیت لاہور ریجن کے منتخب اضلاع کے11ڈاکخانوں میں خصوصی نادرا کاؤنٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نادرا ترجمان کے مطا بق ڈی جی نادرا لاہور ریجن کی زیرنگرانی محکمہ پاکستان پوسٹ،پنجاب ریجن کے تعاون سے نادرا لاہورریجن کے منتخب اضلاع لاہور کینٹ، جی پی او ، مانگامنڈی، شیرشاہ کالونی، شاہدرہ، قلعہ شیخوپورہ، قصور، نارووال، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور اوکاڑہ کے ڈاکخانوں میں شناختی کارڈ کی تجدید، ازدواجی حیثیت کی تبدیلی اور گم شدہ کارڈکے اجراء کی تمام تر سہولیات کی فوری و تیز تر فراہمی کیلئے خصوصی نادرا کاؤنٹر قائم کردئیے گئے ہیں۔اب شہری نادرا سینٹرز کے ساتھ ساتھ قریبی ڈاکخانوں میں بھی سہولت اور آسانی کے ساتھ اپنے قومی شناختی کارڈ کی تجدید و ترمیم اور گمشدہ کارڈ کے اجراء کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔
خدمت کا عزم اور سہولت کا سفر، نادرا کے ساتھ ساتھ!
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ کی
پڑھیں:
ہم اپنی خودمختاری کے دفاع کیلئے جوابی اقدام کیلئے پُرعزم ہیں، امیر قطر
عرب و اسلامی ممالک کے ایک ہنگامی سربراہی اجلاس میں شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کا کہنا تھا کہ اسرائیل، شام کو تقسیم کرنے کے منصوبے بنا رہا ہے، لیکن یہ سازشیں ناکام ہوں گی۔ نتین یاہو، عرب دنیا کو اسرائیلی اثر کے تحت لانے کا خواب دیکھ رہا ہے، جو ایک خطرناک وہم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ "دوحہ" میں عرب اور اسلامی ممالک کا ایک ہنگامی سربراہی اجلاس ہوا، جس کا آغاز قطر کے امیر "شیخ تمیم بن حمد آل ثانی" کے خطاب سے ہوا۔ اس موقع پر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا کہ قطر کے دارالحکومت پر ایک بزدلانہ حملہ کیا گیا، جس میں "حماس" رہنماؤں کے خاندانوں اور مذاکراتی وفد کے رہائشی مقام کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے شہری، اس حملے سے حیران رہ گئے اور دنیا بھی اس دہشتگردی و جارحیت پر چونک گئی۔ حملے کے وقت حماس کی قیادت قطر اور مصر کی جانب سے دی جانے والی ایک امریکی تجویز پر غور کر رہی تھی۔ اس اجلاس کی جگہ سب کو معلوم تھی۔ امیر قطر نے کہا کہ اسرائیل کی غزہ پر جنگ اب نسل کشی میں بدل چکی ہے۔ دوحہ نے حماس اور اسرائیل کے وفود کی میزبانی کی اور ہماری ثالثی سے کچھ اسرائیلی و فلسطینی قیدیوں کی رہائی ممکن ہوئی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر اسرائیل، حماس کی سیاسی قیادت کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں کرتا ہے؟۔ اسرائیل کی جارحیت کُھلی بزدلی اور غیر منصفانہ ہے۔
امیر قطر نے کہا کہ مذاکراتی فریق کو مسلسل نشانہ بنانا دراصل مذاکراتی عمل کو ناکام بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل، غزہ کو ایسا علاقہ بنانا چاہتا ہے جہاں رہائش ممکن نہ ہو تا کہ وہاں کے لوگوں کو جبراً ہجرت پر مجبور کیا جا سکے۔ اسرائیل یہ سمجھتا ہے کہ وہ ہر بار عرب دنیا پر نئی حقیقتیں مسلط کر سکتا ہے۔ شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا کہ عرب خطے کو اسرائیل کے اثر و رسوخ میں لانا ایک خطرناک خیال ہے۔ اسرائیل، شام کو تقسیم کرنے کے منصوبے بنا رہا ہے لیکن یہ سازشیں ناکام ہوں گی۔ نتین یاہو، عرب دنیا کو اسرائیلی تسلط کے زیر اثر لانے کا خواب دیکھ رہا ہے، جو ایک خطرناک وہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل نے عرب امن منصوبے کو قبول کر لیا ہوتا تو خطہ بے شمار تباہیوں سے محفوظ رہتا۔ اسرائیل کی انتہاء پسند رژیم، دہشت گردانہ اور نسل پرستانہ پالیسیاں ایک ساتھ اپنا رہی ہے۔ امیر قطر نے واضح کیا کہ ہم اپنی خودمختاری کے تحفظ اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے ہر ضروری قدم اٹھانے کے لئے پُرعزم ہیں۔