ابوظہبی کے ولی عہدکا دورہ، یو اے ای اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
سٹی 42: ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان پاکستان کا مختصر دورہ کرکے واپس روانہ ہوگئے، دورے کے دوران پاکستان اور یو اے ای کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوئے، صدر مملکت نے ابوظبی کے ولی عہد کو نشانِ پاکستان کا اعزاز بھی عطا کیا۔
ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان سرکارے دورے پر پاکستان پہنچے، جہاں نور خان ائیربیس پر وزیراعظم شہباز شریف، صدر آصف زرداری اور خاتون اول آصفہ بھٹو نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کو وزیراعظم ہاؤس میں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد بھی دورے پر آیا تھا۔
وفاقی کابینہ میں لاہور کی نمائندگی میں اضافہ
وزیراعظم ہاؤس میں پاکستان اور یو اے ای کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کی تقریب ہوئی جس میں دونوں ملکوں کے درمیان بینکنگ کے شعبے میں تعاون کی دستاویز کا تبادلہ ہوا۔ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان کان کنی کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ بھی ہوا۔ دونوں ملکوں کے درمیان ریلوے کے شعبے میں 2 مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ بھی ہوا۔تقریب میں پاکستان اور یو اے ای کے درمیان انفرا اسٹرکچر کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دستاویز کا تبادلہ بھی ہوا۔بعد ازاں ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان ایوان صدر گئے جہاں انہیں نشان پاکستان دینےکی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ تقریب میں وزیراعظم شہبازشریف اور وفاقی کابینہ کے ارکان سمیت اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے۔
شدید بارش کے باعث شاہرہ قراقرم کئی مقامات سے بند، مسافر پریشان
ولی عہد ابوظبی شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کی پاکستان کے لیے خدمات کے اعتراف میں صدر آصف زرداری نے انہیں نشان پاکستان دیا۔ ولی عہد کی غیر معمولی خدمات اور پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر انہیں نشان پاکستان کا اعزاز دیا گیا۔ابوظبی کے ولی عہد دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ ہوگئے، وزیراعظم شہباز شریف نے معزز مہمان کو رخصت کیا۔
Asaad Naqvi.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان پاکستان اور کے شعبے میں کے ولی عہد
پڑھیں:
پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط
چیئرمین پی اے ای سی کا کہنا تھا کہ کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط پاکستان کے پُرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے جوہری تعاون کے کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط کر دیے۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے معاہدے پر دستخط کیے، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل و سربراہ، محکمہ برائے تکنیکی تعاون نے معاہدے پر دستخط کیے، یہ پانچواں پروگرام ہے جو 2026ء سے 2031ء تک قابلِ عمل رہے گا۔
اِس فریم ورک کے تحت جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے براہِ راست سماجی و اقتصادی ترقی میں معاونت کی جائے گی، فریم ورک میں خوراک و زراعت، انسانی صحت و غذائیت، ماحولیاتی تبدیلی و آبی وسائل کا انتظام، جوہری توانائی، اور تابکاری و جوہری تحفظ جیسے 5 کلیدی شعبے شامل ہیں۔
چیئرمین پی اے ای سی کا کہنا تھا کہ اِس پروگرام پر دستخط پاکستان کے پُرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔ ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔