اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے ورچوئل پروڈکشن سٹوڈیو کی بولی کے عمل میں شفافیت سے متعلق اٹھنے والے سوالات کے بعد اگنائیٹ کو بولی کا عمل مکمل کرنے سے روک دیا ، قائمہ کمیٹی نے اگنائیٹ کے چیف اگزیکٹو عدیل اعجاز سے بولی کا تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے ایک نکاتی ایجنڈا پر کمیٹی اجلاس آئندہ ہفتے دوبارہ طلب کرلیا ۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام نے چیئر پرسن سینیٹر پلوشہ خان کی زیرصدارت اجلاس میں ورچوئل پروڈکشن سٹوڈیو منصوبہ سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا ۔ اگنائیٹ کے چیف اگزیکٹو عدیل اعجاز اور دیگر افسران ورچوئل پروڈکشن سٹوڈیو کے قیام کی بولی کے عمل سے متعلق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے ۔ بولی میں ناکام قرار دی گئی کمپنی کیوب سٹوڈیو انگلینڈ کے چیف ایگزیکٹو جیمز ہیکسلے نے کمیٹی کو اپنے موقف سے آگاہ کیا ۔ کمیٹی ممبران نے اگنائیٹ حکام سے سوال کیا کہ پہلی بولی میں کامیاب بولی دہندہ کمپنی این ٹی ایس کیوب سٹوڈیو کو کس بنیاد پر دوسری بولی سے آئوٹ کیا؟ جس پر اگنائیٹ حکام نے بتایا کہ این ٹی ایس یو کیوب کی مالی حیثیت آر ایف کے مطابق نہیں تھی ، اگنائیٹ کا موقف مسترد کرتے ہوئے این ٹی ایس کیوب سٹوڈیو کنسورشیم کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس کی مالی حیثیت ایک ارب سے زائد بنتی ہے جبکہ آر ایف پی میں صرف 20 کروڑ کی مالی حیثیت کا تقاضا کیا گیا تھا ۔قائمہ کمیٹی آئی ٹی کے ممبران نے اگنائیٹ کے اعتراض کو مسترد کردیا ۔
سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا کہ پہلی بولی کی بنیاد پر اگنائیٹ کو ورچوئل پروڈکشن سٹوڈیو کا پراجیکٹ این ٹی ایس کیوب سٹوڈیو کو دینا چاہیے تھا ۔ پیپرا رولز میں اکلوتی کمپنی کو بولی میں کامیابی پر پراجیکٹ دینے کی کوئی ممانعت نہیں۔ بتایا جائے کہ پہلی بولی میں این ٹی ایس کیوب سٹوڈیو کی کامیابی کے انہیں پراجیکٹ کیوں نہ دیا گیا ؟ ۔ انہوں نے کہا کہ اگنائیٹ کے حوالے سے مسائل مسلسل آرہے ہیں ۔اگنائیٹ نے پہلے بھی بعض ٹیلی کام کمپنیوں کو بولی کے عمل سے باہر کیا ۔
چیف ایگزیکٹو اگنائیٹ عدیل اعجاز نے بتایا کہ پہلی بولی کی بنیاد پر این ٹی ایس کیوب سٹوڈیو کو پراجیکٹ دینے کی بجائے صحت مند مقابلے کے لیے دوبارہ بولی کا فیصلہ کیا تھا جس میں تین کمپنیوں نے حصہ لیا ۔ سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا کہ پیپرا رولز میں صحت مند مقابلے کا کہیں نہیں لکھا ۔ اپنی مرضی کے لوگوں کے جیتنے کے لیے بولی بار بار کرانا پیپرا رولز میں شامل نہیں ، چیئر پرسن آئی ٹی کمیٹی پلوشہ خان اور ممبران نے اگنائیٹ کے موقف کو مسترد کردیا ۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ محسوس ہوتا ہے پہلی بولی میں ناکام قرار پانے والی دونوں کمپنیوں کو موقع فراہم کیا گیا ۔پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کار اس لیے نہیں آتے کہ من پسند افراد کو نوازا جاتا ہے ۔نیوٹرل ماہرین کے ذریعے بولی دہندگان کا تکنیکی جائزہ لیا جانا چاہیے ۔ این ٹی ایس کیوب سٹوڈیو کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے ۔اگنائیٹ کو ورچوئل پروڈکشن سٹوڈیو منصوبہ کی دوبارہ بولی کرنی چاہیے ،
کمیٹی ارکان کے مطالبہ پر اگنائیٹ حکام یہ ریکارڈ فراہم کرنے میں ناکام رہے کہ دوسری بولی میں ناکام دونوں کمپنیوں کو اب کس بنیاد پر کامیاب قرار دیا گیا ۔چیئر پرسن پلوشہ خان نے سوال کیا کہ اگنائیٹ حکام ورچوئیل ٹیکنالوجی کے ماہر نہیں تو انہوں نے تکنیکی جائزہ کیسے لیا ؟ اگنائیٹ حکام نے جواب دیا کہ ہم نے ورچوئیل ٹیکنالوجی کو سال ڈیڑھ سال تک سمجھا ،۔ سینیٹر پلوشہ خان نے کہا سمجھنے سے تو کوئی ٹیکنالوجی پر ماہر نہیں بن جاتا ۔آپ مجھے تکنیکی جائزہ کے لیے ایٹم بم دے دیں ، میں تو یہ نہیں کرسکتی ۔پلوشہ خان کے فقرے پر کمیٹی روم قہقہوں سے گونج اٹھا ۔
سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ بولی کے ایسے عمل سے حکومت اور پاکستان کی بدنامی ہو ۔ اگنائیٹ حکام کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر قائمہ کمیٹی نے متفقہ طور پر بولی کا عمل روکنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ورچوئل پروڈکشن سٹوڈیو کے معاملہ پر آئندہ ہفتے قائمہ کمیٹی آئی ٹی کا اجلاس دوبارہ ہوگا ۔ اگنائیٹ حکام آئندہ اجلاس میں بولی سے متعلق تمام ریکارڈ پیش کریں

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اگنائیٹ حکام قائمہ کمیٹی بولی کے عمل اگنائیٹ کے نے اگنائیٹ اگنائیٹ کو پلوشہ خان میں ناکام نے کہا کہ بولی میں بنیاد پر کمیٹی ا بولی کا ا ئی ٹی

پڑھیں:

اردو یونیورسٹی سینٹ اجلاس موخر کرنے کیلئے خالد مقبول کا ایوان صدر کو خط

وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کی بےضابطگیوں پر قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آنے تک وفاقی اردو یونیورسٹی کا سینٹ اجلاس موخر کرنے کے لیے ایوان صدر کو خط تحریر کر دیا ہے۔ 

خط میں کہا گیا ہے کہ 17 ستمبر کو وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینٹ کا اجلاس بلایا جا رہا ہے جسے تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آنے تک ملتوی کیا جائے۔

یونیورسٹی کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ موجودہ وائس چانسلر کے دور میں اساتذہ و ملازمین شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں۔

تنخواہوں کی ادائیگی میں 2 ماہ کی تاخیر ہو رہی ہے، ہاؤس سیلنگ الاؤنس 12 ماہ سے بند ہے، 4 ماہ سے پینشن ادا نہیں ہوئی جبکہ 2019 کے بعد سے ریٹائرمنٹ کے بقایاجات بھی ادا نہیں کیے گئے۔ 

اس کے برعکس، وائس چانسلر نے اپنی تنخواہ غیر قانونی طور پر ایچ ای سی کے طے شدہ پیمانے سے دگنی مقرر کر رکھی ہے جس کی صدرِ پاکستان سے منظوری نہیں لی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی سائفر نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی ایجنسیوں کے تعلق کو بے نقاب کر دیا: چوہدری انوارالحق
  • جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی تعلق کو نقاب کردیا: وزیراعظم آزاد کشمیر
  • پاسپورٹ بنوانے والوں کیلئے خوشخبری
  • قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
  • قائمہ کمیٹی نے غلط پیش گوئیوں پر محکمہ موسمیات کے حکام کو آڑے ہاتھوں لے لیا
  • پی ٹی آئی کے 17 سینیٹرز نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ
  • خلائی پروگرام کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے سپارکو ڈے پر یاد گاری ڈاک ٹکٹ جاری
  • سپارکو ڈے پر یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا اجرا، پاکستان کے خلائی پروگرام کو خراجِ تحسین
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش
  • اردو یونیورسٹی سینٹ اجلاس موخر کرنے کیلئے خالد مقبول کا ایوان صدر کو خط