یو ٹیوب پر غلط خبردینے، الزام عائد کرنے والے کو سخت سزا ہونا چاہیے: شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ یو ٹیوب پر غلط خبر دینے یا الزام عائد کرنے والے کو سخت سزا ہونا چاہیے۔
سینئروزیرسندھ شرجیل انعام میمن نے کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گھنٹی بجا کر کاروبار کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ فیک نیوز کے خاتمے میں میڈیا کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ میڈیا بریکنگ اور لال ڈبوں کے چکر میں خبر دیتا ہے یہ جانے بغیر کہ اس کے کیا اثرات ہوں گے۔ کوئی یوٹیوب پر غلط خبر دیتا ہے یا الزام لگاتا ہے تو اسے سخت سزا ہونا چاہیے۔
سات اکتوبر حملوں میں اغوا ہونے والی مقتول ماں اور بچوں کی اسرائیل میں تدفین
شرجیل میمن نے کہا کہ پنجاب ہمارا ملک ہے کوئی دشمن ملک نہیں۔ ان کے منصوبوں کی تعریف کرنا چاہیے۔ ہم سندھ میں ایک ہزار پنک اسکوٹیز سے آغاز کررہے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ یہ تعداد ایک کروڑ ہوجائے۔ سندھ حکومت نے دو لاکھ سولر پینل فراہم کیے۔21 لاکھ گھر بنائے جا رہے ہیں جن میں سے ساڑھے سات لاکھ گھر بن چکے ہیں۔ ماہانہ 50 ہزار گھر تعمیر ہورہے ہیں۔ ہم ہاؤسنگ پروجیکٹس میں دنیا کا ریکارڈ توڑیں گے۔ ان گھروں کی تعمیر کے لیے ایک لاکھ افراد کو تربیت فراہم کی ہے۔
فلسطینیوں کے جرائم کی تحقیقات " تیزی کے ساتھ" جاری ہیں, آئی سی سی
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں کوئی کشیدگی نہیں ہے بھلے سیاسی اختلافات کیوں نہ ہوں۔ ہمیں پاکستان کی معیشت کو بہتر کرنے پر توجہ دینا ہے۔ یہ خوش آئند ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مقامی و بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 86 فیصد نمو ہوئی۔ ہمیں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ماحول پیدا کرنا ہوگا۔ تمام شعبے اگر مل کر کام کریں بالخصوص پبلک پرائیویٹ شپ کے تحت کام کریں تو کامیابی ہوگی۔
’’ بڑوں “ کی سمجھ کہاں گئی ؟
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: شرجیل میمن نے کہا
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد لندن پہنچ گیا
سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد واشنگٹن میں کامیاب سفارتکاری کے بعد لندن پہنچ گیا ہے، جہاں وفد برطانوی اراکین پارلیمنٹ سمیت وزرا سے بھی ملاقاتوں میں پاک بھارت کشیدگی سے متعلق پاکستان کا موقف پیش کیا جائے گا۔
بلاول بھٹو زرداری اس وقت پاکستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ امریکا کا دورہ مکمل کرکے لندن پہنچے ہیں، دورے کا مقصد حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر اجاگر کرنا اور بھارت کی بڑھتی ہوئی لابنگ سرگرمیوں کا توڑ کرنا ہے۔
لندن روانگی سے قبل واشنگٹن میں امریکی قانون سازوں اور تھنک ٹینکس سے ملاقاتوں کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کی سویلین اور عسکری قیادت دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے اور خطے میں استحکام کے لیے بھارت کے ساتھ مذاکرات ضروری سمجھی جاتی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ بھارت ہی ہے جو بات چیت اور تحقیقات کی ہر کوشش سے پیچھے ہٹ رہا ہے، اور یہ آج کے دور کا سب سے کمزور بہانہ ہے، انہوں نے بھارت کو پیشکش کی کہ اگر وہ سویلین قیادت سے بات نہیں کرنا چاہتا تو پاکستان فوجی یا سیاسی قیادت کے ذریعے مذاکرات کے لیے بھی تیار ہے۔
بلاول بھٹو نے خبردار کیا کہ ہم ایٹمی صلاحیت کے حامل دو ہمسایہ ممالک ہیں جن کے درمیان تنازع کی دہلیز انتہائی کم ہے، اور کوئی تنازع حل کرنے کا نظام موجود نہیں، بھارت کی جانب سے ثالثی سے انکار پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نہ تو پاکستان سے براہِ راست بات کرنا چاہتا ہے، نہ ہی کسی تیسرے فریق جیسے اقوام متحدہ یا امریکہ کی ثالثی قبول کرتا ہے، جو ان کے بقول ایک غیر منطقی رویہ ہے۔
‘یہ صرف پاکستان کے مفاد میں نہیں بلکہ بھارت اور پورے خطے کے مفاد میں ہے کہ وہ اپنے یکطرفہ فیصلے پر نظرثانی کرے اور مذاکرات کی میز پر آئے۔’
وفد یورپی یونین کے ہیڈاکوارٹرز برسلز کا بھی دورہ کرے گا، اس وفد میں سابق وزرائے خارجہ حنا ربانی کھر، خرم دستگیر، سینیٹرز شیری رحمان، مصدق ملک، فیصل سبزواری، بشریٰ انجم بٹ، اور سینئر سفارت کار جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلاول بھٹو سفارتی وفد لندن واشنگٹن